• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اجماع حجت ؟یا الله کے دین کا انکار !

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,589
پوائنٹ
791
جواب : - دلیل دعوی کرنے والے پر ہوتی ہے -
اللہ کے بندے
یہ تھریڈ آپ نے اجماع کے رد میں قائم کیا ، اسلئے یہاں پہلے یہ تو بتاتے کہ اجماع کیا ہے جس کو رد کرنے کیلئے آپ ہتھیار اٹھائے ہیں
مثلاً آپ نے نام نہاد جماعت المسلمین کے خود ساختہ امیر مسعود احمد کو منافق ، جاہل ،تکفیری اور ایک نئے فرقہ کا موجد ثابت کرنا ہو
تو پہلے یہ بتانا ضروری ہوگا کہ :
مسعود احمد کون ہے ،
اور اسکے جدید گھڑے ہوئے جہلاء کے فرقہ کا تعارف کیا ہے ؛
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔یہاں بھی اجماع کو رد کرنے کیلئے پہلے یہ بتانا ضروری ہے کہ اجماع کیا ہے جس کو آپ اتنا غلط اور برا سمجھتے ہیں ؛؛
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اور درج ذیل روایت جو آپ نے جہالت کے سبب اہل اسلام کے اجماع کے رد پر پیش کی ، اگر پہلے خود اسے بغور پڑھ لیتے تو شاید اپنی جگ ہنسائی کا سامان نہ کرتے :

اهكذا تجدون حد الزاني في كتابكم؟، ‏‏‏‏‏‏قال:‏‏‏‏ لا ولولا انك نشدتني بهذا لم اخبرك، ‏‏‏‏‏‏نجده الرجم ولكنه كثر في اشرافنا، ‏‏‏‏‏‏فكنا إذا اخذنا الشريف تركناه وإذا اخذنا الضعيف اقمنا عليه الحد، ‏‏‏‏‏‏قلنا:‏‏‏‏ تعالوا فلنجتمع على شيء نقيمه على الشريف والوضيع، ‏‏‏‏‏‏فجعلنا التحميم والجلد مكان الرجم،
کیا تمہاری کتاب میں زنا کی یہی حد ہے؟“ وہ بولا: نہیں اور جو تم مجھ کو یہ قسم نہ دیتے تو میں نہ کہتا ہماری کتاب میں تو زنا کی حد رجم ہے لیکن ہم میں کے عزت دار لوگ بہت زنا کرنے لگے تو جب ہم کسی بڑے آدمی کو زنا میں پکڑتے تو اس کو چھوڑ دیتے اور جب غریب آدمی کو پکڑتے تو اس پر حد جاری کرتے، آخر ہم نے کہا: سب جمع ہوں اور سزا ٹھہرا لیں جو شریف رذیل سب کو دیا کریں
اس میں واضح ہے کہ :
یہود نے اللہ کی کتاب چھوڑ کر اس کے خلاف خودایک قانون وضع کرلیا تھا ، جو عام و خاص کیلئے امتیازی بھی تھا ،
اب سوال یہ ہے کہ :
فقہائے اسلام نے بھی ایسا کوئی اجماع کیا ہے جو کتاب اللہ کے مخالف ہو ، تو سامنے لاؤ ، ورنہ کئی صدیوں کے علمائے اسلام پر بہتان ہوگا ،
اور ساتھ ہی بتاؤ کہ :
کس اجماع کے رد میں یہ دلائل دیئے جارہے ہو ؟
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
762
پوائنٹ
290
اور آخری فقرہ محترم اسحاق بهائی کا بیحد اہم اور خاص هے سو اسکا جواب صریح اور واضح دیں ۔
والسلام
 

عدیل سلفی

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 21، 2014
پیغامات
1,717
ری ایکشن اسکور
430
پوائنٹ
197
بسم الله الرحمن الرحیم
امابعد !​
غلط فہمی : -


ازالہ : -

الله تعالیٰ فرماتا ہے : -

(وَمَنْ یُّشَاقِقِ الرَّسُوْلَ مِنْۘ بَعْدِ مَا تَبَیَّنَ لَہُ الْھُدٰی وَیَتَّبِعْ غَیْرَ سَبِیْلِ الْمُؤْمِنِیْنَ نُوَلِّہٖ مَا تَوَلّٰی وَنُصْلِہٖ جَہَنَّمَؕ وَسَآءَتْ مَصِیْراً)

اورجو شخص ہدایت واضح ہو جانے کے بعد ، رسول کی مخالفت کرے اور مومنین کے راستے کو چھوڑ کر دوسرے راستے پر چلے تو جدھر وہ پھرتا ہے ہم اُسے اُسی طرف پھیر دیتے ہیں اور اسے جہنم میں داخل کریں گے اور وہ (جہنم) برا ٹھکانہ ہے۔( النسآء:۱۱۵)

وضاحت : -

یہاں سبیل مؤمنین سے موصوف اجماع مراد لے رہے ہیں جبکہ سبیل مؤمنین رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم کی زندگی میں بھی موجود تھا اور اس وقت یہ نام نہاد اجماع یعنی کتاب وسنت کی کسی بھی نص سے مسئلہ استنباط کیے بغیر مجتہدین کا اجماع موجود نہ تھا ۔
یعنی یہ آیت کریمہ تو واضح کر رہی ہے کہ حجت وشریعت صرف اور صرف کتاب اللہ اور سنت رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم ہے کیونکہ اس دور کے مؤمنین صرف اور صرف کتاب اللہ اور سنت رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم سے ہی مسائل اخذ کرتے تھے ۔
دوسرے لفظوں میں یوں کہہ لیں کہ سبیل مؤمنین اجماع نہیں بلکہ کتاب وسنت سے استنباط واجتہاد ہے !
اور موصوف نے "سبیل المؤمنین" کا معنى "اجماع" ثابت کرنے کے لیے ایسے قیل وقال کا سہارا لیا ہے جو خود حجت نہیں ہیں ۔
جبکہ اسی لفظ کا معنى "رجوع إلى الکتاب والسنہ" اسی آیت کی دلالت میں موجود ہے ۔

والحمد للہ رب العالمین

واہ جناب یہاں بھی ایک نیا فارمولا سبحان اللہ قرآن و حدیث پر عمل کا دعوی اور قرآن و حدیث سے ہی غیر متفق اور جناب کے لئے عرض ہے آپکا بھی نام نہاد قیل و قال جو آج سے پہلے کسی سے بھی ثابت نہیں ہے صرف آپکی اپنی من پسند لفاظیاں ہی ہیں وہ ہمارے جوتے کی نوک پر ہے

کسی مستند دلائل سے رد کرو اقوال الرجال تو ویسے ہی حجت نہیں آپ کے لئے تو یہ احادیث سے بھی استدلال آپکا اپنے اصول کا گلا گھونٹ رہا ہے لہذا اپنی چھری سے ہی آپ خود ذبح ہو رہے ہو
 

عدیل سلفی

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 21، 2014
پیغامات
1,717
ری ایکشن اسکور
430
پوائنٹ
197
دوسرے لفظوں میں یوں کہہ لیں کہ سبیل مؤمنین اجماع نہیں بلکہ کتاب وسنت سے استنباط واجتہاد ہے !
جبکہ اسی لفظ کا معنى "رجوع إلى الکتاب والسنہ" اسی آیت کی دلالت میں موجود ہے ۔
یہ دعوی اپنا اقوال الرجال کے قیل و قال کے بغیر ثابت کرو جناب
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
752
پوائنٹ
290
اس وقت یہ نام نہاد اجماع یعنی کتاب وسنت کی کسی بھی نص سے مسئلہ استنباط کیے بغیر مجتہدین کا اجماع موجود نہ تھا
دلیل؟؟؟
کوئی صریح آیت یا حدیث پیش کیجیے گا ورنہ قیل و قال تو آپ کے اپنے اصول کے مطابق رد ہو جائیں گے۔
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
752
پوائنٹ
290
جواب : - دلیل دعوی کرنے والے پر ہوتی ہے
اس کی دلیل کہ "دلیل دعوی کرنے والے پر ہوتی ہے"؟؟؟
اگر حدیث پیش کی تو بغیر قیل و قال کے یہ بھی ثابت کیجیے گا کہ یہ واقعی نبی کریم ﷺ کا قول ہے۔ اس سلسلے میں کسی امتی کا قول اپنے اصول کے مطابق پیش نہیں فرمائیے گا۔
 
شمولیت
اکتوبر 24، 2016
پیغامات
216
ری ایکشن اسکور
22
پوائنٹ
35
ہم آپ کی ہوائی باتوں کا جواب دینے کے پابند نہیں ہیں --- البتہ آپ جب قرآن اور احادیث نبوی لکھ کر اس کا غلط مطلب پیش کریں گے تو ان شاء الله ہم اس کا جواب دیں گے !
و السلام
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,589
پوائنٹ
791
ہم آپ کی ہوائی باتوں کا جواب دینے کے پابند نہیں ہیں ---
اللہ کے بندے !
صاف اور سیدھے لفظوں میں کہو تمہیں ان باتوں میں سے کسی کا جواب آتا ہی نہیں ،
بس صرف علماء اسلام کو یہود کا پیروکار کہنے کا شوق چرایا ہے ،
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
752
پوائنٹ
290
ہم آپ کی ہوائی باتوں کا جواب دینے کے پابند نہیں ہیں --- البتہ آپ جب قرآن اور احادیث نبوی لکھ کر اس کا غلط مطلب پیش کریں گے تو ان شاء الله ہم اس کا جواب دیں گے !
و السلام
ہم بھی آپ کی کسی ہوائی بات کا جواب دینے کے پابند نہیں ہیں۔ جب آپ قرآن و حدیث پیش کر کے اس کا مطلب خود صریح و صحیح آیات و احادیث سے پیش کریں گے تو ہم جواب دیں گے۔ جو مطلب آپ خود نکالیں گے اس کی ہمارے یہاں کوئی حیثیت نہیں۔
 
شمولیت
اکتوبر 24، 2016
پیغامات
216
ری ایکشن اسکور
22
پوائنٹ
35
بسم الله الرحمن الرحیم​
ہم بھی آپ کی کسی ہوائی بات کا جواب دینے کے پابند نہیں ہیں۔ جب آپ قرآن و حدیث پیش کر کے اس کا مطلب خود صریح و صحیح آیات و احادیث سے پیش کریں گے تو ہم جواب دیں گے۔ جو مطلب آپ خود نکالیں گے اس کی ہمارے یہاں کوئی حیثیت نہیں۔
تبصرہ : -

ٹھیک ہے جناب ! مذکور بالا (صفحہ اول پر )مضمون قارئین کے سامنے ہے جس پر آپ نے اعتراض کیا --- قارئین ! مضمون میں دلائل کا مطالعہ خود ہی کر لیں گے ---
اور جہاں تک اعتراض کی بات ہے تو یہ کوئی تعجب خیز بات قطعاً نہیں ہے کیونکہ قرآن اور احادیث پر منکرین شروع سے اعتراض کرتے آ رہے ہیں !
اور ان شاء الله ہم ایسے منکرین کا رد قرآن اور احادیث سے کرتے رہیں گے ان شاء الله
خواہ منکرین پر یہ بات کتنی ہی ناگوار گزرے !
و السلام
 
Top