- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,585
- ری ایکشن اسکور
- 6,762
- پوائنٹ
- 1,207
29- عَنْ عَائِشَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ ﷺ قَالَتْ سَأَلْتُ رَسُولَ اللهِﷺعَنْ هَذِهِ الْآيَةِ: ﮋ ﭑ ﭒ ﭓ ﭔ ﭕ ﭖ ﮊ (المؤمنون: ٦٠) قَالَتْ عَائِشَةُ: أَهُمْ الَّذِينَ يَشْرَبُونَ الْخَمْرَ وَيَسْرِقُونَ قَالَ: لَا يَا بِنْتَ الصِّدِّيقِ وَلَكِنَّهُمْ الَّذِينَ يَصُومُونَ وَيُصَلُّونَ وَيَتَصَدَّقُونَ وَهُمْ يَخَافُونَ أَنْ لَا يُقْبَلَ مِنْهُمْ أُولَئِكَ الَّذِينَ يُسَارِعُونَ فِي الْخَيْرَاتِ.([1])
(۲۹)عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں میں نے رسول اللہ ﷺ سے اس آیت کے بارے میں پوچھا "جو لوگ نیک عمل کرتے ہوئے اس حال میں کہ ان کے دل کانپ رہے ہوتے ہیں کہ وہ اپنے رب کی طرف لوٹائے جائینگے ۔ عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا یہ وہ لوگ ہیں جو شراب پیتے ہیں اور چوری کرتے ہیں؟ آپ ﷺ نے فرمایا نہیں اے بنت صدیق! لیکن یہ وہ لوگ ہیں جو روزہ رکھتے ہیں نماز پڑھتے ہیں صدقہ دیتے ہیں اور ڈرتے ہیں کہ کہیں یہ قبول نہ ہوں، یہ وہی لوگ ہیں جو نیکیوں کی طرف سبقت کرتے ہیں ۔
30- عَنْ سُفْيَانَ بْنِ عَبْدِ اللهِ الثَّقَفِيِّ قَالَ قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللهِ قُلْ لِي فِي الْإِسْلَامِ قَوْلًا لَا أَسْأَلُ عَنْهُ أَحَدًا بَعْدَكَ؟ قَالَ: قُلْ آمَنْتُ بِالله ِفَاسْتَقِمْ.([2])
(۳۰)سفیان بن عبداللہ ثقفی سے روایت ہے میں نے کہا یا رسول اللہ! مجھے اسلام میں ایک ایسی بات بتا دیجئے کہ پھر میں اسکے بارے میں آپ کے بعد کسی سے نہ پوچھوں۔ آپ نے فرمایا کہہ میں اللہ پر ایمان لایا پھر اس پر جما رہ، ابو اسامہ کی روایت میں ہے آپ کے سوا کسی سے۔
31- عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللهِ ﷺ قَالَ: يَقُولُ اللهُ تَعَالَى مَا لِعَبْدِي الْمُؤْمِنِ عِنْدِي جَزَاءٌ إِذَا قَبَضْتُ صَفِيَّهُ مِنْ أَهْلِ الدُّنْيَا ثُمَّ احْتَسَبَهُ إِلَّا الْجَنَّةُ.([3])
(۳۱)ابو ہریرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایا اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ میرے اس مومن بندے کا جس کی میں کوئی عزیز چیز دنیا سے اٹھالوں اور وہ اس پر ثواب کی نیت سے صبرکر لے ،تو اس کا بدلہ میرے یہاں جنت کے سوا اور کچھ نہیں۔
32- عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهَا زَوْجَ النَّبِيِّ ﷺحَدَّثَتْهُ أَنَّهَا قَالَتْ لِلنَّبِيِّ ﷺ هَلْ أَتَى عَلَيْكَ يَوْمٌ كَانَ أَشَدَّ مِنْ يَوْمِ أُحُدٍ قَالَ لَقَدْ لَقِيتُ مِنْ قَوْمِكِ مَا لَقِيتُ وَكَانَ أَشَدَّ مَا لَقِيتُ مِنْهُمْ يَوْمَ الْعَقَبَةِ إِذْ عَرَضْتُ نَفْسِي عَلَى ابْنِ عَبْدِ يَالِيلَ بْنِ عَبْدِ كُلَالٍ فَلَمْ يُجِبْنِي إِلَى مَا أَرَدْتُ فَانْطَلَقْتُ وَأَنَا مَهْمُومٌ عَلَى وَجْهِي فَلَمْ أَسْتَفِقْ إِلَّا وَأَنَا بِقَرْنِ الثَّعَالِبِ فَرَفَعْتُ رَأْسِي فَإِذَا أَنَا بِسَحَابَةٍ قَدْ أَظَلَّتْنِي فَنَظَرْتُ فَإِذَا فِيهَا جِبْرِيلُ فَنَادَانِي فَقَالَ إِنَّ اللهَ قَدْ سَمِعَ قَوْلَ قَوْمِكَ لَكَ وَمَا رَدُّوا عَلَيْكَ وَقَدْ بَعَثَ إِلَيْكَ مَلَكَ الْجِبَالِ لِتَأْمُرَهُ بِمَا شِئْتَ فِيهِمْ فَنَادَانِي مَلَكُ الْجِبَالِ فَسَلَّمَ عَلَيَّ ثُمَّ قَالَ يَا مُحَمَّدُ فَقَالَ ذَلِكَ فِيمَا شِئْتَ إِنْ شِئْتَ أَنْ أُطْبِقَ عَلَيْهِمْ الْأَخْشَبَيْنِ فَقَالَ النَّبِيُّ ﷺ بَلْ أَرْجُو أَنْ يُخْرِجَ اللهُ مِنْ أَصْلَابِهِمْ مَنْ يَعْبُدُ اللهَ وَحْدَهُ لَا يُشْرِكُ بِهِ شَيْئًا.([4])
(۳۲)سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے نبی کریمﷺ سے پوچھا ،کیا آپ پر کوئی دن احد کے دن سے بھی زیادہ سخت گذرا ہے؟ آپ نے اس پر فرمایا کہ تمہاری قوم ( قریش) کی طرف سے میں نے کتنی مصیبتیں اٹھائی ہیں لیکن اس سارے دور میں عقبہ کا دن مجھ پر سب سے زیادہ سخت تھا یہ وہ موقع تھا جب میں نے( طائف کے سردار) کنانہ ابن عبد یا لیل بن عبد کلال کے ہاں اپنے آپ کو پیش کیا تھا۔ لیکن اس نے (اسلام کو قبول نہیں کیااور) میری دعوت کو رد کر دیا۔ میں وہاں سے انتہائی رنجیدہ ہو کر واپس ہوا۔ پھر جب میں قرن الثعالب پہنچا تب مجھ کو کچھ ہوش آیا ،میں نے اپنا سر اٹھایا تو کیا دیکھتا ہوں کہ بدلی کا ایک ٹکڑا میرے اوپر سایہ کئے ہوئے ہے۔ اور میں نے دیکھاکہ جبرئیل اس میں موجود ہیں انہوں نے مجھے آواز دی اور کہا کہ اللہ آپ کے بارے میں آپ کی قوم کی باتیں سن چکا اور جو انہوں نے رد کیا ہے وہ بھی سن چکا۔ آپ کے پاس اللہ نے پہاڑوں کا فرشتہ بھیجا ہے آپ ان کے بارے میں جو چاہیں اس کا اسےحکم دیں ۔ اس کے بعد مجھے پہاڑوں کے فرشتے نے آواز دی انہوں نے مجھے سلام کیا اور کہا کہ اے محمد ﷺ ! پھر انہوں نے بھی وہی بات کہی،آپ جو چاہیں( اس کا مجھے حکم فرمائیں) اگر آپ چاہیں تو میں دونوں طرف کے پہاڑ ان پر لا کر ملادوں ( جن سے وہ چکنا چور ہو جائیں ) نبی کریم ﷺنے فرمایا مجھے تو اس کی امید ہے کہ اللہ تعالیٰ ان کی نسل سے ایسی اولاد پیدا کرے گا جو اکیلے اللہ کی عبادت کرے گی۔ اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہرا ئے گی۔
(۲۹)عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں میں نے رسول اللہ ﷺ سے اس آیت کے بارے میں پوچھا "جو لوگ نیک عمل کرتے ہوئے اس حال میں کہ ان کے دل کانپ رہے ہوتے ہیں کہ وہ اپنے رب کی طرف لوٹائے جائینگے ۔ عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا یہ وہ لوگ ہیں جو شراب پیتے ہیں اور چوری کرتے ہیں؟ آپ ﷺ نے فرمایا نہیں اے بنت صدیق! لیکن یہ وہ لوگ ہیں جو روزہ رکھتے ہیں نماز پڑھتے ہیں صدقہ دیتے ہیں اور ڈرتے ہیں کہ کہیں یہ قبول نہ ہوں، یہ وہی لوگ ہیں جو نیکیوں کی طرف سبقت کرتے ہیں ۔
30- عَنْ سُفْيَانَ بْنِ عَبْدِ اللهِ الثَّقَفِيِّ قَالَ قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللهِ قُلْ لِي فِي الْإِسْلَامِ قَوْلًا لَا أَسْأَلُ عَنْهُ أَحَدًا بَعْدَكَ؟ قَالَ: قُلْ آمَنْتُ بِالله ِفَاسْتَقِمْ.([2])
(۳۰)سفیان بن عبداللہ ثقفی سے روایت ہے میں نے کہا یا رسول اللہ! مجھے اسلام میں ایک ایسی بات بتا دیجئے کہ پھر میں اسکے بارے میں آپ کے بعد کسی سے نہ پوچھوں۔ آپ نے فرمایا کہہ میں اللہ پر ایمان لایا پھر اس پر جما رہ، ابو اسامہ کی روایت میں ہے آپ کے سوا کسی سے۔
31- عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللهِ ﷺ قَالَ: يَقُولُ اللهُ تَعَالَى مَا لِعَبْدِي الْمُؤْمِنِ عِنْدِي جَزَاءٌ إِذَا قَبَضْتُ صَفِيَّهُ مِنْ أَهْلِ الدُّنْيَا ثُمَّ احْتَسَبَهُ إِلَّا الْجَنَّةُ.([3])
(۳۱)ابو ہریرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایا اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ میرے اس مومن بندے کا جس کی میں کوئی عزیز چیز دنیا سے اٹھالوں اور وہ اس پر ثواب کی نیت سے صبرکر لے ،تو اس کا بدلہ میرے یہاں جنت کے سوا اور کچھ نہیں۔
32- عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهَا زَوْجَ النَّبِيِّ ﷺحَدَّثَتْهُ أَنَّهَا قَالَتْ لِلنَّبِيِّ ﷺ هَلْ أَتَى عَلَيْكَ يَوْمٌ كَانَ أَشَدَّ مِنْ يَوْمِ أُحُدٍ قَالَ لَقَدْ لَقِيتُ مِنْ قَوْمِكِ مَا لَقِيتُ وَكَانَ أَشَدَّ مَا لَقِيتُ مِنْهُمْ يَوْمَ الْعَقَبَةِ إِذْ عَرَضْتُ نَفْسِي عَلَى ابْنِ عَبْدِ يَالِيلَ بْنِ عَبْدِ كُلَالٍ فَلَمْ يُجِبْنِي إِلَى مَا أَرَدْتُ فَانْطَلَقْتُ وَأَنَا مَهْمُومٌ عَلَى وَجْهِي فَلَمْ أَسْتَفِقْ إِلَّا وَأَنَا بِقَرْنِ الثَّعَالِبِ فَرَفَعْتُ رَأْسِي فَإِذَا أَنَا بِسَحَابَةٍ قَدْ أَظَلَّتْنِي فَنَظَرْتُ فَإِذَا فِيهَا جِبْرِيلُ فَنَادَانِي فَقَالَ إِنَّ اللهَ قَدْ سَمِعَ قَوْلَ قَوْمِكَ لَكَ وَمَا رَدُّوا عَلَيْكَ وَقَدْ بَعَثَ إِلَيْكَ مَلَكَ الْجِبَالِ لِتَأْمُرَهُ بِمَا شِئْتَ فِيهِمْ فَنَادَانِي مَلَكُ الْجِبَالِ فَسَلَّمَ عَلَيَّ ثُمَّ قَالَ يَا مُحَمَّدُ فَقَالَ ذَلِكَ فِيمَا شِئْتَ إِنْ شِئْتَ أَنْ أُطْبِقَ عَلَيْهِمْ الْأَخْشَبَيْنِ فَقَالَ النَّبِيُّ ﷺ بَلْ أَرْجُو أَنْ يُخْرِجَ اللهُ مِنْ أَصْلَابِهِمْ مَنْ يَعْبُدُ اللهَ وَحْدَهُ لَا يُشْرِكُ بِهِ شَيْئًا.([4])
(۳۲)سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے نبی کریمﷺ سے پوچھا ،کیا آپ پر کوئی دن احد کے دن سے بھی زیادہ سخت گذرا ہے؟ آپ نے اس پر فرمایا کہ تمہاری قوم ( قریش) کی طرف سے میں نے کتنی مصیبتیں اٹھائی ہیں لیکن اس سارے دور میں عقبہ کا دن مجھ پر سب سے زیادہ سخت تھا یہ وہ موقع تھا جب میں نے( طائف کے سردار) کنانہ ابن عبد یا لیل بن عبد کلال کے ہاں اپنے آپ کو پیش کیا تھا۔ لیکن اس نے (اسلام کو قبول نہیں کیااور) میری دعوت کو رد کر دیا۔ میں وہاں سے انتہائی رنجیدہ ہو کر واپس ہوا۔ پھر جب میں قرن الثعالب پہنچا تب مجھ کو کچھ ہوش آیا ،میں نے اپنا سر اٹھایا تو کیا دیکھتا ہوں کہ بدلی کا ایک ٹکڑا میرے اوپر سایہ کئے ہوئے ہے۔ اور میں نے دیکھاکہ جبرئیل اس میں موجود ہیں انہوں نے مجھے آواز دی اور کہا کہ اللہ آپ کے بارے میں آپ کی قوم کی باتیں سن چکا اور جو انہوں نے رد کیا ہے وہ بھی سن چکا۔ آپ کے پاس اللہ نے پہاڑوں کا فرشتہ بھیجا ہے آپ ان کے بارے میں جو چاہیں اس کا اسےحکم دیں ۔ اس کے بعد مجھے پہاڑوں کے فرشتے نے آواز دی انہوں نے مجھے سلام کیا اور کہا کہ اے محمد ﷺ ! پھر انہوں نے بھی وہی بات کہی،آپ جو چاہیں( اس کا مجھے حکم فرمائیں) اگر آپ چاہیں تو میں دونوں طرف کے پہاڑ ان پر لا کر ملادوں ( جن سے وہ چکنا چور ہو جائیں ) نبی کریم ﷺنے فرمایا مجھے تو اس کی امید ہے کہ اللہ تعالیٰ ان کی نسل سے ایسی اولاد پیدا کرے گا جو اکیلے اللہ کی عبادت کرے گی۔ اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہرا ئے گی۔
[1] - (صحيح) صحيح سنن الترمذي رقم (3175) سنن الترمذى كِتَاب تَفْسِيرِ الْقُرْآنِ بَاب وَمِنْ سُورَةِ الْمُؤْمِنُونَ رقم (3099)
[2] - صحيح مسلم كِتَاب الْإِيمَانِ بَاب جَامِعِ أَوْصَافِ الْإِسْلَامِ رقم (38)
[3] - صحيح البخاري كِتَاب الرِّقَاقِ بَاب الْعَمَلِ الَّذِي يُبْتَغَى بِهِ وَجْهُ اللَّهِ فِيهِ سَعْدٌ رقم (6424)
[4] - صحيح البخاري كِتَاب بَدْءِ الْخَلْقِ بَاب ذِكْرِ الْمَلَائِكَةِ رقم (3231) صحيح مسلم رقم (1795)
[2] - صحيح مسلم كِتَاب الْإِيمَانِ بَاب جَامِعِ أَوْصَافِ الْإِسْلَامِ رقم (38)
[3] - صحيح البخاري كِتَاب الرِّقَاقِ بَاب الْعَمَلِ الَّذِي يُبْتَغَى بِهِ وَجْهُ اللَّهِ فِيهِ سَعْدٌ رقم (6424)
[4] - صحيح البخاري كِتَاب بَدْءِ الْخَلْقِ بَاب ذِكْرِ الْمَلَائِكَةِ رقم (3231) صحيح مسلم رقم (1795)