• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

آپ بیتی

شمولیت
جنوری 31، 2015
پیغامات
287
ری ایکشن اسکور
58
پوائنٹ
71
بسم الله الرحمن الرحيم
میرا تعلق ضلع ’’ قصور ‘‘ ، کے ایک گاؤں ’’ چک ۱۷ ‘‘ ، سے ہے ۔ ۲۹ جنوری ۲۰۱۶ کو ہمسایہ گاؤں ’’ چک ۱۵ ‘‘ ، میں ہمارا قریبی رشتہ دار وفات پا گیا تھا انا للہ و انا الیہ راجعون ۔ میں ، چاچوسردار نیامت اللہ اور ایک مہمان نمازِ جنازہ پڑھ کر پیدل ہی ہمارے گاؤں کی جانب چل دے ۔ چاچو نے مجھ سے کہا کہ : ’’ عبداللہ ‘‘ ، کوئی بات ہی سنا دو ۔ میں نے کہا : ’’ سب سے بہتر بات سناؤں ؟ ‘‘ کہا: ’’ ضرور ‘‘ ۔ میں نے شیطان سے اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگنے کے بعد سورہ یوسف کی تلاوت شروع کر دی ۔ میں اپنے جوش و جذبے کے ساتھ تلاوت کر رہا تھا کہ ابھی چھتیس آیات ہی کی تلاوت کی تھی کہ چاچو جی رُک گے اور مجھے ۶۶۶۶ روپے انعام دیا ۔ مجھے سمجھ تو آ گئی تھی کہ ۶۶۶۶ کیوں دیئے اس سے کم یا زیادہ بھی تو دے سکتے تھے ۔ میں نے کہا : ’’ چاچو جی جزاک اللہ خیرا کہ آپ نے مجھے انعام دیا لیکن یہ تو بتایں ۶۶۶۶ ہی کے پیچھے کیا راز ہے ؟ ‘‘ کہا : ’’ کہتے ہیں کہ قرآن مجید کی آیات ۶۶۶۶ (مشہور یہی ہے لیکن بعض کہتے ہیں کہ اس سے کچھ کم ہیں )ہیں اسلئے ۶۶۶۶ دیئے ہیں ۔ ‘‘
واقعہ بیان کرنے کا مقصد ہے کہ قرآن و حدیث کا علم حاصل کرو اور دوسروں تک پہنچاؤ ۔ جو لوگ کتاب و سنت کی بات کرنے میں شرمندگی محسوس کرتے ہیں میں ان کو بتا دینا ضروری سمجھتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ کی طرف بلانے والوں کو اللہ پاک اس دنیا میں بھی کامیاب کرتے ہیں اور آخرت میں بھی ان کے لیے اجر عظیم تیار کر رکھا ہے ۔
By Abdullah Amanat Muhammadi
 
Top