کتائب القسام کی جانب سے صیہونی جارحیت کے خلاف جاری معرکہ کےآٹھویں روز کی رپورٹ
کتائب القسام صیہونی جارحیت کے خلاف آٹھویں دن بھی اپنا معرکہ "العصف الماکول" مسلسل جاری رکھے ہوئے ہے،اس سلسلے میں مقبوضہ علاقوں ،دشمن کی پوزیشنوں اور فوجی مراکز پر بمباری جاری ہے اور اس کے غرور کو مسلسل خاک آلود کیا جارہاہے، صیہونی دشمن کو مسلسل مضبوط عسکری چوٹیں لگائی جارہی ہیں۔اسی طرح اس معرکے نے دشمن پر زبردست کامیابیاں حاصل کیں ہیں جس کے نتیجے میں 4 ملین سے زیادہ یہودی پناہ گاہوں میں رہنے پر مجبور ہیں۔
کتائب القسام نے نے قابضین اور ان کی قیادت کا چہرہ دنیا کے سامنے مسلسل رسوا کیا اور اب تک کئے جا رہی ہے۔اور ہر دن براہ راست اور بالواسطہ قابضین کی قیادت اور اس کے شکست خوردہ فوج کو پیغام دے رہے ہیں جو صیہونیت کے جھوٹے کروفر کیلئے چیلنج سے بھرا ہوتا ہے اورمجاہدین نے اس آرمی کے تکبر کو توڑ دیا جس کے بارے میں کبھی کہا جاتا تھا کہ وہ مغلوب نہیں ہو سکتی۔قابضین کو چاہئے کہ ہمارے پیغامات کو اچھی طرح سے سمجھے اور مزید پیغامات قبول کرنے کیلئے تیار رہے۔
گذشتہ شام کو پہلی مرتبہ ایسا ہوا کہ" کتائب "کے میزائلوں نے انتہائی اندر صیہونی حساس عسکری علاقے تک مار کی،
"کتائب" نے اپنے عسکری پیغام میں کہا کہ کہ ہم نے آج اسدود اور اس کے مضافاتی علاقوں میں کئی میزائل داغے اور ہمیں اپنے خاص ذرائع سے یقینی طور پر علم ہوا ہے کہ ان میں سے ایک براہ راست سدوت میخا کے عسکری بیس پر جا لگا جو دشمن کے ہاں کناف 2 کے نام سے بھی مشہور ہے یہ حیتس 2 بیٹری اور یریحو 2 ٹائپ کے گراونڈ ٹو گراونڈ میزائل کا مرکز ہے جو ایٹمی وار ہیڈ بھی لے جا سکتے ہیں۔
معرکہ(العصف الماکول) کے آٹھویں روز جہادی کاروائیوں کےاعداد وشمار:
08:15 زیکیم کے فوجی بیس پر 10 عدد 107 میزائل اور 3 عدد 120mmمارٹر کے گولے فائر کئے گئے۔
08:05 اوفیکیم پر 2 عدد گراڈ میزائل داغے گئے۔
کئی ملین ڈالرز کا مالی خسارہ
جانی نقصانات کے ساتھ ساتھ جنہیں دشمن اب تک چھپا رہا ہے اور محض 5 صیہونیوں کے قتل ہونے اور 300 کے زخمی ہونے کا اعتراف کیا ہے ، صیہونی رپورٹس کے مطابق صیہونی معیشت کو غزہ پٹی سے مسلسل راکٹ فائر ہونے کی وجہ سے انتہائی خوفناک حد تک نقصان اٹھانا پڑ رہے ہیں جب کہ اس دوران صیہونی ادارے 7 دنوں سے غزہ کی پٹی میں مسلسل فوجی کاروائی جاری رکھے ہوئے ہیں جس کے نتیجے میں فلسطینیوں نے دسیوں شہداء کا نذرانہ پیش کیا۔
اس کے ساتھ ساتھ رپورٹس نےاس جانب اشارہ کیا کہ صیہونی خزانے کو روزانہ کی بنیاد پر کئی ملین ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے ، اور توقع ہے کہ معاشی نقصانات کا یہ تناسب صیہونی عسکری زمام کاروں کی مہم جوئی کے نتیجے میں بڑھتا چلا جائے گا۔
دوسری جانب فلائیٹ انجنئیرنگ اور فضائی معاملات کے ماہر
Moti Shefer Dr جس نے صیہونی اداروں سے امن کا انعام حاصل کیا کے بیانات صیہونیوں پر بجلی کی مانند گرے ہیں جس کا کہنا ہے کہ میزائل روکنے کا نظام سب سے بڑا دھوکہ ہے جس کا دنیا نے مشاہدہ کیا۔