• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

آؤ بچو نماز پڑھیں!

مشکٰوۃ

سینئر رکن
شمولیت
ستمبر 23، 2013
پیغامات
1,466
ری ایکشن اسکور
939
پوائنٹ
237
نمازِ استخارہ کی دعا
سیدنا جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں تمام معاملات میں استخارہ کرنے کی تعلیم اس طرح دیتے تھے جیسے وہ ہمیں قرآن ِ مجیدکی کسی سورت کی تعلیم دیتے تھے۔وہ فرماتے تھے:
جب تم میں سے کوئی کسی کام کا ارادہ کرے تو دو رکعتیں پڑھے پھر وہ کہے:

اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْتَخِيرُكَ بِعِلْمِكَ وَأَسْتَقْدِرُكَ بِقُدْرَتِكَ وَأَسْأَلُكَ مِنْ فَضْلِكَ الْعَظِیْمِ ، فَإِنَّكَ تَقْدِرُ وَلا أَقْدِرُ وَتَعْلَمُ وَلا أَعْلَمُ وَأَنْتَ عَلامُ الْغُيُوبِ اللَّهُمَّ إِنْ كُنْتَ تَعْلَمُ اَنَّ هَذَا الأَمْرَخَيْرٌ لِي فِي دِينِي وَمَعَاشِي وَعَاقِبَةِ أَمْرِي فَاقْدُرْهُ لِي وَيَسِّرْهُ لِي ثُمَّ بَارِكْ لِي فِیْہِ وَإِنْ كُنْتَ تَعْلَمُ أَنَّ هَذَا الأَمْرَشَرٌّ لِي فِي دِينِي وَمَعَاشِي وَعَاقِبَةِ أَمْرِي فَاصْرِفْہُ عَنّیْ وَاصْرِفْنِیْ عَنْہُ وَاقْدُرْ لِي الْخَيْرَ حَيْثُ كَانَ ثُمَّ اَ رَضِّنِي بِهِ
"اے اللہ ! میں آپ کے علم کے واسطے سے آپ سے بھلائی کا درخواست گزار ہوں ،آپ کی قدرت کے حوالے سے اختیار کا طالب ہوں۔آپ کے عظیم فضل سے بھلائی کا کچھ حصہ مانگتا ہوں،کیونکہ قدرت آپ کے پا س ہے میرے پاس نہیں،علم آپ کے پاس ہے میرے پاس نہیں،اور آپ چھپی ہوئی باتوں کے جاننے والے ہیں ۔اے اللہ ! اگر آپ اس کام کو(کام کا نام لیں )میرے دین،میری معیشت اور میرے انجام کار کے لئے بہتر جانتے ہیں تو مجھے اسے نبھانے کی توفیق عطا فرمائیں،اسے میرے لئے آسان فرما دیں اور اس میں میرے لئے برکت فرما دیں اور اگر آپ اس معاملے کو میرے دین،میری معیشت اور میرے انجام کار کے لئے نقصان دہ خیال کرتے ہیں تو اسے مجھے سے اور مجھے اس سے ہٹا دیں اور جہاں کہیں بھلائی ہے اسے میرا مقدر بنادیں اور اس پر مجھے شاداں کر دیں۔"
نمازِ استخارہ ممنوعہ اوقات کے علاوہ کسی وقت بھی ادا کی جاسکتی ہے ۔یہ ضروری نہیں ہے کہ خواب آئے یا کسی قسم کا کوئی اشارہ ملے ۔استخارہ بندے اور رب کے درمیان ایک گہرے تعلق کا نام ہے ۔اس لئے خود کیا جائے نہ کہ کسی دوسرے سے کروایا جائے۔"
 

مشکٰوۃ

سینئر رکن
شمولیت
ستمبر 23، 2013
پیغامات
1,466
ری ایکشن اسکور
939
پوائنٹ
237
نمازِ جنازہ کی دعا
اَللّٰھُمَّ اغْفِرْلَہٗ وَارْحَمْہٗ وَعَافِہٖ وَاعْفُ عَنْہُ وَاَکْرِمْ نُزُلَہٗ وَوَسِّعْ مُدْخَلَہٗ وَاغْسِلْہُ بِالْمَآءِ وَالثَّلْجِ وَالْبَرَدِ وَنَقِّہٖ مِنَ الْخَطَایَا کَمَا نَقَّیْتَ الثَّوْبَ الْاَبْیَضَ مِنَ الدَّنَسِ وَاَبْدِلْہُ دَارًا خَیْرًا مِّنْ دَارِہٖ وَاَھْلاً خَیْرًا مِّنْ أَھْلِہٖ وَزَوْجًا خَیْرًا مِّنْ زَوْجِہٖ وَاَدْخِلْہُ الْجَنَّۃَ وَاَعِذْہُ مِِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ وَعَذَابَ النَّار
"یا اللہ ! اسے بخش دیں،اس پر رحم فرمائیں،اس سے درگزر کریں،اسے معاف فرمائیں،اس کی عزت سے میزبانی فرمائیں،اس کی قبر کشادہ کر دیں،اسے ،پانی ،برف اور اولوں سے غسل دیں اور اسے گناہوں سے اس طرح صاف کر دیں جیسے آپ سفید کپڑا میل کچیل سے صاف کرتے ہیں ،اسے اس کے گھر سے بہتر گھر ،اس کے گھر والوں سے بہتر گھروالے اور اس کی بیوی سے بہتر بیوی عطا فرمائیں،اسے جنت میں داخل کر دیں اور اسے عذابِ قبر اور عذابِ جہنم سے محفوظ رکھیں۔"
نمازِ جنازہ کا طریقہ یہ ہے :
1۔نمازِ جنازہ میں چار تکبیرات ہوتی ہیں یعنی امام چار مرتبہ اللہ اکبر کہے گا۔
2۔پہلی تکبیر کے بعد ثنا،سورت فاتحہ اور قرآنِ کریم سے کچھ آیات پڑھی جائیں گی۔
3۔دوسری تکبیر کے بعد درود یعنی درودِ ابراہیمی پڑھا جائے گا،جو نماز میں پڑھا جاتا ہے۔
4۔تیسری تکبیر کے بعد جنازے کی یہ دعا یا کوئی اور دعا جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم فرمایا کرتے تھے ،وہ پڑھی جائے گی۔
5۔چوتھی تکبیر یعنی چوتھی مرتبہ اللہ اکبر کہنے کے بعد سلام پھیرا جائے گا۔
نوٹ : نمازِ جنازہ بلند آواز سے بھی پڑھی جا سکتی ہے اور آہستہ بھی۔سورت فاتحہ پڑھنا اس میں بھی ضروری ہے۔کیونکہ اس کے بغیر کوئی بھی نماز نہیں ہوتی۔

بشکریہ
مکتبہ قدوسیہ
 
Top