الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں
۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔
اس تھریڈ کو بالکل بھی بند نہیں ہونا چاہیے تھا،،،،،،،
اہل موحدکے سوامقلدین نے واضع الفاظ میں کہیں بھی اس بات کی صراحت بیان نہیں کی
کہ اللہ تعالی اپنی علم و قدرت کے لحاظ سے ہر جگہ موجود ہے یا بذات کے اعتبار سے
بس جگہ (اسپیس) کے ذریعے سمجھانا چاہا،،،،جو دلیل کسی کام کی نہیں ہے
کسی بھی بھائی کو پھر بھی کوئی الجھن ہو ،،،تو میں صرف دو ویڈیوز کا لنک یہاں شئیر کر رہا ہوں
اس طرح بدعتی و شرکیہ امور کی صرف اور صرف حمایت کرکے انکو پروان چڑھانے میں مدد فراہم کرنا ہے
نبی ﷺ نے فرمایا : جس نے کسی بدعتی کی عزت کی اس نے اسلام کو گرانے میں اس کی مدد کی،(الشریعہ الآجری)...
السلام علیکم
دو سال بعد اس تھریڈ میں دوبارہ کوئی پوسٹ ہورہی ہے
تصوف کے حق میں نعرے لگانے والے ،،،،قلبی کیفیت کی رٹ لگاتے ہیں،،مگر عقائد میں پھر بھی مار کھا جاتے ہیں
انکے تقریباً تمام امور میں بدعتی نظریات اور شرکیہ امور شامل ہیں
اخوان سے درخواست ہے،،،جس طرح تصوف کو ثابت کرنے کے لئے ایڑی چوٹی...
اس کی تخریج کو واضع تو شیوخ ہی کریں گے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آپ ذرا یک لمحہ کے لئے قرآن کی آیت کو مد نظر رکھتے ہوئے اس حدیث کے متعلق سوچیں ،،،،،کیا ایسا عمل صحابی کا قرآن کے خلاف ہوسکتا ہے
آخر اُس شخص سے زیادہ بہکا ہوا انسان اور کون ہوگا جو اللہ کو چھوڑ کر اُن کو پکارے جو قیامت تک اسے جواب نہیں دے سکتے ، بلکہ اِس سے بھی بے خبر ہیں کہ پکارنے والے اُن کو پکار رہے ہیں (5)الاحقاف
ان کے تمام دلائل ایک طرف ،،،،،،،صرف ایک آیت ہی کافی ہے سمجھنے کے لئے
اور جب تمام اِنسان جمع کیے جائیں گے...
ا
محترم وہ قرآن کی واضع آیات کا انکار کرتے ہیں اس لئے میں نے بیان کیا کہ وہ قرآن کے انکاری ہیں،،،،،،،،،
قرآن میں صحابہ کی عظمت شان بیان ہوئی ہے پھر وہ انکا ،،،انکار کرکے کس کھاتے میں جائیں گے؟؟؟؟ آپ وضاحت کردیں
اس تھریڈ کو آگے چلنا چاہیے کیونکہ منکرین حدیث کا فتنہ اب عام شہروں تک پہنچ چکا ہے،،،
اور اس میں عام آدمی بیشک ملوث نہ ہو،،،،،بہت بڑی سازش کے تحت چست و چلاق بندوں کا انتخاب کیا جاتا ہے
جو چرپ زبانی رکھتے ہوں
«عن أَنَسٍ قالَ: "لم یَکُنْ شَخْصٌ أَحَبّ إِلَیْہِمْ مِنْ رَسُولُ اللہ صلی اللہ علیه وسلم، قال: وَکَانُوا إِذَا رَأَوْہُ لَمْ یَقُومُوا لِمَا یَعْلَمُونَ مِنْ کَرَاہِیَتِہِ لِذَلِکَ »أخرجہ البخاری فی " الأدب المفرد
شیخ البانی اس روایت کو صحیح قرار دیا ہے ۔
حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں...
دیوبندی حضرات بھی توسل کے قائل ہیں،،،،،ان سے بات کرنے پر معلوم ہوا ہے
کہ ہم وسیلہ بذات کو نہ فرض،نہ واجب ،نہ مستحب سمجھتے ہیں،،،،،جس کا دل چاہے
اور ایک حدیث پیش کرتے ہیں جو کہ ترمذی میں موجود ہےجو بطور دلیل پیش کرتے ہیں،،،،
براہ کرم یہاں عثمان بن عفان والی روایت جو اس فارم میں پہلے بھی گزر چکی...