ساجد تاج
فعال رکن
- شمولیت
- مارچ 09، 2011
- پیغامات
- 7,174
- ری ایکشن اسکور
- 4,517
- پوائنٹ
- 604
نیز آپﷺ نے فرمایا: کہ تمام ذکروں میں بہترین ذکرلاالہ الااللہ ہے، اور الحمدللہ تمام دعاؤں میں بہترین دعا ہے۔ (ابن ماجہ، ابن حبان، نسائی، ترغیب و ترہیب)
کلمہ طیبہ پر آپ کی شفاعت:
جو اس کلمہ کو سچے دل سے پڑھے گا، تو رسول اللہ ﷺ قیامت کے دن اس کی سفارش فرمائیں گے۔
آپﷺ نے ارشاد فرمایا:
اسعد الناس بشفاعتی یوم القیمۃ من قال لاالہ الااللہ خالصا من قلبہ و نفسہ (بخاری)
میری شفاعت کا مستحق قیامت کے دن سب سے زیادہ وہ سعادت مند ہوگا، جس نے سچے دل سے اس کلمہ توحید کو پڑھا ہوگا۔
کلمہ طیبہ کا سچے دل سے اقرار کرنے والا جنتی ہے:
حضرت شدادبن اوس فرماتے ہیں کہ ہم لوگ رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر تھے، تو آپﷺ نے فرمایا، اس وقت اس مجلس میں کوئی ا جنبی (غیر مسلم)تو نہیں ہے۔ ہم نے عرض کیا نہیں ہے، آپﷺ نے فرمایا،دروازہ بند کر دو، ہم نے دروازہ بند کر دیا، آپﷺ نے فرمایا، تم اپنے ہاتھوں کو اٹھاؤ، اور کہو لاالہ الااللہ تھوڑی دیر ہاتھ اٹھا کر یہ کلمہ طیبہ لاالہ الااللہ باربار پڑھتے رہے، پھر آپ ﷺ نے فرمایا، الحمدللہ، اے خدا تو نے مجھے اس کلمہ کو دے کر بھیجا ہے اور اس کلمہ پر جنت کا وعدہ فرمایا ہے، اور تو وعدہ خلافی نہیں کرتا ہے، پھر آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا، کہ تم لوگ خوش ہو جاؤ، خدا نے تمہاری بخشش فرما دی ہے۔
کلمہ طیبہ کا پڑھنے والا اور اس پر عمل کرنے والا دوزخ میں نہیں جائے گا
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں، کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا، کہ تم کثرت سے کلمہ طیبہ لاالہ الااللہ کہتے رہو، اس سے پہلے کہ ہمارے اور اس کلمہ طیبہ کے درمیان کوئی چیز حائل ہو جائے، یعنی موت آنے سے پہلے اس کو کثرت سے پڑھتے رہو، جو موت کے وقت اس کلمہ کو پڑھتا ہوا مرجائے، انشاء اللہ وہ جنتی ہوگا، چنانچہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا، کہ میں ایک ا یسا کلمہ جانتا ہوں، جو اس کو سچے دل سے پڑھتا ہوا مر جائے، تو دوزخ کی آگ اس پر حرام ہوگی، وہ کلمہ لاالہ الااللہ ہے۔ (ترغیب و ترہیب)
کلمہ طیبہ پڑھنے پر آسمان کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں اور یہ کلمہ عرش تک پہنچتا ہے:
رسول ا للہ ﷺ نے فرمایا، کہ جو بندہ سچے دل سے کلمہ طیبہ لاالہ الااللہ پڑھتا ہے تو اس کے واسطے آسمانوں کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں، ا وروہ کلمہ عرش الٰہی تک پہنچ جاتا ہے مگر شرط یہ ہے، کہ وہ بڑے بڑے گناہوں سے بچتا رہاہو۔(ترمذی، ترغیب)
کلمہ طیبہ پر آپ کی شفاعت:
جو اس کلمہ کو سچے دل سے پڑھے گا، تو رسول اللہ ﷺ قیامت کے دن اس کی سفارش فرمائیں گے۔
آپﷺ نے ارشاد فرمایا:
اسعد الناس بشفاعتی یوم القیمۃ من قال لاالہ الااللہ خالصا من قلبہ و نفسہ (بخاری)
میری شفاعت کا مستحق قیامت کے دن سب سے زیادہ وہ سعادت مند ہوگا، جس نے سچے دل سے اس کلمہ توحید کو پڑھا ہوگا۔
کلمہ طیبہ کا سچے دل سے اقرار کرنے والا جنتی ہے:
حضرت شدادبن اوس فرماتے ہیں کہ ہم لوگ رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر تھے، تو آپﷺ نے فرمایا، اس وقت اس مجلس میں کوئی ا جنبی (غیر مسلم)تو نہیں ہے۔ ہم نے عرض کیا نہیں ہے، آپﷺ نے فرمایا،دروازہ بند کر دو، ہم نے دروازہ بند کر دیا، آپﷺ نے فرمایا، تم اپنے ہاتھوں کو اٹھاؤ، اور کہو لاالہ الااللہ تھوڑی دیر ہاتھ اٹھا کر یہ کلمہ طیبہ لاالہ الااللہ باربار پڑھتے رہے، پھر آپ ﷺ نے فرمایا، الحمدللہ، اے خدا تو نے مجھے اس کلمہ کو دے کر بھیجا ہے اور اس کلمہ پر جنت کا وعدہ فرمایا ہے، اور تو وعدہ خلافی نہیں کرتا ہے، پھر آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا، کہ تم لوگ خوش ہو جاؤ، خدا نے تمہاری بخشش فرما دی ہے۔
کلمہ طیبہ کا پڑھنے والا اور اس پر عمل کرنے والا دوزخ میں نہیں جائے گا
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں، کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا، کہ تم کثرت سے کلمہ طیبہ لاالہ الااللہ کہتے رہو، اس سے پہلے کہ ہمارے اور اس کلمہ طیبہ کے درمیان کوئی چیز حائل ہو جائے، یعنی موت آنے سے پہلے اس کو کثرت سے پڑھتے رہو، جو موت کے وقت اس کلمہ کو پڑھتا ہوا مرجائے، انشاء اللہ وہ جنتی ہوگا، چنانچہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا، کہ میں ایک ا یسا کلمہ جانتا ہوں، جو اس کو سچے دل سے پڑھتا ہوا مر جائے، تو دوزخ کی آگ اس پر حرام ہوگی، وہ کلمہ لاالہ الااللہ ہے۔ (ترغیب و ترہیب)
کلمہ طیبہ پڑھنے پر آسمان کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں اور یہ کلمہ عرش تک پہنچتا ہے:
رسول ا للہ ﷺ نے فرمایا، کہ جو بندہ سچے دل سے کلمہ طیبہ لاالہ الااللہ پڑھتا ہے تو اس کے واسطے آسمانوں کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں، ا وروہ کلمہ عرش الٰہی تک پہنچ جاتا ہے مگر شرط یہ ہے، کہ وہ بڑے بڑے گناہوں سے بچتا رہاہو۔(ترمذی، ترغیب)