آپ خوشی دیرپا ثابت نہ ہوگی :
جب ایک تنظیم آفیشلی وجود میں نہیں آئی ٢٠٠٢ یا ٢٠٠٤ میں تو کس طرح سے اس کے بارے میں یہ دعویٰ کیا جاسکتا ہے کہ اس نے یہ دستاویز ٢٠٠٢ یا ٢٠٠٤ میں اجراء کی ہوگی۔تحریک طالبان پاکستان تو ٢٠٠٧ میں آفیشلی وجوود میں آئی ہے تو یقینآ اس کی وستاویزات کا اجراء بھی ٢٠٠٧ میں ہوگا۔ لہٰذا کنعان کی خبر ڈوبتے کو تنکے کا سہارا ہوگی ۔ ٢٠٠٧ سے اگر دستاویز کا اجراء ثابت ہے تو وہ لاکر دکھاؤ تو پھر بات بنے گی ورنہ نہیں۔
یہاں پر بہت سے اشکالات ہیں۔۔۔
پہلا یہ کہ ٹی ٹی پی۔۔۔ نے جو سرٹیفیکٹ جاری کیا ہے اس میں حرف تو عربی ہیں نمبروں کے مگر تاریخ عیسویں ہے کیوں؟؟؟۔۔۔
اور سرٹیفیکٹ میں عربی مہنوں اور ہجری سال لکھنے سے اجتباب برتا گیا۔۔۔ کیوں؟؟؟۔۔۔
تیسری بات عربی میں دوہزار چھ لکھا ہے 2006 سرٹیفیکٹ کی اجراء کا سال۔۔۔
یہ کیسی ٹی ٹی پی ہے جو ایک طرف امریکہ کے خلاف اعلان جہاد بلند کئے ہوئے اور دوسری طرف جہاد کے سرٹیفیکٹ جو جاری ہورہے ہیں اس میں عیسوی سال اور تاریخ بھی عجیب وغریب ہی ہورہا ہے سب۔۔۔ بھائی اس بات کو مان لو کے قبائلی جہاد کی آڑ میں صرف اپنے مفادات اور امریکہ اور انڈیا کے مفادات کی جنگ لڑ رہے ہیں۔۔۔ ورنہ اگر اتنے دودھ کے دھلے ہوئے ہوتے تو اسلام آباد کے میریٹ ہوٹل میں دھماکہ ہوا اسلام آباد میں ہی امریکن ایمبیسی بھی ہے وہاں کیوں ٹرائی نہیں کی، کامرابیس، نیول بیس کراچی، ان جیسے لاتعداد مقامات پر حملوں سے وہ کس کو کمزور کرکرہے ہیں اور کس کے لئے کررہے ہیں؟؟؟َ۔۔۔ کیا مُلا عمر حفظ اللہ نے آج تک حکیم اللہ محسود کی اس بات کی تردید کی کہ پاکستان طالبان اور افغانستان کی طالبان ایک ہی ہیں؟؟؟َ۔۔۔ یہاں وہ ایک پرانی مثال یاد آگئی بڑی معذرت کسی کی دل آزاری کے لئے بلکہ بحث کی مناسبت سے پیش کرنے کی جسارت چاہتا ہوں۔۔۔ کہ!َ
بےگانے کی شادی میں عبداللہ دیوانہ۔۔۔