ساجد تاج
فعال رکن
- شمولیت
- مارچ 09، 2011
- پیغامات
- 7,174
- ری ایکشن اسکور
- 4,517
- پوائنٹ
- 604
ایمان کی شاخوں کے بیان میں
الحمد للہ فاطرالسموات والارض جاعل الملائکۃ رسلااولی اجنحۃ مثنٰی وثلث وربع یزید فی الخلق مایشآء ان اللہ علی کل شیء قدیر۔ ونشھدان لاالہ الا اللہ وحدہ لا شریک لہ و نشھدان محمداعبدہ ورسولہ صلی اللہ علیہ وعلی الہ واصحابہ وسلم وعلی جمیع الانبیآء الا صفیآء وسآئر عباد اللہ الصلحائ۔ اعوذ باللہ من الشیطن الرجیم۔ بسم اللہ الرحمن الرحیم۔ يٰٓاَيُّھَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْٓا اٰمِنُوْا بِاللہِ وَرَسُوْلِہٖ وَالْكِتٰبِ الَّذِيْ نَزَّلَ عَلٰي رَسُوْلِہٖ وَالْكِتٰبِ الَّذِيْٓ اَنْزَلَ مِنْ قَبْلُ۰ۭ وَمَنْ يَّكْفُرْ بِاللہِ وَمَلٰۗىِٕكَتِہٖ وَكُتُبِہٖ وَرُسُلِہٖ وَالْيَوْمِ الْاٰخِرِ فَقَدْ ضَلَّ ضَلٰلًۢا بَعِيْدًا۱۳۶ (النساء:۱۳۶)(ترجمہ) اے ایمان والو اللہ تعالیٰ پر اور اس کے رسول پر اور اس کتاب پر جو اس نے اپنے رسول پر اتاری ہے، اور ان کتابوں پر جو اس سے پہلے اس نے نازل فرمائی ہیں ایمان لاؤ، جو شخص اللہ سے اور اس کے فرشتوں سے اور اس کی کتابوں سے، اور اس کے رسولوں سے اور قیامت کے دن سے کفر کرے، تو وہ بہت بڑی دور کی گمراہی میں جا پڑے گا۔
ایمان:
جو چیزیں اللہ تعالیٰ نے نبیوں کے ذریعہ سے بتائی ہیں، ان کو دل سے سچا جاننے، اور زبان سے اقرار کرنے، اور ظاہری اعضاء سے بجا لانے کو ایمان کہتے ہیں، ایمان اجمالی کلمہ شہادت اشھدان لا الہ الا اللہ واشھد ان محمدا رسول اللہ سچے دل و زبان سے ا قرار کر لینے سے حاصل ہوتا ہے، اور ایمان تفصیلی کی بہت تفصیل ہے،مگر مندرجہ ذیل چھ باتوں پر ایمان لانے کی قرآن و حدیث میں بہت زیادہ تاکید آئی ہے۔
(۱) اللہ تعالیٰ پر کہ وہ ایک ہے، اس کی ذات اور صفت تمام عیبوں سے پاک ہے۔
(۲) تمام نبیوں اور رسولوں پر، کہ وہ سب کے سب اللہ تعالیٰ کے سچے بندے ہیں۔
(۳) تمام فرشتوں پر، کہ وہ اس کے نیک بندے ہیں۔
(۴) اس کی تمام کتابوں پر، جو اپنے نبیوں پر اتاری ہیں۔
(۵) قیامت پر، کہ ایک دن ایسا آنے والا ہے، کہ اللہ تعالیٰ تمام چیزوں کو فنا کر کے پھر سب کو دوبارہ زندہ کرے گا، اور سب کا حساب لے کر نیکوں کو انعام اور بدوں کو سزا دے گا۔
(۶) تقدیر پر، کہ رنج و خوشی آرام و تکلیف اور بھلائی برائی سب کچھ اللہ ہی کی طرف سے ہے۔