محمد ارسلان
خاص رکن
- شمولیت
- مارچ 09، 2011
- پیغامات
- 17,859
- ری ایکشن اسکور
- 41,096
- پوائنٹ
- 1,155
فیض بھائی جس حکومت کو عثمان رضی اللہ عنہ کی عزت کا محافظ قرار دے رہے ہیں، اُن کا اپنا حال یہ ہے کہ اُن کی حکومت میں پچھلے دو ، تین سالوں سے حضرت عثمان رضی اللہ عنہ پر بھونکنے اور تکفیر کرنے والوں نے حج کے موقع پر شرکیہ نعرے لگائے ہیں، کیا جزیرۃ العرب سے مشرکین کو نکال دینے کا حکم نہیں ہے؟ کیا کسی شرکیہ نعرے لگانے والوں کو میدانِ حج میں آنے کی اجازت دینی چاہئے، کیا وہ حج کا موقع جو توحید کا مظہر ہے جہاں لاکھوں کی تعداد میں حجاج صرف ایک واحد رب العزت کو پکار رہے ہوتے ہیں ، وہیں کچھ مشرک اور نجس روافض غیراللہ سے مدد مانگنے کے شرکیہ نعرے لگا رہے ہوتے ہیں، کیا یہ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کی عزت کی حفاظت ہوتی ہے، یہاں تو حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کی عزت کی حفاظت کا مسئلہ بعد میں ہے پہلے تو اللہ کے ساتھ دشمنی ہے جو روافض شرکیہ نعرے لگاتے ہیں۔ تو اِن کو کنٹرول کئے بغیر یہ دعویٰ کرنا درست نہیں۔تو عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کی عزت کے مخالفین سب الگ الگ ہو کر حملہ آور ہو رہے ہیں ہر ایک کا الگ الگ بہروپ ہے لیکن مقصد سب کا سعودی عرب کی اس موحد اور شرعی حکومت کا سقوط ہے اور کچھ نہیں
ایک طرف مذکورہ صورت حال ہے دوسری طرف حضرت عثمان رضی اللہ عنہ اور امی عائشہ رضی اللہ عنہا اور دیگر صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین اور صحابیات رضی اللہ عنھن پر بھونکنے اور تکفیر کرنے والے روافض فوجیوں کو صرف ایک رمضان المبارک کے مہینے میں 2000 کے لگ بھگ فوجیوں کو ٹھکانے لگانے والے ان کے نزدیک مغربی جھوٹی افواہوں اور پروپیگنڈوں کی خبروں کو مدنظر رکھتے ہوئے دہشت گرد، خوارج،تکفیری اور پتہ نہیں کس حد تک کے مجرم ہیں۔ اللہ تعالیٰ ہدایت عطا فرمائے آمین
Last edited: