الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں
۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حیات میں صحابہ کرام براہِ راست رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھتے تھے یا پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے مقرر کیئے ہوئے افراد سے۔ لہٰذا صحابہ کرام یا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی تقلید کرتے یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے مقرر کردہ صحابہ کی۔
تقلید...
ایک تو آپ نے اس کی آخری آیت کاترجمہ صحیح نہیں کیا دوسرے اس سے جو مفہوم اخذ کرنے کی کوشش کی ہے وہ من مرضی کی ہے نہ کہ اللہ تعالیٰ کے فرمان کے مطابق۔
اس سے پہلے والی آیت اور ان دو کے بعد والی آیت کو بھی ساتھ ملا لیں مطلب خود بخود واضح ہو جائے گا۔
{أَلَّا تَزِرُ وَازِرَةٌ وِزْرَ أُخْرَى (38) وَأَنْ...
لا مذہب (بمعنیٰ غیر مقلد) نام نہاد اہلحدیث کے سینہ پر ہاتھ باندھنے کے تمام دلائل کا دارومدار ’’علیٰ صدرہ‘‘ کے الفاظ پر ہے جس کا مفہوم ’’سامنے کی طرف‘‘ بھی ہے اور مناسب یہی ہے کہ جن احادیث میں ’’علیٰ صدرہ‘‘ آیا ہے اس سے یہی مفہوم لیا جائے کیونکہ خیر القرون کے محثین کرام اور فقہاء عظام میں سے کسی...
ہر فقیہ خطا یا صواب پر ہوسکتا ہے لیکن جس کی پیروی کی جاتی ہے اسے اس معاملہ میں صواب پر سمجھتے ہوئے ہی کی جاتی ہے۔
اختلاف کسی بات کو سمجھنے میں فرق سے آتا ہے جن فقہاء (نہ کہ غیر فقیہ) نے ابو حنیفہ رحمۃ اللہ کے فہم کو خطا پر سمجھا انہوں نے اپنا فہم دیا اور یہ جائز ہے کہ ہر ایک کی سمجھ لازم نہیں کہ...
پہلی بات یہ کہ اس ڈھانچہ میں ناف نہیں دکھائی گئی۔ دوسری بات یہ کہ ناف کا قطر تقریباً آدھ انچ تقریباً ہوتا ہے اور بازو کی چوڑائی تقریباً تین انچ سے زیادہ ہی ہوتی ہے۔
دوسری بات یہ کہ کسی حدیث میں پوری ذراع کو پوری ذراع پر رکھنے کا حکم نہیں اگر کوئی ہے تو اسے یہاں بحوالہ و متن لکھیں اور میں کسی...
بات مردوں کی ہو رہی ہے۔ ابتسامہ
عورتوں کے بارے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز میں ایک اصول مقرر فرما دیا ’’ستر‘‘ کا لہٰذا ان کے کچھ معاملات جن کا تعلق ستر سے ہوگا ان کا حکم بھی مرد سے الگ ہوگا۔
محترم تمام فقہاء کا مأخذ کتاب و سنت ہی تھا۔ فرق صرف یہ ہے کہ صحابہ قرآن کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سیکھتے تھے اور علماء اور فقہاء رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی تشریحات کو صحابہ کرام سے سیکھتے تھے۔ اور ہم ان علماء اور فقہاء کو جو خیر القرون میں گزرے کی بات کو مانتے ہیں جسے کہ انہوں نے...
محترم اس کی سند پر بحث نہیں اس کی سند اگر صحیح بھی ہے تو صرہ سے سینہ مراد لینا کسی قرینہ صارفہ سے ثابت نہیں بلکہ خیر القرون کی پوری امتِ مسلمہ کے عمل کے خلاف ہے۔ پوری امت کا گمراہی پر جمع ہونا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان کی روشنی میں ممکن نہیں۔
پوری امت کے فقہاء، علماء اور عامی یا تو...
مرحوم زبیر ئلی زئی نے ’علی ظہر کفہ الیسری‘ پر توجہ نہیں دی اور ذراع ہی کو لے کر بیٹھ گئے۔
مزے کی بات یہ ہے کہ اس طرح ان کے سینہ پر بھی ہاتھ نہ پہنچے۔
کسی صاحب نے انسانی ڈھانچے کی تصویر یہاں لگائی ہے۔ اسے بغور دیکھیں تو پتہ چلتا ہے کہ کہنی کا جوڑ جہاں سے ذراع نے خم کھانا ہے وہ سینہ سے نیچے ہے؛
یہاںاعتراض اس بات پر ہے کہ زبیر علی زئی مرحوم نے ایک صحیح حدیث سے اپنی من مرضی کا مطلب لینے کی کوشش کی ہے۔
حدیث ملاحظہ فرمائیں
َنْ وَائِلِ بْنِ حُجْرٍ رضی اللہ عنہ قَالَ : لَاَ نْظُرَنَّ اِلٰی رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وسلم کَیْفَ یُصَلِّیْ؟ قَالَ فَنَظَرْتُ اِلَیْہِ قَامَ فَکَبَّرَ...
یہ یقین تو پہلے بھی تھا کہ غیر مقلد بد تمیز ہوتے ہیں جہاں ان سے جواب نہ بن پڑے تو گالی گلوچ سے بھی نہیں چوکتے مگر محدث فورم کے ذمہ داران کی انصاف پسندی دیکھیں کہ احناف کو بغیر کسی وجہ کے ’’موڈریشن‘‘ یا ’’بین‘‘ کر دیتے ہیں اور جو اپنے ہم مسلک ہیں ان کی پزیرائی جاری رہتی ہے۔
ثبوت
دیکھیں اگر تو بات کو سمجھنا ہے تو بات بالکل سیدھی اور صاف کہی گئی کہ دائیں ہاتھ کو الٹے ہاتھ کی ہتھیلی کی پشت پر رکھیں گے تو دایاں ہاتھ بائیں ہاتھ کی پوری ذراع پر نہیں آئے گا۔ بات ذراع کی نہیں دایاں ہاتھ بائیں ہاتھ کی پوری ذراع پر رکھنے کی ہو رہی ہے اور آپ پوری ذراع دھونے کی بات سے پوری ذراع پر...
یہ انبیاء کی سنت ہے جسے حاصل کرنے کے لئے ’’محدث فورم‘‘ پر آتا ہوں۔
آپ نے یہ جتنی بھی تحریریں لکھی ہیں ان میں قرینہ صارفہ موجود ہے کہ یہاں ’’صدر‘‘ سے انسانی جسم کا حصہ مراد لیا جائے جبکہ غیر مقلدین کی پیش کردہ ’’علیٰ صدرہ‘‘ والی ساری احادیث میں یہ قرینہ صارفہ نہیں پایا جاتا۔ تجھوڑا غور ٖرور...
محترم شیخ زبیر علی زئی صاحب حدیث کے ایک لفظ کو غلطی سے (اچھا گھمان رکھتے ہوئے) چھوڑ گئے یا ان کی نظروں سے محو ہو گیا اور وہ ہے ’’الٹے ہاتھ کی ہتھیلی کی پشت‘‘۔ پوری حدیث ملاحظہ فرمائیں؛
عَنْ وَائِلِ بْنِ حُجْرٍ رضی اللہ عنہ قَالَ : لَاَ نْظُرَنَّ اِلٰی رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وسلم کَیْفَ...
آپ کو اگر اردو نہیں آتی تو کسی صاحبِ زباں سے پوچھ لو اس کا مطلب بھی اور یہ بھی کہ کیا یہ بد تمیزی ولا لفظ ہے یا تمیز والا۔
آپ نے کبھی محاورہ ’’ڈھول کا پول‘‘ سنا ہے؟
اس سے قطع نظر کہ اس کی سند ضعیف ہے اور اہلحدیث کہلانے والوں کو یہ زیب نہیں کہ وہ ضعیف حدیث دلیل میں پیش کریں ،
صحيح لغيره دون قوله: "يضع هذه على صدره"، وهذا إسناد ضعيف لجهالة قبيصة بن هلب.
مرعاة المفاتيح شرح مشكاة المصابيح (3 / 74): ورأيته يضع هذه على صدره، وصف يحيى (بن سعيد) اليمنى على اليسرى...
@محمد طارق عبداللہ صاحب اپنے بھائی کی تمیز ملاحظہ فرما لیں۔
آپ کو نہ تو اللہ تعالیٰ کی کتاب پسند نہ ہی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بات۔ اپنے نام نہاد علماء کی اندھی تقلید میں گم ہو۔
اللہ کے لئے ہوش میں آؤ وگرنہ وہ وقت آنے والا ہے جب سب پول کھل جائیں گے اور کوئی کسی کے کام نہیں آئے گا۔