ساجد تاج
فعال رکن
- شمولیت
- مارچ 09، 2011
- پیغامات
- 7,174
- ری ایکشن اسکور
- 4,517
- پوائنٹ
- 604
خطبہ ــ 9
محاسِن اسلام کا بیان
بسم اللہ الرحمن الرحیم۔الحمد للہ الذی لاالہ الا ھوط عالم الغیب والشھادۃ ھو الرحمن الرحیم۔ ھواللہ الذی لاالہ الا ھوالملک القدوس السلام المؤمن المھیمن العزیزالجبار المتکبر ط سبحان اللہ عما یشرکون۔ ھواللہ الخالق الباري المصورلہ الاسماء الحسنی ط یسبح لہ ما فی السموات والاض و ھوالعزیزالحکیم۔ اما بعد: فاعوذ باللہ من الشیطان الرجیم ط بسم اللہ الرحمن الرحیم ط اِنَّ الدِّیْنَ عِنْدِ اللہِ الْاِسِلْاَمُ الآیة (آل عمران:۱۹)
(ترجمہ)سب تعریف اللہ کے لیے زیبا ہے، جس کے سوا کوئی معبود نہیں ہے، وہ پوشیدہ اور ظاہر سب چیزوں کو جاننے والا ہے، وہ بڑا مہربان اور نہایت رحم والا ہے، وہی ایک اکیلا معبود ہے، وہی بادشاہ، پاک ذات ، ہر عیب سے سالم، امن دینے والا ، نگہبان، زبردست، خود مختار، عظمت والاہے، اللہ تعالیٰ مشرکوں کے شرک سے بری ہے، اور وہی اللہ پیدا کرنے والا، ایجاد کرنے والا، صورت بنانے والا ہے،اسی کے لیے اچھے اچھے نام ہیں، زمین و آسمان کی ہر چیز اس کی پاکی بیان کرتی ہے، وہ زبردست حکمت والا ہے، میں اس بات کی شہادت دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی سچا معبود نہیں ہے، اور اس بات کی گواہی دیتا ہوں، کہ احمد مجتبیٰ، محمد مصطفیٰ اس کے بندے اور رسول ہیں، حمد و صلوۃ، بسم اللہ اور تعوذ کے بعد عرض یہ ہے، کہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے، کہ سب دینوں سے اللہ کے نزدیک پسندیدہ دین اسلام ہی ہے۔
اسلام کے معنی امن اور سلامتی کے ہیں، کیونکہ اسلام ''سلم'' سے مشتق ہے، جس کے معنی صلح، سلامتی اور ا من کے ہیں، یعنی اسلام قبول کرنے والا ہمیشہ ہمیشہ کے لیے امن و سلامتی میں داخل ہوگیا، اور ایمان لانے والا دوسروں کو بھی اسی صلح اور امن کی طرف دعوت دیتاہے، حقیقت یہ ہے، کہ لفظ اسلام ایک ایسا لفظ ہے، جس کے اندر ہر قسم کی خوبیاں پائی جاتی ہیں، گویا یہ ایک سایہ دار اور پھلدار درخت ہے، جس کے امن کے سائے تلے تمام دنیا نہایت امن و عافیت کی زندگی بسر کر سکتی ہے، یہی اسلام صراط مستقیم ہے، انسانی نجات اور فلاح و بہبود کا اگر کوئی مذہب سچا ضامن ہے، تو یہی اسلام ہی ہے۔ اخلاق حسنہ اور راست بازی کے لحاظ سے اگر کوئی اکمل ترین مذہب ہے ، تو اسلام ہی ہے، تہذیب اور سیاست مدنیہ اور تدبیر منزل وغیرہ کی حقیقی برکات اگر کسی مذہب میں ہیں، تو صرف اسلام ہی میںہیں، لطافت و طہارت اور پاکیزگی صرف مذہب اسلام ہی میں ہے، دوسرے مذاہب اسلامی محاسن کا مقابلہ نہیں کر سکتے، کامل توحید اور خدا شناسی صرف اسی اسلام میں ہے۔
غرض اسلام تمام محاسن کا مجموعہ ہے اسی لیے یہ مذہب خالق کائنات کو سب سے زیادہ پیارا ہے، اور سب سے برگزیدہ اور خدا اور رسول کی اطاعت تک پہنچانے والا صرف اسلام ہی ہے، اسی لیے قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے:۔محاسِن اسلام کا بیان
بسم اللہ الرحمن الرحیم۔الحمد للہ الذی لاالہ الا ھوط عالم الغیب والشھادۃ ھو الرحمن الرحیم۔ ھواللہ الذی لاالہ الا ھوالملک القدوس السلام المؤمن المھیمن العزیزالجبار المتکبر ط سبحان اللہ عما یشرکون۔ ھواللہ الخالق الباري المصورلہ الاسماء الحسنی ط یسبح لہ ما فی السموات والاض و ھوالعزیزالحکیم۔ اما بعد: فاعوذ باللہ من الشیطان الرجیم ط بسم اللہ الرحمن الرحیم ط اِنَّ الدِّیْنَ عِنْدِ اللہِ الْاِسِلْاَمُ الآیة (آل عمران:۱۹)
(ترجمہ)سب تعریف اللہ کے لیے زیبا ہے، جس کے سوا کوئی معبود نہیں ہے، وہ پوشیدہ اور ظاہر سب چیزوں کو جاننے والا ہے، وہ بڑا مہربان اور نہایت رحم والا ہے، وہی ایک اکیلا معبود ہے، وہی بادشاہ، پاک ذات ، ہر عیب سے سالم، امن دینے والا ، نگہبان، زبردست، خود مختار، عظمت والاہے، اللہ تعالیٰ مشرکوں کے شرک سے بری ہے، اور وہی اللہ پیدا کرنے والا، ایجاد کرنے والا، صورت بنانے والا ہے،اسی کے لیے اچھے اچھے نام ہیں، زمین و آسمان کی ہر چیز اس کی پاکی بیان کرتی ہے، وہ زبردست حکمت والا ہے، میں اس بات کی شہادت دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی سچا معبود نہیں ہے، اور اس بات کی گواہی دیتا ہوں، کہ احمد مجتبیٰ، محمد مصطفیٰ اس کے بندے اور رسول ہیں، حمد و صلوۃ، بسم اللہ اور تعوذ کے بعد عرض یہ ہے، کہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے، کہ سب دینوں سے اللہ کے نزدیک پسندیدہ دین اسلام ہی ہے۔
اسلام کے معنی امن اور سلامتی کے ہیں، کیونکہ اسلام ''سلم'' سے مشتق ہے، جس کے معنی صلح، سلامتی اور ا من کے ہیں، یعنی اسلام قبول کرنے والا ہمیشہ ہمیشہ کے لیے امن و سلامتی میں داخل ہوگیا، اور ایمان لانے والا دوسروں کو بھی اسی صلح اور امن کی طرف دعوت دیتاہے، حقیقت یہ ہے، کہ لفظ اسلام ایک ایسا لفظ ہے، جس کے اندر ہر قسم کی خوبیاں پائی جاتی ہیں، گویا یہ ایک سایہ دار اور پھلدار درخت ہے، جس کے امن کے سائے تلے تمام دنیا نہایت امن و عافیت کی زندگی بسر کر سکتی ہے، یہی اسلام صراط مستقیم ہے، انسانی نجات اور فلاح و بہبود کا اگر کوئی مذہب سچا ضامن ہے، تو یہی اسلام ہی ہے۔ اخلاق حسنہ اور راست بازی کے لحاظ سے اگر کوئی اکمل ترین مذہب ہے ، تو اسلام ہی ہے، تہذیب اور سیاست مدنیہ اور تدبیر منزل وغیرہ کی حقیقی برکات اگر کسی مذہب میں ہیں، تو صرف اسلام ہی میںہیں، لطافت و طہارت اور پاکیزگی صرف مذہب اسلام ہی میں ہے، دوسرے مذاہب اسلامی محاسن کا مقابلہ نہیں کر سکتے، کامل توحید اور خدا شناسی صرف اسی اسلام میں ہے۔
اُدْخُلُوافِی السِّلْمِ کَآفَّۃً o (البقرہ:۲۰۸)
تم خدا کی اطاعت و فرمانبرداری میں پورے پورے داخل ہو جاو۔
یہی مذہب توحید الٰہی اور محاسن انسانی کی طرف دعوت دیتا ہے، اور یہی مذہب خدا کے تمام نبیوں اور رسولوں کا تھا، حضرت آدم علیہ السلام سے حضرت احمد مجتبیٰ محمد مصطفی تک سارے نبی اور رسول خدا کی اطاعت کی طرف بلاتے رہے ا ور امن و سلامتی و صلح کی طرف دعوت دیتے رہے، اسی سلسلہ میں قرآن مجید میں جو نبیوں کے تذکرہ میں آیات آئی ہیں، وہ چند آیات درج ذیل ہیں۔
حضرت آدم علیہ السلام اور ان کے ساتھیوں کے متعلق ارشاد باری تعالیٰ ہے:
قُلْنَا اھْبِطُوْا مِنْہَا جَمِيْعًا۰ۚ فَاِمَّا يَاْتِيَنَّكُمْ مِّـنِّىْ ھُدًى فَمَنْ تَبِــعَ ھُدَاىَ فَلَا خَوْفٌ عَلَيْہِمْ وَلَا ھُمْ يَحْزَنُوْنَ۔ (البقرہ:۳۸)
ہم نے کہا تم سب یہاں سے چلے جاو، جب تمہارے پاس میری ہدایت پہنچے (تو اس کی تابعداری کرو) اس کی تابعداری کرنے والوں پر کوئی خوف و غم نہیں۔
یعنی اسلام قبول کرنے والوں پر دنیا و آخرت میں کوئی خوف نہیں ہے، اس سے معلوم ہوا کہ حضرت آدم علیہ السلام کا مذہب یہی اسلام تھا، جس کی طرف وہ لوگوں کو بلاتے رہے، اور حضرت نوح علیہ السلام کا بھی یہی دستور تھا