مشکٰوۃ
سینئر رکن
- شمولیت
- ستمبر 23، 2013
- پیغامات
- 1,466
- ری ایکشن اسکور
- 939
- پوائنٹ
- 237
نمازِ استخارہ کی دعا
سیدنا جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں تمام معاملات میں استخارہ کرنے کی تعلیم اس طرح دیتے تھے جیسے وہ ہمیں قرآن ِ مجیدکی کسی سورت کی تعلیم دیتے تھے۔وہ فرماتے تھے:جب تم میں سے کوئی کسی کام کا ارادہ کرے تو دو رکعتیں پڑھے پھر وہ کہے:
اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْتَخِيرُكَ بِعِلْمِكَ وَأَسْتَقْدِرُكَ بِقُدْرَتِكَ وَأَسْأَلُكَ مِنْ فَضْلِكَ الْعَظِیْمِ ، فَإِنَّكَ تَقْدِرُ وَلا أَقْدِرُ وَتَعْلَمُ وَلا أَعْلَمُ وَأَنْتَ عَلامُ الْغُيُوبِ اللَّهُمَّ إِنْ كُنْتَ تَعْلَمُ اَنَّ هَذَا الأَمْرَخَيْرٌ لِي فِي دِينِي وَمَعَاشِي وَعَاقِبَةِ أَمْرِي فَاقْدُرْهُ لِي وَيَسِّرْهُ لِي ثُمَّ بَارِكْ لِي فِیْہِ وَإِنْ كُنْتَ تَعْلَمُ أَنَّ هَذَا الأَمْرَشَرٌّ لِي فِي دِينِي وَمَعَاشِي وَعَاقِبَةِ أَمْرِي فَاصْرِفْہُ عَنّیْ وَاصْرِفْنِیْ عَنْہُ وَاقْدُرْ لِي الْخَيْرَ حَيْثُ كَانَ ثُمَّ اَ رَضِّنِي بِهِ
"اے اللہ ! میں آپ کے علم کے واسطے سے آپ سے بھلائی کا درخواست گزار ہوں ،آپ کی قدرت کے حوالے سے اختیار کا طالب ہوں۔آپ کے عظیم فضل سے بھلائی کا کچھ حصہ مانگتا ہوں،کیونکہ قدرت آپ کے پا س ہے میرے پاس نہیں،علم آپ کے پاس ہے میرے پاس نہیں،اور آپ چھپی ہوئی باتوں کے جاننے والے ہیں ۔اے اللہ ! اگر آپ اس کام کو(کام کا نام لیں )میرے دین،میری معیشت اور میرے انجام کار کے لئے بہتر جانتے ہیں تو مجھے اسے نبھانے کی توفیق عطا فرمائیں،اسے میرے لئے آسان فرما دیں اور اس میں میرے لئے برکت فرما دیں اور اگر آپ اس معاملے کو میرے دین،میری معیشت اور میرے انجام کار کے لئے نقصان دہ خیال کرتے ہیں تو اسے مجھے سے اور مجھے اس سے ہٹا دیں اور جہاں کہیں بھلائی ہے اسے میرا مقدر بنادیں اور اس پر مجھے شاداں کر دیں۔"
نمازِ استخارہ ممنوعہ اوقات کے علاوہ کسی وقت بھی ادا کی جاسکتی ہے ۔یہ ضروری نہیں ہے کہ خواب آئے یا کسی قسم کا کوئی اشارہ ملے ۔استخارہ بندے اور رب کے درمیان ایک گہرے تعلق کا نام ہے ۔اس لئے خود کیا جائے نہ کہ کسی دوسرے سے کروایا جائے۔"