• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اسلام انسانی حقوق کا پاسبان

عبد الرشید

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
5,402
ری ایکشن اسکور
9,991
پوائنٹ
667
کتاب کا نام
اسلام انسانی حقوق کا پاسبان
مصنف
سید جلال الدین انصر عمری
ناشر
مرکزی مکتبہ اسلامی پبلشرز، نئی دہلی

تبصرہ
حقوق ِانسانی کے سلسلہ میں اسلام کا تصور بہت ہی واضح اور اس کا کردار بالکل نمایاں ہے ۔ اس نے فرد اور جماعت اور مختلف سطح کے افراد اور طبقات کے حقوق کا تعین کیا اور عملاً یہ حقوق فراہم کیے ۔ جن افراد اور طبقات کے حقوق ضائع ہور ہے تھے ان کی نصرت وحمایت میں کھڑا ہوا اور جو لوگ ان حقوق پر دست درازی کر رہے تھے ان پر سخت تنقید کی اور انہیں دنیا اورآخرت کی وعید سنائی ،معاشرہ کو ان کے ساتھ بہتر سلوک کی تعلیم وترغیب دی۔ قرآن مجید انسانی حقوق کی ان کوششوں کی اساس ہے اور احادیث میں ان کی قولی وعملی تشریح موجود ہے ۔قرآن وحدیث کا اندازِ بحث ونظر مروجہ قانونی کتابوں کا سا نہیں ہے۔کسی حق کو جاننے کےلیے پورے قرآن اور ذخیرۂ حدیث کودیکھنا چاہیے۔ فقہاء کرام او رماہر ین شریعت نے تفصیل سے اس پر غور کیا ہے اور حقوق کےتعین کی اپنے دور کےحالات وظروف کے لحاظ سے کوشش کی ہے ۔ اسلامی قانون کے سمجھنےمیں اس سے بڑی مدد ملتی ہے ۔ زیر نظر کتاب ’’اسلام انسانی حقوق کا پاسبان‘‘انڈیا کے ممتاز عالم دین محترم مولانا سید جلال الدین عمری کی تصنیف ہے ۔موصوف ایک جید عالم دین ،بہترین خطیب، اورممتاز مصنف کی حیثیت سےمعروف ہیں ۔ قرآن وسنت کا گہرا علم رکھتے ہیں ۔ موضوع کا تنوع،اسلوب کی انفرادیت، طرزِ استدلال کی ندرت اور زبان وبیان کی شگفتگی ان کی نمایاں خصوصیات ہیں ۔موصوف مختلف موضوعات پر دودرجن سےزائد کتب کےمصنف ہیں ۔کتاب ہذا میں مصنف نے بڑے عالمانہ انداز میں انسانی حقوق اور اس کےتاریخی پس منظر کا معروضی مطالعہ کر کے اس کے بنیادی تصورات کو واضح کیا ہے ۔ اللہ تعالیٰ کتاب کو عوام الناس کے لیے نفع بخش بنائے (آمین) (م۔ا )
اس کتاب اسلام انسانی حقوق کا پاسبان کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
 

عبد الرشید

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
5,402
ری ایکشن اسکور
9,991
پوائنٹ
667
پیش لفظ
انسانی حقوق کا تصور ( تاریخی پس منظر
بنیادی تصورات
بنیادی تصورات
اللہ خالق ومالک ہے
انسان کا وجود اللہ کی مشیت کے تابع ہے
کائنات سےاستفادہ کا ہر شخص کوحق ہے
انسان صرف ایک خدا کا بندہ ہے
مذہبی غلامی کا جواز نہیں ہے
انسان محرتم ہے
اللہ فرماں روائے حقیقی ہے
اجتہاد کا حق حاصل ہے
اخلاق اور قانون کا تعلق
خدا کے سامنے جواب دہی کا احساس
فرد کے شخصی اورذاتی حقوق
زندہ رہنے کا حق
حق مساوات
عدل و انصاف کا قیام
قانون کی برتری
ریاست حقوق کی نگراں ہے
کسی کو غلام نہیں بنایا جاسکتا
کسی کو ناحق سزا نہیں دی جاسکتی
عزت و آبرو کاحق
سفر کا حق
مظلوم کاحق
بنیادی ضروریات کی تکمیل کاحق
معاشی جدوجہد
لباس
مکان
خادم اور سواری
معاشی خوش حالی
حکومت کی ذمہ داری
سماجی و معاشرتی حقوق
فکر کی آزادی
عمل کی آزادی
اظہار خیال کی آزادی
خاندان بسانے کا حق
نجی زندکی میں عدم مداخلت
ملک وملت کی خدمت کا حق
تنقید اور اصلاح کا حق
کم زور افراد اور طبقات کے حقوق
عورت کے حقوق
بیوی کے حقوق
بیوہ کے ساتھ حسن سلوک اور اس کےحقوق
یتیموں کے ساتھ حسن سلوک اور ان کےحقوق
غلاموں اور محکوموں کے ساتھ حسن سلوک اوران کےحقوق
محتاجوں اور مسکینون کےساتھ حسن سلوک اور ان کےحقوق
ضعیفوں کےساتھ حسن سلوک اور ان کے حقوق
معذور کےاخلاقی اور قانونی حقوق
صبر کی تلقین
ذمہ داریوں میں تخفیف
صلاحیتون کا اعتراف
معذور دہرے اجر کا مستحق ہے
معاشرے کی ذمہ داری
حسن سلوک کیا جائے
دل جوئی کی جائے
بدسلوکی نہ کی جائے
پاگل غیر مکلف ہے
پاگل سےمتعلق بعض احکام
کم زور عقل والوں کی رعایت
دفاع کا حق
دفاع میں جان دینا شہادت ہے
اپنی ذات کا دفاع
کیا اپنی کا دفاع واجب ہے؟
مال کا دفاع
کیا مال کا دفاع واجب ہے ؟
عفت و عصمت کا دفاع
دفاع میں تعاون
دفاع کرنے والے پر حملہ آور کےنقصان کی ذمہ داری نہیں ہے
دفاعی اقدام میں الاسہل فالاسہل کے اصول
کسی بھی اقدام کا فیصلہ حالات کےتحت ہو گا
دفاعی اقدام کے لیے ثبوت چاہیے
خلاصہ بحث
 

عبد الرشید

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
5,402
ری ایکشن اسکور
9,991
پوائنٹ
667
مذہب کی آزادی کا حق
عقیدہ اور مذہب کے لیے جبر کی اجازت نہیں ہے
اللہ کے رسولوں کا احترام
ذمیوں کے حقوق
شخصی قوانین پر عمل کاحق
مذہب پر گفتگو ہوسکتی ہے
مذہب پر گفتگو کےحدود
کتابیات
 
Top