• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اسرائیل پر مجاہدین کے حملے۔

بیبرس

رکن
شمولیت
جون 24، 2014
پیغامات
132
ری ایکشن اسکور
69
پوائنٹ
43
اسرائیل پر مجاہدین کے حملے۔


گراڈ میزائل (40 کلومیٹر رینج) کی تنصیب اور غزہ سے 35 کلو میٹر دور یہودی بستی اوفاکیم پر تباہی کا منظر:




 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
الدولة الاسلامیہ فی العراق والشام (ISIS) کے اسرائیل پر راکٹ حملے
مجاہدین بهی پیش قدمی کریں گے انشاءاللہ

اب کہاں ہیں وہ شیعہ اور کہاں ہیں بریلوی مشرکین قبر پرست جنہیں قبروں کو چاٹنے سے فرصت نہیں


 

بیبرس

رکن
شمولیت
جون 24، 2014
پیغامات
132
ری ایکشن اسکور
69
پوائنٹ
43
یہودیوں پر طاری خوف و دہشت
سَنُلْقِي فِي قُلُوبِ الَّذِينَ كَفَرُوا الرُّعْبَ بِمَا أَشْرَكُوا بِاللَّهِ مَا لَمْ يُنَزِّلْ بِهِ سُلْطَانًا ۖ وَمَأْوَاهُمُ النَّارُ ۚ وَبِئْسَ مَثْوَى الظَّالِمِينَ



رام اللہ۔ دنیا الوطن

عبرانی ویب سائیٹ واللا کے مطابق صبح سویرے فجر کے وقت 2 یہودی شہری خطرے کا سائرن سننے کے بعد بدحواسی کے عالم میں پناہ گاہ تلاش کرتے ہوئے مارے گئے ان کی گاڑی آرمی کی بکتر بند گاڑی سے ٹکرا گئی، جس کے نتیجے میں دونوں یہودی ہلاک ہو گئے۔

فلسطینی مزاحمت کاروں نے دعویٰ کیا ہے کہ انھوں نے عسقلان ناحل عوز، کریات ، ملاخی اور زیکیم بیس پر دسیوں راکٹ فائر کئے ہیں۔
 

بیبرس

رکن
شمولیت
جون 24، 2014
پیغامات
132
ری ایکشن اسکور
69
پوائنٹ
43
کتائب القسام کی جانب سے صیہونی جارحیت کے خلاف جاری معرکہ کےآٹھویں روز کی رپورٹ



کتائب القسام صیہونی جارحیت کے خلاف آٹھویں دن بھی اپنا معرکہ "العصف الماکول" مسلسل جاری رکھے ہوئے ہے،اس سلسلے میں مقبوضہ علاقوں ،دشمن کی پوزیشنوں اور فوجی مراکز پر بمباری جاری ہے اور اس کے غرور کو مسلسل خاک آلود کیا جارہاہے، صیہونی دشمن کو مسلسل مضبوط عسکری چوٹیں لگائی جارہی ہیں۔اسی طرح اس معرکے نے دشمن پر زبردست کامیابیاں حاصل کیں ہیں جس کے نتیجے میں 4 ملین سے زیادہ یہودی پناہ گاہوں میں رہنے پر مجبور ہیں۔

کتائب القسام نے نے قابضین اور ان کی قیادت کا چہرہ دنیا کے سامنے مسلسل رسوا کیا اور اب تک کئے جا رہی ہے۔اور ہر دن براہ راست اور بالواسطہ قابضین کی قیادت اور اس کے شکست خوردہ فوج کو پیغام دے رہے ہیں جو صیہونیت کے جھوٹے کروفر کیلئے چیلنج سے بھرا ہوتا ہے اورمجاہدین نے اس آرمی کے تکبر کو توڑ دیا جس کے بارے میں کبھی کہا جاتا تھا کہ وہ مغلوب نہیں ہو سکتی۔قابضین کو چاہئے کہ ہمارے پیغامات کو اچھی طرح سے سمجھے اور مزید پیغامات قبول کرنے کیلئے تیار رہے۔

گذشتہ شام کو پہلی مرتبہ ایسا ہوا کہ" کتائب "کے میزائلوں نے انتہائی اندر صیہونی حساس عسکری علاقے تک مار کی،

"کتائب" نے اپنے عسکری پیغام میں کہا کہ کہ ہم نے آج اسدود اور اس کے مضافاتی علاقوں میں کئی میزائل داغے اور ہمیں اپنے خاص ذرائع سے یقینی طور پر علم ہوا ہے کہ ان میں سے ایک براہ راست سدوت میخا کے عسکری بیس پر جا لگا جو دشمن کے ہاں کناف 2 کے نام سے بھی مشہور ہے یہ حیتس 2 بیٹری اور یریحو 2 ٹائپ کے گراونڈ ٹو گراونڈ میزائل کا مرکز ہے جو ایٹمی وار ہیڈ بھی لے جا سکتے ہیں۔

معرکہ(العصف الماکول) کے آٹھویں روز جہادی کاروائیوں کےاعداد وشمار:

08:15 زیکیم کے فوجی بیس پر 10 عدد 107 میزائل اور 3 عدد 120mmمارٹر کے گولے فائر کئے گئے۔

08:05 اوفیکیم پر 2 عدد گراڈ میزائل داغے گئے۔

کئی ملین ڈالرز کا مالی خسارہ

جانی نقصانات کے ساتھ ساتھ جنہیں دشمن اب تک چھپا رہا ہے اور محض 5 صیہونیوں کے قتل ہونے اور 300 کے زخمی ہونے کا اعتراف کیا ہے ، صیہونی رپورٹس کے مطابق صیہونی معیشت کو غزہ پٹی سے مسلسل راکٹ فائر ہونے کی وجہ سے انتہائی خوفناک حد تک نقصان اٹھانا پڑ رہے ہیں جب کہ اس دوران صیہونی ادارے 7 دنوں سے غزہ کی پٹی میں مسلسل فوجی کاروائی جاری رکھے ہوئے ہیں جس کے نتیجے میں فلسطینیوں نے دسیوں شہداء کا نذرانہ پیش کیا۔

اس کے ساتھ ساتھ رپورٹس نےاس جانب اشارہ کیا کہ صیہونی خزانے کو روزانہ کی بنیاد پر کئی ملین ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے ، اور توقع ہے کہ معاشی نقصانات کا یہ تناسب صیہونی عسکری زمام کاروں کی مہم جوئی کے نتیجے میں بڑھتا چلا جائے گا۔
دوسری جانب فلائیٹ انجنئیرنگ اور فضائی معاملات کے ماہر Moti Shefer Dr جس نے صیہونی اداروں سے امن کا انعام حاصل کیا کے بیانات صیہونیوں پر بجلی کی مانند گرے ہیں جس کا کہنا ہے کہ میزائل روکنے کا نظام سب سے بڑا دھوکہ ہے جس کا دنیا نے مشاہدہ کیا۔


 

بیبرس

رکن
شمولیت
جون 24، 2014
پیغامات
132
ری ایکشن اسکور
69
پوائنٹ
43
مجاہدین کے حملے جاری وساری


  • کتائب القسام اور سرایا القدس نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ ان کے مسلح ونگ نے 4عدد M75 راکٹ تل ابیب پر فائر کئے ہیں۔
  • اسرائیلی آف ٹائمز نے یقینی ذرائع سے بتایا کہ ایرز کراسنگ پوائنٹ پر ایک اسرائیلی راکٹ حملوں کے نتیجے میں مارا گیا۔
  • اسی سلسلے میں سرایا القدس نے اعلان کیا کہ انھوں نے اس سے 10 سے زیادہ راکٹ جن میں برق اور M75 شامل ہیں تل ابیب کی جانب فائر کئے۔
  • یدیعوت ویب سائیٹ کے مطابق 7 بجے بئر السبع اشکول، متسبیۃ ، رامون، ڈیمونا، یروحام، غان یفئۃ ، اوفاکیم اور عسقلان میں خطرے کے سائرن سنے گئے۔
  • یدیعوت ویب سائیٹ نے دعویٰ کیا کہ اینٹی میزائل نظام صرف 2 راکٹ گرانے میں کامیاب ہو سکا۔
  • الویۃ الناصر صلاح الدین نے الگ سے جاری کردہ بیانات میں اعلان کیا کہ اس نے اسرائیلی شہروں اور عسکری جگہوں کو دسیوں راکٹس کا نشانہ بنایا۔
  • عبرانی ذرائع کے مطابق اشکول میں صیہونیوں کے گھر فلسطینی راکٹوں کا نشانہ بنے جس کے نتیجے میں گھر مکمل طور پر تباہ ہو گیا۔

  • دوسری جانب فلسطینی مجاہدین نے آج شام المحافظۃ الوسطیٰ میں ایک زمین سے فضاء میں مار کرنے والے میزائل کے ذریعے بغیر پائلٹ طیارہ مار گرا دیا۔



  • خیمہ بستیوں میں رہنے والے عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ کہ انھوں نے افطار سے نصف گھنٹہ قبل زور دار دھماکے کی آواز سنی جو کہ میزائل کے طیارے کو ہٹ کرنے کی آواز تھی۔ جس کے نتیجے میں طیار کے ٹکڑے دور دور تک بکھر گئے۔
  • طیارہ گرنے کے بعد مقامی لوگوں نے مجاہدین کی اس کامیابی پر خوشی سے تکبیر بلند کی۔
  • مجاہدین نے طیارے کے مختلف تکڑے جمع کر کے انھیں اپنے قبضے میں لے لیا، اب تک کسی گروپ نے اس کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔
 

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
السلام علیکم ،
۔
@عبدہ بھائی ، حماس کی طرف سے راکٹ حملوں کی صورت میں اسرائیل کی جانب سے حملوں میں شدت آئی ہے۔ایسا ان کا بیان ہے۔مگر روز کتنے مسلمان لوگ مارے جارے ہیں ،
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی صلح حدیبیہ کیا اس موقعہ پر ہماررے لیے مثال نہیں بن سکتی ؟،کہ
۔جب صورتحال یہ ہو کہ بے گناہ مسلمان مارے جار رہے ہیں۔۔۔اس حوالے سےکیا حکمت عملی ہونی چاہیئے؟


۔۔۔
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,035
ری ایکشن اسکور
1,227
پوائنٹ
425
السلام علیکم ،
@عبدہ بھائی ، حماس کی طرف سے راکٹ حملوں کی صورت میں اسرائیل کی جانب سے حملوں میں شدت آئی ہے۔ایسا ان کا بیان ہے۔مگر روز کتنے مسلمان لوگ مارے جارے ہیں ،
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی صلح حدیبیہ کیا اس موقعہ پر ہماررے لیے مثال نہیں بن سکتی ؟،کہ
۔جب صورتحال یہ ہو کہ بے گناہ مسلمان مارے جار رہے ہیں۔۔۔اس حوالے سےکیا حکمت عملی ہونی چاہیئے؟
۔۔۔
جزاک اللہ بہنا آپ کی بات واقعی سوچنے والی ہے لیکن یہ اس وقت ہوتا ہے جب ہمارے سامنے جہاد وغیرہ کے بارے کوئی واقعہ ہوتا ہے اور ہمارے سامنے سیرت رسول میں سے ایک پہلو آ جاتا ہے اور وقتی طور پر ہم باقی پہلوؤں کو لاشعوری طور پر بھول جاتے ہیں تو اس وقت ہمیں یہ بات عجیب لگتی ہے کہ کیا جہاد ایسے ہوتا ہے بالکل اسی جیسی باتیں ہماری جماعت کے کشمیر میں جہاد کے بارے بھی کی جاتی ہیں مگر وہاں بھی کشمیر کی تاریخ اور لڑائی کے بیک گراونڈ کو بھول جاتے ہیں
اسی لئے قرآن میں قتال کے بارے بار بار یہ کہا گیا ہے کہ تمھیں یہ عقلی طور پر عجیب لگے گا مگر اسکی وجہ تمھارے سامنے ساری تصویر کا نہ ہونا ہے
پس ہمارے سامنے صرف صلح حدیبیہ کی صرت نہیں جو آپ یہاں فٹ کر رہی ہیں کیونکہ وہاں تو دونوں فریقوں نے صلح کی مکمل پاسداری کی تھی اب میں آپ کو کچھ دوسری صورتحال دکھاتا ہوں جو شاید آپ سے لاشعوری طور پر اوجھل تھیں پھر آپ دیکھیں کہ کون سی صورتحال زیادہ بہتر فٹ ہوتی ہے اسکے لئے فلسطین کی تاریخ اور پھر وہاں اسرائیل اور مجاہدین کے معاملات کا علم بھی لازمی ہے تب درست فیصلہ ہو سکتا ہے جو ہماری نسبت وہاں کے مجایدین زیادہ جانتے ہیں

1-اسی صلح حدیبیہ میں عثمان رضی اللہ عنہ کی شہادت لڑائی کی وجہ بنی تھی اسکو دیکھیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ جانتے ہوئے کہ ہماری تیاری نہیں اور ہم نقصان اٹھائیں گے مگر چونکہ معاملہ دشمن پر ہیبت کا تھا جس کے بارے حدیث میں آتا ہے کہ (نصرت بالرعب میسرۃ شھر) تو یہ رعب خود نہیں بنا تھا بلکہ پیدا کیا گیا تھا پس آپ نے موت پر بیت لی کہ اگرچہ زیادہ چانس شہادت کا ہے مگر ہم بدلہ لئے بغیر نہیں جا سکتے پس اگر ہم شہید بھی ہو جائیں گے تو ان کفار کے دلوں میں وہ ہیبت آ جائے گی کہ پھر لڑنا گوارا نہیں کریں گے پس یاد رکھیں لڑائی میں خالی فتح کامیابی نہیں ہوتی بلکہ بہادری سے لڑ کر شہادت حاصل کرنا بھی کسی خاص موقع کی مناسبت سے ایسی فتح ہوتی ہے جس کا پھل دنیا میں بعد میں ملتا ہے اور آخرت کا تو اللہ نے ویسے ہی وعدہ کر رکھا ہے کہ فیقتل او یغلب فسوف نوتہ اجرا عظیما

2-اللہ کہتا ہے کہ الذین اخرجوھم من دیارھم الا ان یقولوا ربنا اللہ تیعنی کوئی آپ کو علاقے سے نکال دے تو پھر ہمیں یہ کرنا ہو گا کہ واقتلوھم حیث ثقفتموھم واخرجوھم من حیث اخرجوکم والفتنۃ اشد من القتل یعنی تم بھی انکو اسی طرح نکالو اور اس نکالنے میں اگر تمھارے لوگوں کا قتل بھی ہو جائے تو یاد رکھو یہ قتل اتنا بڑا المیہ نہیں بلکہ اللہ کے نام لیواؤں کو نکالنا اس سے کہیں بڑا فتنہ ہے اور یہ بھی یاد رکھیں کہ اذن للذین یقاتلوں بانھم ظلموا وان اللہ علی نصرھم لقدیر کے تحت اللہ آپ کی مدد پر بھی غالب ہے اسکے برعکس اگر آپ خالی موت سے ڈر کر ہی اپنے سارے علاقے اسرائیل کے حوالے کرتے چلے جائیں گے تو پتا ہے پھر کیا ہو گا پھر یہ ہو گا کہ آپ کے اندر وھن کی بیماری پیدا ہو جائے گی جو ہمارے پاکستان میں پیدا ہو چکی ہے پھر وہ آپ کو اور دباتے چلے جائیں گے حتی تتبع ملتھم

3-جنگ موتہ میں بھی ایک سفیر صحابہ کا بدلہ لینے کے لئے کتنے صحابہ شہید کروائے گئے تاکہ کفار جان لیں کہ انکو بھی چین نہیں ملے گا جب تک مسلمان چین سے نہیں بیٹھ سکتے اسی بارے شیخ اسامہ رحمہ اللہ نے فرمایا تھا کہ "ﻣﯿﮟ ﺍﻟﻠﮧ ﮐﯽ ﻗﺴﻢ ﮐﮭﺎ ﮐﺮ ﮐﮩﺘﺎ ﮨﻮﮞ ﺍﺱ ﺍﻟﻠﮧ ﮐﯽ ﻗﺴﻢ، ﺟﺲ ﻧﮯ ﺁﺳﻤﺎﻥ ﮐﻮ ﺑﻐﯿﺮ ﺳﺘﻮﻧﻮﮞ ﮐﮯ ﮐﮭﮍﺍ ﮐﯿﺎ، ﺍﻣﺮﯾﮑﮧ ﺍﻭﺭ ﺍﻣﺮﯾﮑﮧ ﻣﯿﮟ ﺑﺴﻨﮯ ﻭﺍﻻ ﮐﻮﺋﯽ ﺷﺨﺺ ﺍﺱ ﻭﻗﺖ ﺗﮏ ﺧﻮﺍﺏ ﻣﯿﮟ ﺑﮭﯽ ﺍﻣﻦ ﻧﮩﯿﮟ ﺩﯾﮑﮫ ﭘﺎﺋﮯ ﮔﺎ، ﺟﺐ ﺗﮏ ﮐﮧ ﮨﻢ ﻓﻠﺴﻄﯿﻦ ﻣﯿﮟ ﺍﻣﻦ ﻧﮧ ﺩﯾﮑﮫ ﻟﯿﮟ ﺍﻭﺭ ﺟﺐ ﺗﮏ ﮐﮧ ﮐﺎﻓﺮ ﺍﻓﻮﺍﺝ ﺳﺮﺯﻣﯿﻦِ ﻣﺤﻤﺪ ﺻﻠﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻠﯿﮧ ﻭﺳﻠﻢ ﺳﮯ ﻧﮧ ﻧﮑﻞ ﺟﺎﺋﯿﮟ-

4-جنگ بدر میں بھی دشمن سے چھیڑ خانی تو مسلمانوں نے شروع کی تھی اور انکو لوٹنے کی کوشش کی تھی جس کا اتنا خطرناک نتیجہ نکلا تھا کہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم یہ دعا مانگ رہے تھے کہ اے اللہ اگر یہ چند لوگ آج اگر ختم ہو گئے تو دنیا میں تیرا نام لینے والا کوئی نہیں ملے گا

سیرت کے واقعات تو بہت ہیں مگر اسی پر اکتفا کرتا ہوں مزید وضاحت درکار ہو تو پوچھ لیں
 
Last edited:
Top