السلام علیکم اسحاق بھائی اس ابو عبیدة راوی کے بارے تھوڑی معلومات مل سکتی ہیں۔میں نے ایک دویوبندی کو یہ متن دیکھایا تو وہ آگے سے کہتا ہے کہ اس میں ابو عبیدة بت پرست ہے۔اس کا قول قبول نہیں۔
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ
محترم بھائی !
(۱ ) ابو عبیدۃ یہاں ایک راوی کی حیثیت سے نہیں ، بلکہ لغت کے ایک امام کی حیثیت سے ایک قرآنی اصطلاح کے معنی کے ضمن میں پیش کیا گیا ہے ،
(۲ ) ابو عبیدۃ کا یہ قول ان کی کتاب مجاز القرآن ، اور التمہید لابن عبدالبر اور ۔۔ العلو ۔۔میں ذہبی رحمہ اللہ نے نقل کیا ہے ،
(۳ ) امام الذھبی ؒ نے ۔۔ سیر اعلام النبلاء ۔۔ میں ابو عبیدہ کے ترجمہ میں فرماتے ہیں کہ:
الإمام العلامة البحر أبو عبيدة معمر بن المثنى التيمي مولاهم البصري النحوي صاحب التصانيف.
ولد في سنة عشر ومائة في الليلة التي توفي فيها الحسن البصري.
حدث عن: هشام بن عروة ورؤبة بن العجاج وأبي عمرو بن العلاء وطائفة.
ولم يكن صاحب حديث وإنما أوردته لتوسعه في علم اللسان وأيام الناس.
حدث عنه: علي بن المديني وأبو عبيد القاسم بن سلام وأبو عثمان المازني، وعمر بن شبة وعلي بن المغيرة الأثرم وأبو العيناء وعدة.
حدث ببغداد بجملة من تصانيفه.
قال الجاحظ: لم يكن في الأرض جماعي ولا خارجي أعلم بجميع العلوم من أبي عبيدة.
وقال يعقوب بن شيبة: سمعت علي بن المديني ذكر أبا عبيدة فأحسن ذكره وصحح روايته وقال: كان لا يحكي عن العرب إلا الشيء الصحيح.
وقال يحيى بن معين: ليس به بأس
ترجمہ :
’’امام ،وسیع علم رکھنے والے علامہ ابو عبیدۃ معمر بن مثنیٰ بصری النحوی کئی کتب کے مصنف ہیں،
۱۱۰ ھ کی اس رات پیدا ہوئے جس میں امام حسنؒ بصری فوت ہوئے ،
ھشام بن عروہ ،رؤبۃ بن عجاج اور نحو و ادب کے امام عمرو بن العلاء اور اہل علم کی ایک جماعت سے روایت کا شرف رکھتے ہیں
ابوعبیدۃ صاحب حدیث تو نہیں تھے ، ان کے حالات یہاں اس لئے درج کردیئے ہیں کہ وہ زبان کا وسیع علم اور پر گہری نظر رکھتے تھے ،
ان سے روایت کرنے والوں میں امام علی بن المدینی ؒ اور مشہور امام ابوعبید قاسم بن سلام ؒ بھی ہیں ؛
مشہور ادیب جاحظ کا کہنا ہے کہ ابو عبیدۃ (لغت و ادب ) کے جمیع اصناف علوم میں جماعی اور خارجیوں میں سب سے زیادہ علم والے تھے ،
اور امام ابن المدینی ؒ نے ابوعبیدۃ کا بہت اچھا تذکرہ کیا اور اس کی روایت کو صحیح کہا ‘‘
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تو اگر ابوعبیدہ سے مراد یہی مذکور ابوعبیدہ ہیں تو ہم ثابت کرچکے کہ وہ لغت و ادب اور تاریخ کے امام تھے ،
امام ابن عبدالبر ؒ اور امام الذھبی ؒ امام بغوی ؒ جیسے معتبر ائمہ جس آدمی کا قول معرض استدلال میں پیش فرمائیں انہیں بت پرست کہنا پرلے درجہ کی جہالت ہے،
ہاں کوئی اور ابوعبیدہ مراد ہے تو اس دیوبندی سے پوچھ کر آگاہ فرمائیں ۔
والسلام