عقائد کے حوالے سے دیوبندی حضرات کا معاملہ بہت عجیب ہے ۔ خود صاحب المہند بھی یہ بات واضح نہیں کر سکے کہ وہ عقائد میں مقلد ہیں یا متبع ؟
شروع میں لکھتے ہیں کہ ہم عقائد میں ابو منصور ماتریدی و ابو الحسن اشعری کے متبع ہیں (المہند ص 29 ، 30 ( ط اسلامیات ) سوال نمبر 1 ، 2 ) ۔۔۔۔ کچھ دیر بعد جا کر کہتے ہیں کہ ہم عقائد و فروع دونوں میں امام ابو حنیفہ کے مقلد ہیں ۔(المہند ص 23 ( ط اسلامیات ) سوال نمبر 18 ، 19 )۔بلکہ یہاں تو مولانا نے صراحت کے ساتھ لکھا ہے کہ جو اصول وفروع میں کسی ایک کی تقلید نہیں کرتا وہ گمراہ ہو جاتا ہے ۔
یہ بات بھی قابل استفسار ہے کہ فروع میں صرف ایک امام کی تقلید کا دعوی ہے لیکن عقائد میں دو اماموں ( اشعری و ماتریدی ) کی اتباع کا راگ الاپا جاتا ہے ۔
بات یہاں پہ بس نہیں ہوتی بلکہ حضرات دیوبند کا دعوی تو یہ ہے ( کما قال یوسف البنوری ) کہ مذہب دیوبند تین چیزوں کا معجون ہے :
تقلید ابی حنیفہ فی الفروع ۔
تقلید الماتریدی و الأشعری فی الأصول ۔
طرق اربعہ ( چشتیہ ، قادریہ ، نقشبندیہ ، سہروردیہ) میں سے کسی ایک میں منسلک ہونا ۔
اسی وجہ سے بعض حضرات دیوبندیوں کو حنفی ماننے کے لیے بھی راضی نہیں ہے ۔
علامہ عبد الحیی لکھنوی نے الرفع و التکمیل میں احناف کی بہت ساری قسمیں کی ہیں جن میں سے ایک قسم الحنفیۃ الکاملۃ بھی ہے کچھ الحنفیۃ الشیعۃ ہیں کچھ الحنفیۃ المرجئۃ ہیں ۔۔۔ اس لحاظ سے یہ بات توطے ہے کہ برصغیر میں پائے جانے والے حضرات پورے حنفی بھی نہیں ہیں ۔ کیونکہ دیوبند کی اس مذہبی معجون کے تین حصے ہیں جن میں سے حنفیت کا صرف ایک حصہ ہے ۔