• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

احادیث کے اصول

عدیل سلفی

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 21، 2014
پیغامات
1,717
ری ایکشن اسکور
430
پوائنٹ
197
السلام علیکم ورحمتہ اللت وبرکاتہ

مجھے احادیث کے

١۔طرق
٢۔شواہد
٣۔تخریج
٤۔اطراف

انکے بارے تفصیل چاہئے
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
السلام علیکم ورحمتہ اللت وبرکاتہ

مجھے احادیث کے

١۔طرق
٢۔شواہد
٣۔تخریج
٤۔اطراف

انکے بارے تفصیل چاہئے
و علیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
1۔ ایک ہی روایت کو جب ایک سے زیادہ راوی روایت کریں تو ان تمام راویوں کی روایات کے مجموعہ کو اس حدیث کے ’’طرق ‘‘ کہا جاتا ہے ۔
2۔ اگر روایات کے تمام طرق میں ’’ صحابی ‘‘ ایک ہی ہو تو ان روایات یا طرق کو ’’ متابعات ‘‘ کا نام دیا جاتا ہے ، اور اگر’’ صحابی ‘‘ مختلف تو ان ’’ روایات یا طرق ‘‘ کو ’’ شواہد ‘‘ کا نام دیا جاتا ہے ۔
3۔ تخریج کے مختلف اطلاقات ہیں ، آسان فہم اور عصر حاضر میں معروف معنوں میں یہ ہے کہ ’’ کسی روایت یا حدیث کو احادیث کی ان کتابوں سے باحوالہ بیان کرنا ، جن میں اسانید کے ساتھ حدیثیں ذکر کی جاتی ہیں ۔ مثلا ایک حدیث ہے ’’ انما الاعمال بالنیات ‘‘ آپ کہیں گہ کہ اس کو امام بخاری نے اپنی صحیح میں بیان کیا ہے ۔ یہ اس حدیث کی تخریج ہے ۔
4۔ ’’ اطراف ‘‘ جمع ہے ’’ طرف ‘‘ کی ، مکمل حدیث ذکر کرنے کی بجائے اس کے ابتدائی چند کلمات کو ذکر کردینا اس کا ’’طرف ‘‘ ذکر کرنا کہلاتا ہے ۔ کیونکہ محدث پوری حدیث ذکر کرنے کی بجائے اس کا ایک طرف ’’ حصہ یا جزء ‘‘ ذکر کرتا ہے ۔
تفصیل کے لیے اس موضوع پر کتابین پڑھنا پڑیں گی ، جتنا محنت کریں گے ، اتنا زیادہ فہم حاصل ہوگا ۔ ان شاءاللہ ۔
اصول حدیث پر عموما کتابیں اردو میں موجود ہیں مثلا تیسیر مصطلح الحدیث (لنک پر ایک ہی کتاب کے دو اردو ترجمے ہیں)وغیرہ لیکن ’’ علم التخریج ‘‘ پر خصوصا اردو میں کوئی کتاب موجود نہیں ۔
شیخ @ابن بشیر الحسینوی صاحب نے ایک دفعہ تذکرہ کیا تھا کہ وہ اس پر کچھ لکھ رہے ہیں ۔
اس لنک پر موجود کتابیں دیکھیں ، اصول حدیث سےمتعلق چار کتابیں ہیں ، فہرست دیکھ کر ان میں سے جو پسند آئے اس کا مطالعہ کریں ۔
 

ابن قدامہ

مشہور رکن
شمولیت
جنوری 25، 2014
پیغامات
1,772
ری ایکشن اسکور
428
پوائنٹ
198
و علیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
1۔ ایک ہی روایت کو جب ایک سے زیادہ راوی روایت کریں تو ان تمام راویوں کی روایات کے مجموعہ کو اس حدیث کے ’’طرق ‘‘ کہا جاتا ہے ۔
2۔ اگر روایات کے تمام طرق میں ’’ صحابی ‘‘ ایک ہی ہو تو ان روایات یا طرق کو ’’ متابعات ‘‘ کا نام دیا جاتا ہے ، اور اگر’’ صحابی ‘‘ مختلف تو ان ’’ روایات یا طرق ‘‘ کو ’’ شواہد ‘‘ کا نام دیا جاتا ہے ۔
3۔ تخریج کے مختلف اطلاقات ہیں ، آسان فہم اور عصر حاضر میں معروف معنوں میں یہ ہے کہ ’’ کسی روایت یا حدیث کو احادیث کی ان کتابوں سے باحوالہ بیان کرنا ، جن میں اسانید کے ساتھ حدیثیں ذکر کی جاتی ہیں ۔ مثلا ایک حدیث ہے ’’ انما الاعمال بالنیات ‘‘ آپ کہیں گہ کہ اس کو امام بخاری نے اپنی صحیح میں بیان کیا ہے ۔ یہ اس حدیث کی تخریج ہے ۔
4۔ ’’ اطراف ‘‘ جمع ہے ’’ طرف ‘‘ کی ، مکمل حدیث ذکر کرنے کی بجائے اس کے ابتدائی چند کلمات کو ذکر کردینا اس کا ’’طرف ‘‘ ذکر کرنا کہلاتا ہے ۔ کیونکہ محدث پوری حدیث ذکر کرنے کی بجائے اس کا ایک طرف ’’ حصہ یا جزء ‘‘ ذکر کرتا ہے ۔
تفصیل کے لیے اس موضوع پر کتابین پڑھنا پڑیں گی ، جتنا محنت کریں گے ، اتنا زیادہ فہم حاصل ہوگا ۔ ان شاءاللہ ۔
اصول حدیث پر عموما کتابیں اردو میں موجود ہیں مثلا تیسیر مصطلح الحدیث (لنک پر ایک ہی کتاب کے دو اردو ترجمے ہیں)وغیرہ لیکن ’’ علم التخریج ‘‘ پر خصوصا اردو میں کوئی کتاب موجود نہیں ۔
شیخ @ابن بشیر الحسینوی صاحب نے ایک دفعہ تذکرہ کیا تھا کہ وہ اس پر کچھ لکھ رہے ہیں ۔
اس لنک پر موجود کتابیں دیکھیں ، اصول حدیث سےمتعلق چار کتابیں ہیں ، فہرست دیکھ کر ان میں سے جو پسند آئے اس کا مطالعہ کریں ۔
خضر حیات بھا ئی میں ایک مدرسہ میں پڑتا ہوں ۔جو کہ اہل حدیث کا نہیں ہے۔میں علوم حدیث پڑرہاہوں۔ میری اہل علم بھا ئی سے درخواست ہے۔کہ مھجے علوم حدیث کی ایسی کتاب درکار ہے ۔جو اہل حدیث کے اصول حدیث کی ترجمانی کرے۔جن اصول حدیث سےاہل حدیث نے اختلاف کیا ہے ۔اور وہ انٹر نیٹ پر ماجود ہو۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
خضر حیات بھا ئی میں ایک مدرسہ میں پڑتا ہوں ۔جو کہ اہل حدیث کا نہیں ہے۔میں علوم حدیث پڑرہاہوں۔ میری اہل علم بھا ئی سے درخواست ہے۔کہ مھجے علوم حدیث کی ایسی کتاب درکار ہے ۔جو اہل حدیث کے اصول حدیث کی ترجمانی کرے۔جن اصول حدیث سےاہل حدیث نے اختلاف کیا ہے ۔اور وہ انٹر نیٹ پر ماجود ہو۔
پیارے بھائی ایسی تو کوئی کتاب میرے علم میں نہیں ہے ، اورنہ ہی لگتا ہے کہ ایسی کتاب کوئی آسکتی ہے ، کیونکہ اہل حدیثوں میں تقلید کی بجائے تحقیق کا رجحان ہوتا ہے ، ہر کتاب میں کچھ مسائل ایسے ہوتے ہیں جن میں کئی علماء مؤلف کے نقطہ نظر سے متفق نہیں ہوتے ۔
البتہ ایسی بہت سی کتابیں ہیں جو اہل حدیث مدارس میں داخل نصاب ہیں ، جہاں اختلاف ہوتا ہے ، مدرس اثناء تدریس اس کی وضاحت کردیتے ہیں ۔
مثلا
’’ اصطلاحات المحدثین ‘‘
’’ من أطیب المنح ’’ ،
’’ تیسیر مصطلح الحدیث ‘‘ ،
’’ نخبۃ الفکر ‘‘ ،
’’ تدریب الراوی ‘‘ (شاملہ میں موجود ہے ۔)
وغیرہ عموما مدارس میں پڑھائی جاتی ہیں ۔
’’ اختصار علوم الحدیث ‘‘ کا ترجمہ بھی حافظ زبیر علی زئی صاحب نے کیا ہے ، جو یقینا ایک طالب علم کے لیے انتہائی مفید ہے ۔
 

ابن قدامہ

مشہور رکن
شمولیت
جنوری 25، 2014
پیغامات
1,772
ری ایکشن اسکور
428
پوائنٹ
198
خضر حیات بھا ئی میں نے ان کتابوں کو چیک کیا ہے۔
ان کتابوں میں درایت کے اصول موجود نہیں ہیں۔جبکہ وہاں نصاب میں درایت کے
اصول بھی شامل ہیں۔درایت کے اصول کی بھی کسی(اہل حدیث کی) کتا ب کا لنک
دیں دیں۔
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,351
پوائنٹ
800
خضر حیات بھا ئی میں نے ان کتابوں کو چیک کیا ہے۔
ان کتابوں میں درایت کے اصول موجود نہیں ہیں۔جبکہ وہاں نصاب میں درایت کے
اصول بھی شامل ہیں۔درایت کے اصول کی بھی کسی(اہل حدیث کی) کتا ب کا لنک
دیں دیں۔
درایت کے صحیح وغلط اُصول جاننے کیلئے اس مقالہ کا مطالعہ کریں!

http://kitabosunnat.com/kutub-library/ilm-e-hadith-men-isnad-o-matan-ki-tahqiq-k-usool.html
 

T.K.H

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 05، 2013
پیغامات
1,123
ری ایکشن اسکور
330
پوائنٹ
156
خضر حیات بھا ئی میں نے ان کتابوں کو چیک کیا ہے۔
ان کتابوں میں درایت کے اصول موجود نہیں ہیں۔جبکہ وہاں نصاب میں درایت کے
اصول بھی شامل ہیں۔درایت کے اصول کی بھی کسی(اہل حدیث کی) کتا ب کا لنک
دیں دیں۔
السلام علیکم !
آپ کو ”طبقہء اہلِ حدیث“کے پا س محض ”روایت“ہی ملے گی ،ان کے پاس آپ کی ”مطلوبہ چیز“نہیں ہے۔ بہرحال آپ ”درایت کے اصول“کو بھی مدِ نظر رکھیں۔
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,589
پوائنٹ
791
السلام علیکم !
آپ کو ”طبقہء اہلِ حدیث“کے پا س محض ”روایت“ہی ملے گی ،ان کے پاس آپ کی ”مطلوبہ چیز“نہیں ہے۔ بہرحال آپ ”درایت کے اصول“کو بھی مدِ نظر رکھیں۔
براہ کرم اس ’‘ مطلوبہ چیز ’‘ کا تعارف تو کروا دیں ۔
ہو سکتا ہے،عارفوں کے اسی ’‘ خزانہ ’‘ سے مل جائے ۔۔اور ’‘ اندھوں ’‘ کے پاس نہ جانا پڑے۔
 
Top