الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں
۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔
امام ابو حنیفہ کا مسلک
غیث الغمام حاشیہ امام الکلام ص 156 میں فرماتے ہیں:
لأبي حنیفۃ ومحمد قولان أحدھما عدم وجوبھا علی المأموم بل ولا تسن وھذا قولھما القدیم أدخلہ محمد في تصانیفہ القدیمۃ وانتشرت النسخ إلی الأطراف وثانیھما استحسانھا علی سبیل الاحتیاط وعدم کراھتھا عند المخافۃ للحدیث...
امام بخاری رحمہ اللہ جزء القراء ۃ ص 14 میں فرماتے ہیں:
وتواتر الخبر عن رسول اللہ ﷺ لا صلاۃ الا بقراء ۃ القرآن۔ یعنی اس بارے میں کہ بغیر سورہ فاتحہ پڑھے نماز نہیں ہوتی ، رسول اللہ ﷺ سے تواتر کے ساتھ احادیث مروی ہیں۔
احمد محمد شاکر تعلیق ترمذی (2 / 125)میں فرماتے ہیں:
وجاء ت أحادیث صحاح...
عن أنس بن مالک أن رسول اللہ ﷺصلی بأصحابہ فلما قضی صلاتہ أقبل علیہ بوجھہ فقال أتقرؤون في صلاتکم خلف الإمام والإمام یقرأ فسکتوا فقالھا ثلاث مرات فقال قائل أو قال قائلون: انا نفعل، قال: فلا تفعلوا، ولیقرأ أحدکم فاتحۃ الکتاب في نفسہ۔ (کتاب القراء ۃ ص 49، جزء القراء ۃ ص 28، سنن الدار قطني...
عن عائشۃ قالت قال رسول اللہﷺ: من صلی صلاۃ لم یقرأ فیھا بفاتحۃ الکتاب فھي خداج غیر تمام۔ (کتاب القراء ۃ ص 38، جزء القراء ۃ ص 8)ی
عنی حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جس شخص نے کسی نماز میں سورہ فاتحہ نہیں پڑھی وہ نماز ناقص ہے (بے کار ہے) پوری نہیں ہے۔
جزء القراء ۃ...
عن أبي ھریرۃ عن النبي ﷺ قال: من صلی صلاۃ لم یقرأ فیھا بالقرأۃ فھي خداج ثلاثا غیر تمام، فقیل لأبي ھریرۃ إنا نکون وراء الامام، فقال اقرأ بھا في نفسک فاني سمعت رسول اللہ ﷺ یقول قال اللہ تعالی: قسمت الصلاۃ بیني وبین عبدہ نصفین ۔ الحدیث۔ (صحیح مسلم: 1 / 169)
یعنی حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ...
عن عبادۃ أن النبي ﷺ قال: لا تجزيء صلاۃ لا یقرأ الرجل فیھا بفاتحۃ الکتاب۔ (رواہ الدارقطنی وقال ھذا اسناد صحیح ص 122، شرح المہذب: 3 / 329، کتاب القراء ۃ دہلی ص 9، الدرایۃ: 76، وقال رجالہ ثقات)
یعنی حضرت عبادہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ جس نماز میں آدمی سورہ فاتحہ نہیں پڑھتا ہے وہ...
عن عبادۃ بن الصامت قال کنا خلف رسول اللہ ﷺ في صلاۃ الفجر فقرأ رسول اللہ ﷺفثقلت علیہ القراء ۃ فلما فرغ قال لعلکم تقرؤون خلف امامکم، قلنا نعم ھذاً یا رسول اللہ! قال: لا تفعلوا إلا بفاتحۃ الکتاب فانہ لا صلاۃ لمن لم یقرأ بھا‘‘ (سنن ابی داود: 1 / 120، سنن ترمذی: 1 / 41، وقال حسن 1/ 72)
یعنی حضرت...
عن عبادۃ بن الصامت أن رسول اللہﷺ قال: لا صلاۃ لمن لم یقرأ بفاتحۃ الکتاب۔ (صحیح بخاری: 1 / 104، صحیح مسلم: 1 / 169، سنن ترمذی مع تعلیق احمد محمد شاکر: 2 / 25، السنن الکبری للبیہقی: 2 / 38)
یعنی حضرت عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ جس شخص نے سورہ فاتحہ...
علامہ نووی رح نے بھی آپکا یہ اعتراض دور کردیا ہے
فيه دلیل لمذھب الشافی ومن وافقه ان قراة الفاتحة واجبة علی الامام والماموم والمنفرد ومم یوید وجوبھا علی الماموم قول ابی ھریرة اقرا بھا فی نفسک۔ (نووی ج۱ص۱۷۰)
أنه سمع أبا هريرة رضي الله عنه يقول : " في كل صلاة يقرأ فما أسمعنا رسول الله صلى الله عليه وسلم أسمعناكم وما أخفى عنا أخفينا عنكم ، وإن لم تزد على أم القرآن أجزأت ، وإن زدت فهو خير " .
اسکا جواب علامہ عینی حنفی رح نے دیا ہے
وأجيب بأن قوله ما أسمعنا وما أخفى عنا يشعر بأن جميع ما ذكره متلقى...
والمراد بقوله " اقرأ بها في نفسك " أن يتلفظ بها سرا ، دون الجهر بها ، ولا يجوز حمله على ذكرها بقلبه دون التلفظ بها ، لإجماع أهل اللسان على أن ذلك لا يسمى قراءة ، ولإجماع أهل العلم على أن ذكرها بقلبه دون التلفظ بها ليس بشرط ولا مسنون ، فلا يجوز حمل الخبر على ما لا يقول به أحد ، ولا يساعده لسان...
النبي صلى الله عليه وسلم ، قال : " من صلى صلاة ، لم يقرأ فيها بأم القرآن ، فهي خداج ، ثلاثا غير تمام ، فقيل لأبي هريرة : إنا نكون وراء الإمام ، فقال : اقرأ بها في نفسك ، فإني سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم ، يقول : قال الله تعالى : قسمت الصلاة بيني وبين عبدي نصفين ، ولعبدي ما سأل ، فإذا قال...