الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں
۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔
رانگ نمبر
یہ بات بھی معاشرے میں جڑ پکڑ چکی ہے کہ بعض پراگندہ خیال نوجوان خواتین کو تنگ کرنے اور ان کے ساتھ گپ شپ لگانے کے لیے انہیں فون کرکے ان سے بات چیت کا سلسلہ پیدا کرنے کی کوشش کریں گے۔بخدا یہ حرام ہے اور بہت بڑا گناہ ہے اور عورتوں کے ساتھ خلوت اختیار کرنے کا ایک راستہ ہے۔ اس حوالے سے نبی...
فون زحمت کب ہوگا؟
کسی مسلمان کو بلا وجہ تنگ کرنا،ان کی باتوں کو چوری چھپے سننا اور دوسرے مسلمان کی بے عزتی کرنا حرام ہے۔ اسی طرح کسی مسلمان کے لائق نہیں کہ وہ دو افراد کے درمیان ہونے والی گفتگو ریکارڈ کرے۔نوع کلام چاہے دینی ہو، دنیاوی ہو، فتویٰ ہو،مباحثہ ہو یا مالی گفتگو ہو،کیونکہ یہ ایک قسم کی...
فون نعمت کب ہوگا؟
ہر وہ فون نعمت ہے جو بامقصد ہو اور جس میں اَخلاقی قوانین کو ملحوظ خاطر رکھا گیا ہو اور جس میں ضروریات زندگی کی تکمیل مقصود ہو جیسا کہ آپ فون کے ذریعے مارکیٹ کے اُتارچڑھاؤ کی معلومات حاصل کریں یا کسی مریض کی عیادت کے لیے فون کا استعمال کریں۔اس حوالے سے یادرہے کہ مریض کی عیادت...
ٹیلیفون اور مفتی
ٹیلیفون جیسی نعمت کے ذریعے انسان بوقت ضرورت کسی عالم یا مفتی سے پیش آمدہ شرعی مسئلہ کے حل کے لیے بھی رجوع کر سکتا ہے اس کا طریقہ یہ ہے کہ پہلے آپ اپنا مختصر تعارف کرواکر عالم دین کے سامنے اپنا مسئلہ رکھیں اور ان سے پوچھیں کہ اگر تو آپ ابھی بتا سکیں تو مہربانی ورنہ میں بعد میں...
ٹیلیفون اوراہل خانہ
ایسا گھرانہ خوش قسمت ہے جس کا نگران شرعی آداب واحکام کی پاسداری کرنے والا ہے، اس نے اپنی عورتوں کی تربیت ایسی کی ہے کہ وہ مردوں کی موجودگی میں فون اٹینڈ نہیں کرتیں اور نہ ہی کسی کو بلا اجازت فون کرنے کی اجازت ہے۔دوسری طرف وہ گھرانہ کتنا بد نصیب ہے جس کے ہاں فون استعمال کرنے...
کسی دوسرے کا فون استعمال کرنا
انسان کو چاہیے کہ وہ حتی المقدور دوسرے شخص کا فون استعمال کرنے سے گریز کرے، لیکن اگر اشد ضرورت پڑ جائے تو پھر انتہائی نرمی کے ساتھ اِجازت لے کر مختصروقت کے لئے فون استعمال کر لے۔یاد رہے کہ تنگ ظرف اور چھوٹے دل والے آدمی کا فون نہ ہی استعمال کیا جائے تو بہتر ہے کہیں...
ہولڈنگ بیل(Holding Bell)
اس حوالے سے لوگوں کی دو قسمیں ہیں :
ایک تو وہ ہیں جنہوں نے ہولڈنگ بیل پر گانوں اور موسیقی کی ٹونز کو سیٹ کیا ہو تا ہے اور انتظارکے دوران میوزک بیل بجتی رہتی ہے۔جس کے حرام ہونے میں توکسی قسم کا کوئی شبہ نہیں۔دوسرے وہ ہیں جنہوں نے قرآنی آیات کو ریکارڈنگ پر لگایاہوا ہوتا...
مراتب کا لحاظ
فون پرگفتگو کرتے وقت اَنداز کلام مخاطب کے شایانِ شان اپنانا چاہیے آپ ﷺنے فرمایا:
ایسانہ ہوکہ جیسا انداز آپ ایک جاہل کے ساتھ اپناتے ہیں وہی انداز ایک عالم کے ساتھ اختیار کریں۔بلکہ دوران گفتگو مخاطب کی عمر، مذہب، قدروقیمت اور مقام کو خصوصی طور پر ملحوظ خاطر رکھیں۔ٹیلی فون کے آداب...
ٹیلیفون اور عورت
اگرفون کرنے یا سننے والی عورت ہو اور مخاطب مرد ہو تو اس عورت کو چاہیے کہ اپنی آواز میں لچک پیدا نہ کرے بلکہ سنجیدگی اور متانت کے ساتھ گفتگو کرے۔اللہ تعالیٰ نے اُمہات المومنین کو تنبیہ کرتے ہوئے فرمایا:
جب اللہ تعالیٰ نے نبی ﷺ کی بیویوں کو اپنی گفتگو میں مٹھاس اور لچک پیدا...
گفتگوکااختتام
جس طرح گفتگوکاآغازسلام کے ساتھ کرنا ضروری ہے اسی طرح گفتگوکا اختتام بھی سلام کے ساتھ ہونا چاہیے۔ حضورﷺنے فرمایا:
آواز کی کیفیت
ایک مسلمان کے لئے ضروری ہے کہ وہ دوران گفتگو اپنی آواز کو پست اور مناسب رکھتے ہوئے ادب کو ملحوظ خاطر رکھے۔ حضرت لقمان نے اپنے بیٹے کو نصیحت کرتے ہوئے...
درست تعارف کروایا جائے
فون کرنے والے کوچاہیے کہ وہ سلام دعا کے بعد اپنا معروف تعارف کروائے۔ایسا نہ ہو کہ نام پوچھنے پر آگے سے کہے کہ آپ نے مجھے نہیں پہچانا؟․․․․․․․․․ذراکوشش تو کرو! وغیرہ۔حضرت جابر سے روایت ہے فرماتے ہیں :
یعنی آپﷺنے ایسے تعارف کو ناپسند فرمایا جس سے متکلم کی مکمل پہچان نہ...
کال کا دورانیہ
عربی کا مقولہ ہے کہ
فون کرنے والے کو چاہیے کہ اُکتا دینے والی گفتگوسے گریزکرتے ہوئے مختصراور جامع بات کرکے فون بند کردے۔
بات شروع کرنے سے قبل سلام کہاجائے
فون کرنے والے کو چاہیے کہ وہ کلام کی ابتدا السَّلَامُ عَلَيْکُمْ سے کرے،کیونکہ یہ کلمات اسلام کا شعار اُمت محمدیہ ﷺکا...
فون کی گھنٹی(Bell)
ٹیلیفون پر نمبر ڈائل کرنے کے بعد بیل کا دورانیہ مناسب ہونا چاہیے اس قدرلمبا نہ ہو کہ سننے والا تنگ آجائے اور اس قدرمختصربھی نہ ہو کہ مطلوبہ آدمی ریسیورتک بھی نہ پہنچ پائے۔نبی کریم ﷺنے ملاقات کے لیے آنے والے کو تین مرتبہ دروازہ کھٹکھٹانے کی اجازت دی ہے اگر تین مرتبہ دستک دینے...
موزوں وقت کا انتخاب
فون کرتے وقت اس بات کو بھی ملحوظ خاطررکھیے کہ جس طرح آپ کی مصروفیات اور ٹائم ٹیبل ہے اسی طرح دوسروں کی بھی کچھ ذاتی مصروفیات ہوتی ہیں۔آپ فون ملاتے ہوئے دوسروں کے سونے جاگنے ، کھانے پینے اور راحت وآرام کے اَوقات کو مد نظر رکھیں۔اللہ تعالیٰ نے تو انسان کی مصروفیات کا اس قدر...
درست نمبر ڈائل کیجیے!
فون کرنے کے لیے سب سے پہلے جس بات کا خیال رکھنا ضروری ہے وہ مطلوبہ نمبر کی اچھی طرح تسلی کرنا ہے کہ فون نمبر کی اچھی طرح پڑتال کرلی جائے یا پھر نمبر کو کسی کا غذ پر لکھ کر اپنے سامنے رکھ لیا جائے اگر پھر بھی نمبر غلط مل جائے تو انتہائی نرم لہجے میں معذرت کی جائے تاکہ فون...
ٹیلیفون پرگفتگو کے آداب
محمد عمران اسلم
شریعت مطہرہ نے ہمارے لیے میل جول،ملاقات، دوسروں سے ہم کلام ہونے اور کسی کے پاس آنے جانے کے آداب بیان فرمائے ہیں۔عصرحاضرمیں ذریعہ اِبلاغ میں ٹیلیفون کو ایک اہمیت حاصل ہے۔ ابلاغی ملاقات کے آداب کو ملحوظ رکھنا ایک مسلمان کا شیوہ ہونا چاہیے اور...
ہر سال اس عید کو منانے میں جدت پیدا کرلی جاتی ہے۔ اس دفعہ کی خبر یہ ہے کہ عیدمیلاد النبیﷺ پر مشعل بردار جلوس نکالا جائے گا۔ یہ فیصلہ کرنا ضروری ہے کہ یہ مشعلیں خوشی کی علامت ہوں گی یا غم کی؟کیونکہ مغرب میں تو غم کے موقع پر مشعلیں جلا کر خاموشی اختیا رکی جاتی ہے۔ نوائے وقت میں یہ خبر پڑھنے کو...
قارئین!غور فرمائیں اگر منشائے الٰہی یہ ہوتا کہ اُمتِ محمدیہ اپنے نبی محمدﷺ کا یوم پیدائش بطورِ عید منائے تو کم از کم اس کی تاریخ کے بارے میں اختلاف نہ ہوتا۔ دوسری طرف 12 ربیع الاوّل آپﷺ کا یوم رحلت ہونے کے بارے میں اُمت میں کوئی اختلاف نہیں۔ لہٰذا بارہ ربیع الاوّل آپﷺ کا یومِ میلاد ہو یا نہ ہو...
کسی بھی عمل کو بطورِ ایک شرعی فریضے کے ادا کرنے کے لئے ہمارے پاس دو بنیادیں ہوتی ہیں:قرآن کریم اور سنت مطہرہ میں اس کے بارے میں شرعی حکم ۔جس کے بارے میں دورِ نبوی اور خلافتِ راشدہ کے دور کے بعد ہمیشہ سے اُمتِ مسلمہ کا اجتماعی عمل بھی ہمارے شوقِ عمل کو مہمیز دیتا ہے۔
عیدمیلادالنبیﷺ کے حوالے سے...
جس دن نبیﷺپیدا ہوئے، کسی کو کامل ادراک نہیں تھا کہ کیسی ہستی دنیا میں تشریف لائی، لیکن اپنی بے مثال زندگی گزار کر جب آپ 63سال کے بعد وفات پاتے ہیں تو صحابہ کرام اور سارے عرب کو اندازہ تھا کہ کون سی ہستی ہم سے جدا ہوگئی ہے۔ اسی لئے ان کے غم و اَندوہ کی یہ کیفیت تھی کہ جیسے اُن پر پہاڑ ٹوٹ پڑا...