ساجد تاج
فعال رکن
- شمولیت
- مارچ 09، 2011
- پیغامات
- 7,174
- ری ایکشن اسکور
- 4,517
- پوائنٹ
- 604
خطبہ ــ 19
اتباع سنت کا بیان
بسم اللہ الرحمن الرحیم الحمد للہ الذی لم یزل عالماً قدیرا حیاً قیوماً سمیعاً بصیراً و اشھد ان لا الہ الا اللہ وحدہ لا شریک لہ واکبرہ تکبیراً۔ واشھد ان محمداعبدہ ورسولہ و صلی اللہ علی سیدنا محمد ن الذی ارسلہ الی الناس کافۃ بشیراً ونذیرًا۔ و علی الہ و صحبہ وسلم تسلیماً کثیراکثیرا۔ اما بعد! فاعوذ باللہ من الشیطن الرجیم۔ بسم اللہ الرحمن الرحیم۔ قُلْ اِنْ كُنْتُمْ تُحِبُّوْنَ اللہَ فَاتَّبِعُوْنِيْ يُحْبِبْكُمُ اللہُ وَيَغْفِرْ لَكُمْ ذُنُوْبَكُمْ۰ۭ وَاللہُ غَفُوْرٌ رَّحِيْمٌ۳۱ قُلْ اَطِيْعُوا اللہَ وَالرَّسُوْلَ۰ۚ فَاِنْ تَوَلَّوْا فَاِنَّ اللہَ لَا يُحِبُّ الْكٰفِرِيْنَ۳۲ (آل عمران:۳۱۔۳۲)
سب تعریف اللہ کے لیے ثابت ہے،جو ہمیشہ سے جاننے والا، قدرت والا، زندہ رکھنے والا، سنبھالنے والا، سننے والا اور دیکھنے والا ہے، اور میں اس بات کی گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، وہ ایک اور یکتا ہے، جس کا کوئی شریک نہیں ہے، اور میں اس کی بڑائی بیان کرتا ہوں، اور اس بات کی گواہی دیتا ہوں ، کہ محمد ﷺ اللہ کے بندے اور اس کے رسول ہیں، اللہ تعالیٰ ہمارے آقا محمد ﷺ پر رحمت کا ملہ نازل فرمائے جن کو اللہ تعالیٰ نے تمام لوگوں کی طرف بشیر و نذیر بنا کے بھیجاہے، اور آپﷺ کے آل و اصحاب پر بہت بہت سلام ہو اللہ تعالیٰ نے فرمایا: اے ہمارے نبی آپ سب لوگوں سے کہہ دیجیے، کہ اگر تم اللہ کو چاہتے ہو، تو میری پیروی کرو، اللہ تم کو چاہے گا، اور تمہارے گناہوں کو معاف فرمائے گا، وہ بخشنے والا مہربان ہے، لوگوں سے کہہ دیجیے کہ اللہ اور رسول کی فرمانبرداری کرو، اگر ان کی فرمانبرداری سے پھر جاؤ گے، تو کافر ہو جاؤ گے، اور کافروں کو اللہ تعالیٰ دوست نہیں رکھتا۔
اس آیت کریمہ سے معلوم ہوا، کہ رسول اللہ ﷺ کی تابعداری تمام لوگوں پر فرض ہے اتباع کے معنی تابعداری کے اور کسی کے موافق عمل کے ہیں، اور سنت کے معنی رسول اللہ ﷺ کے قول و فعل و تقریر کے ہیں اس کے موافق عمل کرنے کو اتباع سنت کہتے ہیں، آپﷺ کے حکموں اوراعمال کی تابعداری فرض ہے آپﷺ کی فرمانبرداری اللہ کی فرمانبرداری ہے، آپﷺ کی پیروی کرنے والے سے خدا بہت خوش ہوتا ہے ا ور اپنا پیارا بنا لیتا ہے، جیسا کہ آیت مذکورہ سے معلوم ہوا، کہ تم اگر خدا کو محبوب بنانا چاہتے ہو، تو اس کے رسول کی پیروی کرو، تو اللہ تعالیٰ تم کو محبوب بنا لے گا، اور اگر آپﷺ کی اطاعت سے روگردانی کرو گے، تو اللہ تعالیٰ نافرمانوں کو دوست نہیں بناتا، رسول کی باتوں کو لو، اور جس چیز کاحکم دیں کرو، اور جس بات سے منع کریں، اس سے باز رہو، جیسا کہ قرآن مجید میں ہے:اتباع سنت کا بیان
بسم اللہ الرحمن الرحیم الحمد للہ الذی لم یزل عالماً قدیرا حیاً قیوماً سمیعاً بصیراً و اشھد ان لا الہ الا اللہ وحدہ لا شریک لہ واکبرہ تکبیراً۔ واشھد ان محمداعبدہ ورسولہ و صلی اللہ علی سیدنا محمد ن الذی ارسلہ الی الناس کافۃ بشیراً ونذیرًا۔ و علی الہ و صحبہ وسلم تسلیماً کثیراکثیرا۔ اما بعد! فاعوذ باللہ من الشیطن الرجیم۔ بسم اللہ الرحمن الرحیم۔ قُلْ اِنْ كُنْتُمْ تُحِبُّوْنَ اللہَ فَاتَّبِعُوْنِيْ يُحْبِبْكُمُ اللہُ وَيَغْفِرْ لَكُمْ ذُنُوْبَكُمْ۰ۭ وَاللہُ غَفُوْرٌ رَّحِيْمٌ۳۱ قُلْ اَطِيْعُوا اللہَ وَالرَّسُوْلَ۰ۚ فَاِنْ تَوَلَّوْا فَاِنَّ اللہَ لَا يُحِبُّ الْكٰفِرِيْنَ۳۲ (آل عمران:۳۱۔۳۲)
سب تعریف اللہ کے لیے ثابت ہے،جو ہمیشہ سے جاننے والا، قدرت والا، زندہ رکھنے والا، سنبھالنے والا، سننے والا اور دیکھنے والا ہے، اور میں اس بات کی گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، وہ ایک اور یکتا ہے، جس کا کوئی شریک نہیں ہے، اور میں اس کی بڑائی بیان کرتا ہوں، اور اس بات کی گواہی دیتا ہوں ، کہ محمد ﷺ اللہ کے بندے اور اس کے رسول ہیں، اللہ تعالیٰ ہمارے آقا محمد ﷺ پر رحمت کا ملہ نازل فرمائے جن کو اللہ تعالیٰ نے تمام لوگوں کی طرف بشیر و نذیر بنا کے بھیجاہے، اور آپﷺ کے آل و اصحاب پر بہت بہت سلام ہو اللہ تعالیٰ نے فرمایا: اے ہمارے نبی آپ سب لوگوں سے کہہ دیجیے، کہ اگر تم اللہ کو چاہتے ہو، تو میری پیروی کرو، اللہ تم کو چاہے گا، اور تمہارے گناہوں کو معاف فرمائے گا، وہ بخشنے والا مہربان ہے، لوگوں سے کہہ دیجیے کہ اللہ اور رسول کی فرمانبرداری کرو، اگر ان کی فرمانبرداری سے پھر جاؤ گے، تو کافر ہو جاؤ گے، اور کافروں کو اللہ تعالیٰ دوست نہیں رکھتا۔
وَمَآ اٰتٰىكُمُ الرَّسُوْلُ فَخُذُوْہُ۰ۤ وَمَا نَہٰىكُمْ عَنْہُ فَانْتَہُوْا۰ۚ (الحشر:۷)
ہمارے رسول جو حکم تمہیں دیں، اس کو مان لو، اور جس سے منع کریں، اس سے باز رہو۔
اور دوسری جگہ فرمایا:
اِنَّ الَّذِيْنَ يَكْفُرُوْنَ بِاللہِ وَرُسُلِہٖ وَيُرِيْدُوْنَ اَنْ يُّفَرِّقُوْا بَيْنَ اللہِ وَرُسُلِہٖ وَيَقُوْلُوْنَ نُؤْمِنُ بِبَعْضٍ وَّنَكْفُرُ بِبَعْضٍ۰ۙ وَّيُرِيْدُوْنَ اَنْ يَّتَّخِذُوْا بَيْنَ ذٰلِكَ سَبِيْلًا۱۵۰ۙ اُولٰۗىِٕكَ ہُمُ الْكٰفِرُوْنَ حَقًّا۰ۚ وَاَعْتَدْنَا لِلْكٰفِرِيْنَ عَذَابًا مُّہِيْنًا۱۵۱ (النساء:۱۵۰۔۱۵۱)
بے شک جو لوگ اللہ اور اس کے رسولوں کے حکموں کے درمیان فرق کرنا چاہتے ہیں، اور یہ کہتے ہیں کہ ہم بعض کو مانیں گے، اور بعض کو نہیں مانیں گے اور وہ ان دونوں کے بیچ کا راستہ چاہتے ہیں یہی لوگ پکے کافر ہیں۔