- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,585
- ری ایکشن اسکور
- 6,762
- پوائنٹ
- 1,207
9- عَنْ عَائِشَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَتْ: خَسَفَتْ الشَّمْسُ فِي حَيَاةِ رَسُولِ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم فَخَرَجَ النَّبِيُّ صلی اللہ علیہ وسلم إِلَى الْمَسْجِدِ فَقَامَ وَكَبَّرَ وَصُفَّ النَّاسُ وَرَاءَهُ فَاقْتَرَأَ رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم قِرَاءَةً طَوِيلَةً ثُمَّ كَبَّرَ فَرَكَعَ رُكُوعًا طَوِيلًا ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَهُ فَقَالَ: سَمِعَ اللهُ لِمَنْ حَمِدَهُ رَبَّنَا وَلَكَ الْحَمْدُ ثُمَّ قَامَ فَاقْتَرَأَ قِرَاءَةً طَوِيلَةً هِيَ أَدْنَى مِنْ الْقِرَاءَةِ الْأُولَى ثُمَّ كَبَّرَ فَرَكَعَ رُكُوعًا طَوِيلًا هُوَ أَدْنَى مِنْ الرُّكُوعِ الْأَوَّلِ ثُمَّ قَالَ: سَمِعَ اللهُ لِمَنْ حَمِدَهُ رَبَّنَا وَلَكَ الْحَمْدُ ثُمَّ سَجَدَ وَلَمْ يَذْكُرْ أَبُو الطَّاهِرِ ثُمَّ سَجَدَ ثُمَّ فَعَلَ فِي الرَّكْعَةِ الْأُخْرَى مِثْلَ ذَلِكَ حَتَّى اسْتَكْمَلَ أَرْبَعَ رَكَعَاتٍ وَأَرْبَعَ سَجَدَاتٍ وَانْجَلَتْ الشَّمْسُ قَبْلَ أَنْ يَنْصَرِفَ ثُمَّ قَامَ فَخَطَبَ النَّاسَ فَأَثْنَى عَلَى اللهِ بِمَا هُوَ أَهْلُهُ ثُمَّ قَالَ: إِنَّ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ آيَتَانِ مِنْ آيَاتِ اللهِ لَا يَخْسِفَانِ لِمَوْتِ أَحَدٍ وَلَا لِحَيَاتِهِ فَإِذَا رَأَيْتُمُوهَا فَافْزَعُوا لِلصَّلَاةِ. 12
(۹) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم كی زوجہ محترمہ عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں : ایك بار رسول صلی اللہ علیہ وسلم كی مبارك زندگی میں سورج گرہن ہوا، تو آپ فوراً مسجد كی طرف نكلے اور تكبیر كہہ كر نماز كیلئے كھڑے ہوگئے اور لوگوں نے آپ كے پیچھے صف بندی كر لی پھر رسول اللہ نے لمبی قرأت فرمائی پھر تكبیر كہی اور بہت لمبا ركوع كیا پھر اپنا سر اٹھایا اور سَمِعَ اللهُ لِمَنْ حَمِدَهُ رَبَّنَا وَلَكَ الْحَمْدُ كہا اور پھر كھڑے رہے اور لمبی قرأت فرمائی لیكن پہلی قرأت سے ذراكم تھی پھر تكبیر كہی اور دوسرا ركوع بھی لمبا كیا مگر پہلے ركوع سے ذرا كم ،پھر سَمِعَ اللهُ لِمَنْ حَمِدَهُ رَبَّنَا وَلَكَ الْحَمْدُ كہا پھر سجدہ كیا( اور ابو طاہر راوی نے یہ ذكر نہیں كیا كہ پھر سجدہ كیا) اور دوسری ركعت میں ایسا ہی كیا یہاں تك كہ چارركوع ہوئے اور چار سجدے(یعنی ہر ركعت میں دو ركوع اور دو سجدے) اور آپ كے فارغ ہونے سے پہلے سورج ظاہرہو گیا۔ پھر آپ كھڑے ہوئے اور لوگوں كے سامنے خطبہ پڑھا اور اللہ تعالیٰ كی تعریف ان الفاظ سے كی جو اس كی شان كے لائق ہیں پھر فرمایا كہ سورج اور چاند اللہ كی نشانیوں میں سے دو نشانیاں ہیں كسی كی موت اور زندگی كے سبب سے ان میں گرہن نہیں لگتا جب تم گرہن كو دیكھو تو جلد نماز كی طرف دوڑو۔
(۹) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم كی زوجہ محترمہ عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں : ایك بار رسول صلی اللہ علیہ وسلم كی مبارك زندگی میں سورج گرہن ہوا، تو آپ فوراً مسجد كی طرف نكلے اور تكبیر كہہ كر نماز كیلئے كھڑے ہوگئے اور لوگوں نے آپ كے پیچھے صف بندی كر لی پھر رسول اللہ نے لمبی قرأت فرمائی پھر تكبیر كہی اور بہت لمبا ركوع كیا پھر اپنا سر اٹھایا اور سَمِعَ اللهُ لِمَنْ حَمِدَهُ رَبَّنَا وَلَكَ الْحَمْدُ كہا اور پھر كھڑے رہے اور لمبی قرأت فرمائی لیكن پہلی قرأت سے ذراكم تھی پھر تكبیر كہی اور دوسرا ركوع بھی لمبا كیا مگر پہلے ركوع سے ذرا كم ،پھر سَمِعَ اللهُ لِمَنْ حَمِدَهُ رَبَّنَا وَلَكَ الْحَمْدُ كہا پھر سجدہ كیا( اور ابو طاہر راوی نے یہ ذكر نہیں كیا كہ پھر سجدہ كیا) اور دوسری ركعت میں ایسا ہی كیا یہاں تك كہ چارركوع ہوئے اور چار سجدے(یعنی ہر ركعت میں دو ركوع اور دو سجدے) اور آپ كے فارغ ہونے سے پہلے سورج ظاہرہو گیا۔ پھر آپ كھڑے ہوئے اور لوگوں كے سامنے خطبہ پڑھا اور اللہ تعالیٰ كی تعریف ان الفاظ سے كی جو اس كی شان كے لائق ہیں پھر فرمایا كہ سورج اور چاند اللہ كی نشانیوں میں سے دو نشانیاں ہیں كسی كی موت اور زندگی كے سبب سے ان میں گرہن نہیں لگتا جب تم گرہن كو دیكھو تو جلد نماز كی طرف دوڑو۔