ولی کا درست قرآنی مفہوم (حصہ اول)
پیشتر اس کے کہ ہم ولی پر اپنے مؤقف کی تائید میں آیات کا درست مفہوم پیش کریں مناسب ہو گا کہ ہم قرآن کریم کی روشنی میں ولی کے درست معنی متعین کردیں۔"ولی" کا مطلب ، "سر پرست"، "محافظ"، "ولی عہد"، "عہدے دار"یا حرف عام میں"اعلی افسران" ہے، اور اسکی جمع "اولیاء" ہے ۔لہذا قرآن کریم میں جہاں جہاں یہ لفظ استعمال ہو ا ہے اس کا یہی مطلب قرین قیاس ہے۔ کیونکہ دوستی یا رفاقت کے عربی میں دیگر الفاظ بھی ہیں اور ان کا قرآن کریم میں ان کا استعمال بھی ہو ا ہے ، مثلاً رفیق، مزمل، زمل وغیرہ۔لہذا ولی سے مراد "فیصلہ کن اتھارٹی" یا"اعلی افسران "ہی ہیں۔اب میں چند آیات پیش کرتا ہوں، جن میں ولی کا درست قرآنی مفہوم اجاگر کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔
لَّا يَتَّخِذِ الْمُؤْمِنُونَ الْكَافِرِينَ أَوْلِيَاءَ مِن دُونِ الْمُؤْمِنِينَ ۖ وَمَن يَفْعَلْ ذَٰلِكَ فَلَيْسَ مِنَ اللَّهِ فِي شَيْءٍ 3:28
ترجمہ: مومنین اہل ایمان کو نظر انداز کر کے کافروں کو سرپرست/ٹرسٹی نہ بنائیں اور جو ایسا کرے گا اس کا خدا سے کچھ تعلق نہیں۔
الَّذِينَ يَتَّخِذُونَ الْكَافِرِينَ أَوْلِيَاءَ مِن دُونِ الْمُؤْمِنِينَ ۚ أَيَبْتَغُونَ عِندَهُمُ الْعِزَّةَ فَإِنَّ الْعِزَّةَ لِلَّهِ جَمِيعًا 4:139
ترجمہ: جومنافقین مومنوں کو چھوڑ کر کافروں کو (ریاست کےلیے ) اپنا سرپرست بناتے(چاہتے ) ہیں۔ کیا یہ ان کے ہاں اپنے وقعت و قدر بڑھانا چاہتے ہیں ، جان لو کہ عزت تو سب کی سب اللہ ہی کے پاس ہے
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَتَّخِذُوا الْكَافِرِينَ أَوْلِيَاءَ مِن دُونِ الْمُؤْمِنِينَ ۚ أَتُرِيدُونَ أَن تَجْعَلُوا لِلَّهِ عَلَيْكُمْ سُلْطَانًا مُّبِينًا 4:144
ترجمہ: اے اہل ایمان ، مومنین کو نظر انداز کر کے کافروں کا انتخاب (ریاست کے) اہم عہدوں کےلیے نہ کر لینا۔ کیا تم اپنے اوپر (خدا کے علاوہ) کسی اور کا غلبہ و طاقت تسلیم کر لو گے؟ (بقیہ حصہ دوم)
پیشتر اس کے کہ ہم ولی پر اپنے مؤقف کی تائید میں آیات کا درست مفہوم پیش کریں مناسب ہو گا کہ ہم قرآن کریم کی روشنی میں ولی کے درست معنی متعین کردیں۔"ولی" کا مطلب ، "سر پرست"، "محافظ"، "ولی عہد"، "عہدے دار"یا حرف عام میں"اعلی افسران" ہے، اور اسکی جمع "اولیاء" ہے ۔لہذا قرآن کریم میں جہاں جہاں یہ لفظ استعمال ہو ا ہے اس کا یہی مطلب قرین قیاس ہے۔ کیونکہ دوستی یا رفاقت کے عربی میں دیگر الفاظ بھی ہیں اور ان کا قرآن کریم میں ان کا استعمال بھی ہو ا ہے ، مثلاً رفیق، مزمل، زمل وغیرہ۔لہذا ولی سے مراد "فیصلہ کن اتھارٹی" یا"اعلی افسران "ہی ہیں۔اب میں چند آیات پیش کرتا ہوں، جن میں ولی کا درست قرآنی مفہوم اجاگر کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔
لَّا يَتَّخِذِ الْمُؤْمِنُونَ الْكَافِرِينَ أَوْلِيَاءَ مِن دُونِ الْمُؤْمِنِينَ ۖ وَمَن يَفْعَلْ ذَٰلِكَ فَلَيْسَ مِنَ اللَّهِ فِي شَيْءٍ 3:28
ترجمہ: مومنین اہل ایمان کو نظر انداز کر کے کافروں کو سرپرست/ٹرسٹی نہ بنائیں اور جو ایسا کرے گا اس کا خدا سے کچھ تعلق نہیں۔
الَّذِينَ يَتَّخِذُونَ الْكَافِرِينَ أَوْلِيَاءَ مِن دُونِ الْمُؤْمِنِينَ ۚ أَيَبْتَغُونَ عِندَهُمُ الْعِزَّةَ فَإِنَّ الْعِزَّةَ لِلَّهِ جَمِيعًا 4:139
ترجمہ: جومنافقین مومنوں کو چھوڑ کر کافروں کو (ریاست کےلیے ) اپنا سرپرست بناتے(چاہتے ) ہیں۔ کیا یہ ان کے ہاں اپنے وقعت و قدر بڑھانا چاہتے ہیں ، جان لو کہ عزت تو سب کی سب اللہ ہی کے پاس ہے
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَتَّخِذُوا الْكَافِرِينَ أَوْلِيَاءَ مِن دُونِ الْمُؤْمِنِينَ ۚ أَتُرِيدُونَ أَن تَجْعَلُوا لِلَّهِ عَلَيْكُمْ سُلْطَانًا مُّبِينًا 4:144
ترجمہ: اے اہل ایمان ، مومنین کو نظر انداز کر کے کافروں کا انتخاب (ریاست کے) اہم عہدوں کےلیے نہ کر لینا۔ کیا تم اپنے اوپر (خدا کے علاوہ) کسی اور کا غلبہ و طاقت تسلیم کر لو گے؟ (بقیہ حصہ دوم)