- شمولیت
- جون 21، 2019
- پیغامات
- 97
- ری ایکشن اسکور
- 2
- پوائنٹ
- 41
[emoji407]مختصر فقہی معلومات[emoji433]
از قلم محمد عبد الرحمن کاشفی
قصاص کے سلسلہ میں كتب الفقه المقارن میں یہ مسئلہ موجود ہے کہ احناف کسی غلام کو عمدا قتل کرنے کی وجہ سے آزاد شخص(قاتل) کو قصاصا قتل کرنے کا حکم دیتے ہیں. جبکہ ائمہ ثلاثہ اس کی نفی کرتے ہیں.
دلیل الأئمة الثلاثة:
لا يقتل الحر بالعبد اخرجہ البیہقی. وإسناده ضعيف جدا.
ترجمہ: آزاد شخص کو غلام کے بدلے میں قتل نہ کیا جائے.
دلیل الأحناف:
المؤمنون تتكافأ دماؤهم أخرجہ ابن ماجہ و الحديث صحيح
ترجمہ: مسلمانوں کا خون آپس میں یکساں ہے.
ائمہ ثلاثہ کے مستدل کو احناف ذاتی غلام پر محمول کرتے ہیں.
جیسے باپ اپنے بیٹے کو قتل کرنے سے باپ سے قصاص نہیں لیا جاتا، اسی طرح اپنے ذاتی غلام کے قتل سے بھی قصاص واجب نہیں ہوگا. البتہ کسی دوسرے غلام کو قتل عمد کیا، تو اس آزاد شخص سے قصاص لیا جائیگا.
واللہ اعلم
Sent from my BKL-L09 using Tapatalk
از قلم محمد عبد الرحمن کاشفی
قصاص کے سلسلہ میں كتب الفقه المقارن میں یہ مسئلہ موجود ہے کہ احناف کسی غلام کو عمدا قتل کرنے کی وجہ سے آزاد شخص(قاتل) کو قصاصا قتل کرنے کا حکم دیتے ہیں. جبکہ ائمہ ثلاثہ اس کی نفی کرتے ہیں.
دلیل الأئمة الثلاثة:
لا يقتل الحر بالعبد اخرجہ البیہقی. وإسناده ضعيف جدا.
ترجمہ: آزاد شخص کو غلام کے بدلے میں قتل نہ کیا جائے.
دلیل الأحناف:
المؤمنون تتكافأ دماؤهم أخرجہ ابن ماجہ و الحديث صحيح
ترجمہ: مسلمانوں کا خون آپس میں یکساں ہے.
ائمہ ثلاثہ کے مستدل کو احناف ذاتی غلام پر محمول کرتے ہیں.
جیسے باپ اپنے بیٹے کو قتل کرنے سے باپ سے قصاص نہیں لیا جاتا، اسی طرح اپنے ذاتی غلام کے قتل سے بھی قصاص واجب نہیں ہوگا. البتہ کسی دوسرے غلام کو قتل عمد کیا، تو اس آزاد شخص سے قصاص لیا جائیگا.
واللہ اعلم
Sent from my BKL-L09 using Tapatalk