- شمولیت
- مارچ 03، 2011
- پیغامات
- 4,178
- ری ایکشن اسکور
- 15,351
- پوائنٹ
- 800
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته!
کسی صاحب نے اذان سے قبل درود کی درج ذیل دلیل دی ہے۔ اس کی وضاحت مطلوب ہے؟
اذان ’اللہ اکبر‘ سے شروع ہوتی ہے، حضورﷺ کے مؤذّنین کو اللہ اکبر سے ہی اذان سکھلائی گئی اور کسی حدیث سے ثابت نہیں کہ رسول پاکﷺ نے اذان سے پہلے انہیں کوئی دُعا سکھلائی ہو۔ مثلاً حضرت بلال اپنی طرف سے اذان سے پہلے ’بلند آواز‘ سے ایک دُعا مانگا کرتے تھے: اللهم إني أحمدك وأستعينك على قريش أن يقيموا دينكاس صحیح حدیث کی راوی صحابیہ (بنی نجار کی ایک خاتون) رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ میرا مکان مسجد نبوی سے متصل مکانوں سے سب سے اونچا تھا، اس لئے بلال صبح کی آذان میرے مکان کی چھت پر پڑھتے، تاکہ اذان دور تک سنائی دے۔ صحابیہ فرماتی ہیں، مجھے اللہ کی قسم! یہ دُعا بلال نے کبھی نہ چھوڑی۔
اگر بغیر فرمان نبیﷺ اذان سے پہلے کچھ پڑھنا گناہ ہوتا تو معاذ اللہ! حضرت بلال بھی بدعت وتحریف وگناہ کے مرتکب ہوں گے، اور جبکہ بغیر سنت وفرمان نبیﷺ کے اپنی طرف سے دُعا مانگ کر اذان پڑھنا جائز ہے تو نبی پاکﷺ کے نزدیک درودِ پاک دُعا سے بھی زیادہ محبوب ہے لہٰذا اذان سے پہلے درود پڑھنا بھی کسی عالم کی خانہ ساز شریعت سے منع قرار نہیں دیا جا سکتا۔
کسی صاحب نے اذان سے قبل درود کی درج ذیل دلیل دی ہے۔ اس کی وضاحت مطلوب ہے؟
اذان ’اللہ اکبر‘ سے شروع ہوتی ہے، حضورﷺ کے مؤذّنین کو اللہ اکبر سے ہی اذان سکھلائی گئی اور کسی حدیث سے ثابت نہیں کہ رسول پاکﷺ نے اذان سے پہلے انہیں کوئی دُعا سکھلائی ہو۔ مثلاً حضرت بلال اپنی طرف سے اذان سے پہلے ’بلند آواز‘ سے ایک دُعا مانگا کرتے تھے: اللهم إني أحمدك وأستعينك على قريش أن يقيموا دينكاس صحیح حدیث کی راوی صحابیہ (بنی نجار کی ایک خاتون) رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ میرا مکان مسجد نبوی سے متصل مکانوں سے سب سے اونچا تھا، اس لئے بلال صبح کی آذان میرے مکان کی چھت پر پڑھتے، تاکہ اذان دور تک سنائی دے۔ صحابیہ فرماتی ہیں، مجھے اللہ کی قسم! یہ دُعا بلال نے کبھی نہ چھوڑی۔
اگر بغیر فرمان نبیﷺ اذان سے پہلے کچھ پڑھنا گناہ ہوتا تو معاذ اللہ! حضرت بلال بھی بدعت وتحریف وگناہ کے مرتکب ہوں گے، اور جبکہ بغیر سنت وفرمان نبیﷺ کے اپنی طرف سے دُعا مانگ کر اذان پڑھنا جائز ہے تو نبی پاکﷺ کے نزدیک درودِ پاک دُعا سے بھی زیادہ محبوب ہے لہٰذا اذان سے پہلے درود پڑھنا بھی کسی عالم کی خانہ ساز شریعت سے منع قرار نہیں دیا جا سکتا۔