غامدی صاحب اسلام پر تھوڑا سا رحم کیجئے....
اسلامی نظریاتی کونسل کے بل پر جیو ٹی وی کے پروگرام میں تمام "متنازعہ" شقوں پر بات کرتے ہوۓ غامدی صاحب نے ایک ہی جملے میں سارا معامله حل کر دیا ..."کہ شخصی معاملات میں ریاست مداخلت نہیں کر سکتی.."
یاد رہے پروگرام میں زیر بحث چند اس جیسی شقیں بھی تھیں ...کہ
*** عورت تنہا غیر ملکی دوروں میں سرکاری حکام کے ساتھ نہیں جا سکتی
*** پانچویں کلاس کے بعد مخلوط تعلیم نہ ہو گی
*** خاتون نرس مرد مریضوں کی ڈیوٹی نہیں دے گی
...میرا سوال کہ کیا یہ ذاتی فیصلہ کرنے والے امور ہیں یا ریاست کے کرنے والے فیصلے ہیں....افسوس بندہ آزاد خیالی میں اس حد کو چلا جاتا ہے کہ اسلام . قران .اخلاق اس کے لیے بے معنی الفاظ بن جاتے ہیں....غامدی صاحب کا معاملہ ہے کہ انہوں نے مولوی کی مخالفت کرنی ہے ........اور بس.......رہا قران وہ صرف ایک بہانہ ہے ...لکھ لیجئے اگر مولوی قران کی بات کرے گا تو موصوف تب بھی مخالفت ہی کریں گے
ابوبکرقدوسی