ساجد تاج
فعال رکن
- شمولیت
- مارچ 09، 2011
- پیغامات
- 7,174
- ری ایکشن اسکور
- 4,517
- پوائنٹ
- 604
خطبہ ــ 16
شرک کی مذمّت
بسم اللہ الرحمن الرحیم۔ الحمدللہ الذی لم یتخذ ولداو لم یکن لہ شریک فی الملک ولم یکن لہ ولی من الذل وکبرہ تکبیرا۔ ونشھد ان لاالہ ا لااللہ وحدہ لا شریک لہ ونشھد ان محمداعبدہ ورسولہ صلی اللہ علیہ وعلی اٰلہ واصحابہ وسلم تسلیما کثیرا۔ اعوذ باللہ من الشیطان الرجیم ط بسم اللہ الرحمن الرحیم بِہٖ۰ۭ وَمَنْ يُّشْرِكْ بِاللہِ فَكَاَنَّمَا خَرَّ مِنَ السَّمَاۗءِ فَتَخْطَفُہُ الطَّيْرُ اَوْ تَہْوِيْ بِہِ الرِّيْحُ فِيْ مَكَانٍ سَحِيْقٍ (الحج:۳۱)
سب تعریف اللہ ہی کے لیے ہے، جو نہ اولاد رکھتا ہے، اور اپنی سلطنت میں کسی کو شریک بھی نہیں کرتا، اور نہ وہ ایسا حقیر ہے، کہ اس کا کوئی حمائتی ہو، تم اس کی بڑائی بیان کرو، اور ہم اس بات کی شہادت دیتے ہیں، کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں ہے، وہ ایک ا کیلا ہے، اس کے ساتھ کوئی شریک نہیں ہے، اور ہم اس بات کی شہادت دیتے ہیں، کہ محمدﷺ اللہ کے بندے اور رسول ہیں، اللہ تعالیٰ ان پر اور ان کے اصحابؓ پر بہت بہت درود بھیجے حمدو صلوٰۃ کے بعد عرض ہے ، کہ اللہ تعالیٰ قرآن مجید میں یہ فرما رہاہے، کہ اللہ کے ساتھ شرک کرنے والا گویا آسمان سے گر پڑا، تو اب اسے یا تو پرندے اچک لے جائیں گے یا ہوا کسی دور دراز مقام پر پھینک دے گی۔
مطلب یہ ہے، کہ شرک بدترین چیز ہے، جو مشرکوں کو تباہی کے گڑھے میں ڈال دیتی ہے، اس کی مثال اللہ تعالیٰ نے یہ دی ہے کہ جیسے کوئی آسمان سے گر پڑے، تو یا تو اسے پرندے ہی اچک لے جائیں یا ہوا کسی ہلاکت کے دور دراز گڑھے میں پھینک دے۔شرک کی مذمّت
بسم اللہ الرحمن الرحیم۔ الحمدللہ الذی لم یتخذ ولداو لم یکن لہ شریک فی الملک ولم یکن لہ ولی من الذل وکبرہ تکبیرا۔ ونشھد ان لاالہ ا لااللہ وحدہ لا شریک لہ ونشھد ان محمداعبدہ ورسولہ صلی اللہ علیہ وعلی اٰلہ واصحابہ وسلم تسلیما کثیرا۔ اعوذ باللہ من الشیطان الرجیم ط بسم اللہ الرحمن الرحیم بِہٖ۰ۭ وَمَنْ يُّشْرِكْ بِاللہِ فَكَاَنَّمَا خَرَّ مِنَ السَّمَاۗءِ فَتَخْطَفُہُ الطَّيْرُ اَوْ تَہْوِيْ بِہِ الرِّيْحُ فِيْ مَكَانٍ سَحِيْقٍ (الحج:۳۱)
سب تعریف اللہ ہی کے لیے ہے، جو نہ اولاد رکھتا ہے، اور اپنی سلطنت میں کسی کو شریک بھی نہیں کرتا، اور نہ وہ ایسا حقیر ہے، کہ اس کا کوئی حمائتی ہو، تم اس کی بڑائی بیان کرو، اور ہم اس بات کی شہادت دیتے ہیں، کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں ہے، وہ ایک ا کیلا ہے، اس کے ساتھ کوئی شریک نہیں ہے، اور ہم اس بات کی شہادت دیتے ہیں، کہ محمدﷺ اللہ کے بندے اور رسول ہیں، اللہ تعالیٰ ان پر اور ان کے اصحابؓ پر بہت بہت درود بھیجے حمدو صلوٰۃ کے بعد عرض ہے ، کہ اللہ تعالیٰ قرآن مجید میں یہ فرما رہاہے، کہ اللہ کے ساتھ شرک کرنے والا گویا آسمان سے گر پڑا، تو اب اسے یا تو پرندے اچک لے جائیں گے یا ہوا کسی دور دراز مقام پر پھینک دے گی۔
حضرت شاہ ولی اللہ صاحب محدث دہلوی رحمۃ اللہ علیہ البلاغ المبین میں فرماتے ہیں: اس آیت کریمہ سے چار باتیں معلوم ہوئیں (۱) اللہ تعالیٰ کے ساتھ شریک ٹھہرانا (۲) آسمان سے گرنا(۳) پرندوں کا اچک لینا(۴) تیز ہوا کا دور جگہ لے جا کرڈال دینا۔
پس اللہ تعالیٰ کے ساتھ شریک ٹھہرانا یہ ہے، کہ جو صفتیں اللہ تعالیٰ کے ساتھ خاص ہیں، جیسے زندہ کرنا مارنا، اولاد بخشنا، روزی دینا ، اور چھپی ہوئی باتوں کو جاننا وغیرہ یہ سب اللہ تعالیٰ ہی کے ساتھ خاص ہیں، ان باتوں کو اللہ تعالیٰ کے علاوہ دوسروں کی طرف نسبت کریں اور یہ سمجھیں کہ یہ کام دوسرابھی کر سکتا ہے شرک کے یہی معنی ہیں، ورنہ کوئی شخص ایسا نہیں ہے، جو یہ کہے کہ اللہ تعالیٰ کا شریک کوئی دوسرا خدا ہے۔
اور آسمان سے گرنے سے یہ مراد ہے، کہ دین توحید آسمان کی طرح ایک ایسی اونچی اور بلند جگہ ہے جہاں پر نبی ﷺ کی سنت کی روشنی چمکتے سورج کی طرح امتیوں کے دل کو روشن کرتی ہے اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے آثار روشن ستاروں کی طرح مسلمانوں کو راستہ بتاتے ہیں، جیسا کہ نبی ﷺ فرماتے ہیں۔
اصحابی کالنجوم بایھم اقتدیتم اھتدیتم۔ (مشکوۃ)
میرے صحابہؓ روشن ستاروں کی طرح ہیں، ان میں سے جس کی بھی اتباع کرو گے ہدایت اور راستہ پالوگے۔