• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

آئیں جنت کی سیر کریں

شمولیت
جنوری 22، 2012
پیغامات
1,129
ری ایکشن اسکور
1,053
پوائنٹ
234
جنت اور اس.jpg


رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: "بے شک اہل جنت کی بیویاں اپنے خاوندوں کے لیے اس قدر خوبصورت آواز میں گائیں گی کہ اس جیسی آواز کسی نے نہیں سنی۔ اور ان کے گانوں میں سے ایک گانا یہ بھی ہوگا:
نَحنُ الخَیرَاتُ الحِسَانُ
أَزوَاجُ قَومٍ کِرَامٍ
یَنظُرنَ بِقُرَّةِ أَعیَانٍ

اسی طرح وہ یہ بھی گائیں گے:
نَحنُ الخَالِدَاتُ فَلاَ نَمتنَہ
نَحنُ الآمِنَاتُ فَلاَ نَخَفنَہ
نَحنُ المُقِیمَاتُ فَلاَ نَظعَنَہ

(رواہ الطبرانی فی الصغیر والأوسط وصححہ الألبانی)
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں:
"بےشک جنت میں ایک نہر ہوگی جو اتنی ہی لمبی ہوگی جتنی لمبی جنت ہوگی۔ اس کے دونوں کناروں پر نوجوان لڑکیاں آمنے سامنے کھڑی ہوں گی اور وہ خوبصورت آواز میں گائیں گی جسے تمام لوگ سنیں گے۔ اور وہ یہ محسوس کریں گے کہ جتنی لذت ان کی آواز سننے سے آ رہی ہے وہ کسی اور چیز میں نہیں ہے۔ لوگوں نے ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے پوچھا: وہ گاتے ہوئے کیا کہیں گی: تو انھوں نے جواب دیا: وہ اِن شاء اللہ تسبیح، تحمید، تقدیس اور اللہ تعالیٰ کی حمد وثناء کے ساتھ گائیں گی۔" (رواہ البیھقی موقوفاً وصححہ الألبانی)
 
شمولیت
جنوری 22، 2012
پیغامات
1,129
ری ایکشن اسکور
1,053
پوائنٹ
234
جنت اور اس.jpg


اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:
(إِنَّ أَصْحَابَ الْجَنَّةِ الْيَوْمَ فِي شُغُلٍ فَاكِهُونَ، هُمْ وَأَزْوَاجُهُمْ فِي ظِلَالٍ عَلَى الْأَرَائِكِ مُتَّكِؤُونَ، لَهُمْ فِيهَا فَاكِهَةٌ وَلَهُم مَّا يَدَّعُونَ، سَلَامٌ قَوْلًا مِن رَّبٍّ رَّحِيمٍ) (یسٓ: 55-58)
"جنتی لوگ آج کے دن اپنے (دلچسپ) مشغلوں میں ہشاش بشاش ہیں۔ وہ اور ان کی بیویاں سایوں میں مسہریوں پر تکیہ لگائے بیٹھے ہوں گے۔ ان کے لیے جنت میں ہر قسم کے میوے ہوں گے اور اسی طرح جو کچھ وہ طلب کریں گے۔ مہربان رب کی طرف سے انھیں سلام کہا جائےگا۔"
حافظ ابن کثیر نے اپنی تفسیر میں فرمان الہٰی (فِي شُغُلٍ فَاكِهُونَ) "دلچسپ مشغلوں میں ہشاش بشاش ہوں گے" کے بارے میں حضرت عبد اللہ بن مسعود ر ضی اللہ عنہما، حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما اور ان کے علاوہ متعدد ائمۂ تفسیر سے نقل کرتے ہیں کہ ان کا دلچسپ مشغلہ کنواریوں کی بکارت کو زائل کرنا ہوگا۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اہل جنت کا جنت میں لطف بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں:
"بے شک ایک جنتی کو کھانے، پینے، شہوت اور جماع کے لیے سو افراد کی طاقت دی جائےگی۔" (رواہ ابن حبان فی صحیحہ والحاکم)
 
شمولیت
جنوری 22، 2012
پیغامات
1,129
ری ایکشن اسکور
1,053
پوائنٹ
234
جنت اور اس.jpg


حضرت بریدہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک شخص نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا کہ کیا جنت میں گھوڑے ہوں گے؟ تو آپ نے فرمایا:
"اگر تمھیں اللہ تعالیٰ نے جنت میں داخل کیا تو اگر تم چاہوگے کہ سرخ ہیروں والے گھوڑے پر تمھیں سوار کیا جائے اور وہ جنت میں تمھیں لے کر جہاں تم چاہو اڑے تو ایسا ضرور ہوگا۔" پھر ایک شخص نے کہا: یا رسول اللہ! کیا جنت میں اونٹ بھی ہوں گے؟ تو آپ نے اسے اس طرح جواب نہ دیا جیسے پہلے شخص کو دیا تھا۔ تاہم آپ نے فرمایا: "اگر تمھیں اللہ تعالیٰ نے جنت میں داخل کیا تو اس میں تمھیں وہ سب کچھ ملےگا جس کی خواہش تمہارا نفس کرےگا اور جس سے تمہاری آنکھوں کو لذت ملےگی۔" (رواہ الترمذی وقال الألبانی فی الترغیب: حسن لغیرہ)
حضرت ابو ایوب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک اعرابی (دیہاتی) نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور کہنے لگا: یا رسول اللہ! مجھے گھوڑا بہت پسند ہے تو کیا جنت میں بھی گھوڑے دستیاب ہوں گے؟ آپ نے فرمایا:
"اگر تم جنت میں داخل ہوئے تو تمھیں قیمتی ہیروں والا گھوڑا دیا جائےگا جس کے دو پر بھی ہوں گے۔ پھر تمھیں اس پر بٹھایا جائےگا۔ اور وہ تمھیں لے کر جہاں تم چاہوگے اڑےگا۔" (رواہ الترمذی وقال الألبانی فی الترغیب: صحیح لغیرہ)
 
شمولیت
جنوری 22، 2012
پیغامات
1,129
ری ایکشن اسکور
1,053
پوائنٹ
234
جنت اور اس.jpg


حضرت صہیب بن سنان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"جب جنت والے جنت میں اور جہنم والے جہنم میں چلے جائیں گے تو اعلان کرنے والا اعلان کرےگا: اے اہل جنت! بےشک اللہ تعالیٰ نے تم سے ایک وعدہ کیا تھا جسے وہ اب پورا کرنا چاہتا ہے۔ وہ کہیں گے: وہ کیا ہے؟ کیا اللہ تعالیٰ نے ہمارے ترازو بھاری نہیں کیے؟ اور کیا اس نے ہمارے چہروں کو روشن نہیں کیا؟ اور کیا اس نے ہمیں جنت میں داخل نہیں کر دیا؟ اور کیا اس نے ہمیں جہنم سے نجات نہیں دے دی؟ (یعنی ان نعمتوں کے بعد اب اور کون سا وعدہ باقی رہ گیا ہے؟) پھر اچانک پردہ ہٹایا جائےگا۔ چنانچہ وہ اللہ تعالیٰ کی طرف دیکھیں گے۔ اللہ کی قسم! اللہ تعالیٰ نے انھیں کوئی ایسی چیز نہیں دی ہوگی جو انھیں اس کے دیدار سے زیادہ محبوب ہوگی اور جس سے ان کی آنکھوں کو زیادہ ٹھنڈک نصیب ہوگی۔" (یعنی جنت میں دیدار الہٰی انھیں جنت کی دیگر تمام نعمتوں کی نسبت زیادہ محبوب ہوگا اور اس سے ان کی آنکھوں کو سب سے زیادہ ٹھنڈک نصیب ہوگی) پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ آیت تلاوت کی: (لِّلَّذِينَ أَحْسَنُواْ الْحُسْنَى وَزِيَادَةٌ) "جو لوگ نیک عمل کریں انھیں جنت ملےگی اور اس کے علاوہ اللہ کا دیدار بھی نصیب ہوگا۔" (رواہ مسلم والترمذی والنسائی، واللفظ لأحمد وابن ماجہ۔ صحیح الجامع: 521)
 
Top