باب: بچے کا نام منذر رکھنا۔
1404: سہل بن سعد کہتے ہیں کہ ابواسید رضی اللہ عنہ کا بیٹا منذر، جب پیدا ہوا تو اسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لایا گیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو اپنی ران پر رکھا اور (اس کے والد) ابواسید۔ بیٹھے تھے پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کسی چیز میں اپنے سامنے متوجہ ہوئے تو ابواسید نے حکم دیا تو وہ بچہ آپ ا کے ران پر سے اٹھا لیا گیا۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو خیال آیا تو فرمایا کہ بچہ کہاں ہے؟ سیدنا ابواسید رضی اللہ عنہ نے کہا کہ یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہم نے اس کو اٹھا لیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس کا نام کیا ہے؟ ابواسید نے کہا کہ فلاں نام ہے، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ نہیں، اس کا نام منذر ہے۔ پھر ا س دن سے انہوں نے اس کا نام منذر ہی رکھ دیا۔
باب: پہلے نام کو اس سے اچھے نام سے بدل دینا۔
1405: سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کی ایک بیٹی کا نام عاصیہ تھا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کا نام جمیلہ رکھ دیا۔
باب: ’’برہ‘‘ کا نام جویریہ رکھنا۔
1406: سیدناابن عباس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ اُمّ المؤمنین جویریہ رضی اللہ عنہا کا نام پہلے بَرّہ تھا، رسول اللہ ا نے ان کا نام جویریہ رکھ دیا ۔ آپ ا بُرا جانتے تھے کہ یہ کہا جائے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم برہ (نیکو کار بیوی کے گھر) سے چلے گئے۔
باب: ’’برہ‘‘ کا نام زینب رکھنا۔
1407: محمد بن عمر بن عطاء کہتے ہیں کہ میں نے اپنی بیٹی کانام برہ رکھا، تو زینب بنت ابی سلمہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس نام سے منع کیا ہے اور میرا نام بھی برہ تھا، پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاکہ اپنی تعریف مت کرو کیونکہ اللہ تعالیٰ جانتا ہے کہ تم میں بہتر کون ہے۔ لوگوں نے عرض کیا کہ پھر ہم اس کا کیا نام رکھیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ زینب رکھو۔
باب: انگور کا نام ’’کرم‘‘ رکھنے کا بیان۔
1408: سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کوئی تم میں سے انگور کو’’کرم‘‘ نہ کہے اس لئے کہ ’’کرم‘‘ مسلمان آدمی کو کہتے ہیں۔
1409: سیدناوائل بن حجر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ (انگور کو) کرم مت کہو بلکہ عنب کہو یا حبلہ کہو۔