• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اسلام کی تائید کرتی ہوئی قدیم انجیل برآمد

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,351
پوائنٹ
800
قرآن سے ثابت ہوتا ہے کہ قرآن، تورات، زبور اور انجیل ایک ہی بلکہ الگ الگ کتابیں ہیں۔
درج ذيل آیات کریمہ سے ثابتہ ہوتا ہے کہ قرآن، تورات، زبور اور انجیل الگ الگ کتابیں ہیں:

﴿ وَعْدًا عَلَيْهِ حَقًّا فِي التَّوْرَ‌اةِ وَالْإِنجِيلِ وَالْقُرْ‌آنِ ۚ ۔۔۔ الآية ١١١ ﴾ ۔۔۔ سورة التوبة
اس پر سچا وعده کیا گیا ہے تورات میں، انجیل میں اور قرآن میں۔

معلوم ہوا کہ یہ تمام کتابیں الگ الگ ہیں، جن کے نزول کی ترتیب یہ ہے کہ تورات، انجیل اور قرآن۔

﴿ نَزَّلَ عَلَيْكَ الْكِتَابَ بِالْحَقِّ مُصَدِّقًا لِّمَا بَيْنَ يَدَيْهِ وَأَنزَلَ التَّوْرَ‌اةَ وَالْإِنجِيلَ ٣ مِن قَبْلُ هُدًى لِّلنَّاسِ وَأَنزَلَ الْفُرْ‌قَانَ ۗ إِنَّ الَّذِينَ كَفَرُ‌وا بِآيَاتِ اللَّـهِ لَهُمْ عَذَابٌ شَدِيدٌ ۗ وَاللَّـهُ عَزِيزٌ ذُو انتِقَامٍ ٤ ﴾ ۔۔۔ سورة آل عمران
جس نے آپ پر حق کے ساتھ اس کتاب (قرآن) کو نازل فرمایا ہے، جو اپنے سے پہلے کی تصدیق کرنے والی ہے، اسی نے تورات اور انجیل کو اتارا تھا (3) اس سے پہلے، لوگوں کو ہدایت کرنے والی بنا کر، اور قرآن بھی اسی نے اتارا، جو لوگ اللہ تعالیٰ کی آیتوں سے کفر کرتے ہیں ان کے لئے سخت عذاب ہے اور اللہ تعالیٰ غالب ہے، بدلہ لینے والا ہے (4)

معلوم ہوا کہ تورات وانجیل الگ کتابیں ہیں جو قرآن کریم سے پہلے نازل ہوئیں۔

الله تعالیٰ نے صرف قرآن جیسی کتاب یا اس جیسی کوئی ایک سورت لانے کا چیلنچ کیا ہوا ہے، یہ چیلنج تورات، زبور اور انجیل کے متعلق نہیں ہے۔ جس سے معلوم ہوا کہ تورات، انجیل اور زبور قرآن کے علاوہ الگ کتابیں ہیں۔
﴿ قُل لَّئِنِ اجْتَمَعَتِ الْإِنسُ وَالْجِنُّ عَلَىٰ أَن يَأْتُوا بِمِثْلِ هَـٰذَا الْقُرْ‌آنِ لَا يَأْتُونَ بِمِثْلِهِ وَلَوْ كَانَ بَعْضُهُمْ لِبَعْضٍ ظَهِيرً‌ا ٨٨ ﴾ ۔۔۔ سورة الإسراء

اس بارے میں مزید آیات درج ذیل لنک میں ملاحظہ فرمائیں!
Tanzil - Quran Navigator | القرآن الكريم

قرآن کریم اللہ تعالیٰ نے نبی کریمﷺ پر اُتارا:
﴿ وَأُوحِيَ إِلَيَّ هَـٰذَا الْقُرْ‌آنُ لِأُنذِرَ‌كُم بِهِ وَمَن بَلَغَ ۚ ۔۔۔ الآية ١٩ ﴾ ۔۔۔ سورة الأنعام
اور میرے پاس یہ قرآن بطور وحی کے بھیجا گیا ہے تاکہ میں اس (قرآن) کے ذریعے سے تم کو اور جس جس کو (یہ قرآن) پہنچے ان سب کو ڈراؤں۔

﴿ نَحْنُ نَقُصُّ عَلَيْكَ أَحْسَنَ الْقَصَصِ بِمَا أَوْحَيْنَا إِلَيْكَ هَـٰذَا الْقُرْ‌آنَ وَإِن كُنتَ مِن قَبْلِهِ لَمِنَ الْغَافِلِينَ ٣ ﴾ ۔۔۔ سورة يوسف
ہم آپ کے سامنے بہترین بیان پیش کرتے ہیں اس وجہ سے کہ ہم نے آپ کی جانب یہ قرآن وحی کے ذریعے نازل کیا اور یقیناً آپ اس سے پہلے بے خبروں میں سے تھے (3)

﴿ طه ١ مَا أَنزَلْنَا عَلَيْكَ الْقُرْ‌آنَ لِتَشْقَىٰ ٢ ﴾ ۔۔۔ سورة طه
طٰہٰ (1) ہم نے یہ قرآن تجھ پر اس لئے نہیں اتارا کہ تو مشقت میں پڑ جائے (2)

﴿ إِنَّا نَحْنُ نَزَّلْنَا عَلَيْكَ الْقُرْ‌آنَ تَنزِيلًا ٢٣ ﴾ ۔۔۔ سورة الدهر
بے شک ہم نے تجھ پر بتدریج قرآن نازل کیا ہے (23)

انجیل سیدنا عیسیٰ﷤ پر نازل کی گئی:
﴿ وَقَفَّيْنَا عَلَىٰ آثَارِ‌هِم بِعِيسَى ابْنِ مَرْ‌يَمَ مُصَدِّقًا لِّمَا بَيْنَ يَدَيْهِ مِنَ التَّوْرَ‌اةِ ۖ وَآتَيْنَاهُ الْإِنجِيلَ فِيهِ هُدًى وَنُورٌ‌ وَمُصَدِّقًا لِّمَا بَيْنَ يَدَيْهِ مِنَ التَّوْرَ‌اةِ وَهُدًى وَمَوْعِظَةً لِّلْمُتَّقِينَ ٤٦ ﴾ ۔۔۔ سورة المائدة
اور ہم نے ان کے پیچھے عیسیٰ بن مریم کو بھیجا جو اپنے سے پہلے کی کتاب یعنی تورات کی تصدیق کرنے والے تھے اور ہم نے انہیں (عیسیٰ﷤ کو) انجیل عطا فرمائی جس میں نور اور ہدایت تھی اور وه اپنے سے پہلے کی کتاب تورات کی تصدیق کرتی تھی اور وه سراسر ہدایت ونصیحت تھی پارسا لوگوں کے لئے (46)

معلوم ہوا کہ انجیل سیدنا عیسیٰ﷤ پر نازل ہوئی تھی اور تورات اس سے پہلے نازل ہو چکی تھی، اور انجیل تورات کی تصدیق کرنے والی کتاب تھی۔

﴿ ثُمَّ قَفَّيْنَا عَلَىٰ آثَارِ‌هِم بِرُ‌سُلِنَا وَقَفَّيْنَا بِعِيسَى ابْنِ مَرْ‌يَمَ وَآتَيْنَاهُ الْإِنجِيلَ ۔۔۔ الآية ٢٧ ﴾ ۔۔۔ سورة الحديد
ان کے بعد پھر بھی ہم اپنے رسولوں کو پے در پے بھیجتے رہے اور ان کے بعد عیسیٰ بن مریم﷤ کو بھیجا اور انہیں انجیل عطا فرمائی۔

زبور سیدنا داؤد﷤ پر نازل ہوئی تھی۔
﴿ وَآتَيْنَا دَاوُودَ زَبُورً‌ا ١٦٣ ﴾ ۔۔۔ سورة النساء
اور ہم نے داؤد﷤ کو زبور عطا فرمائی (163)

﴿ وَلَقَدْ فَضَّلْنَا بَعْضَ النَّبِيِّينَ عَلَىٰ بَعْضٍ ۖ وَآتَيْنَا دَاوُودَ زَبُورً‌ا ٥٥ ﴾ ۔۔۔ سورة الإسراء
ہم نے بعض پیغمبروں کو بعض پر بہتری اور برتری دی ہے اور داؤد﷤ کو زبور ہم نے عطا فرمائی ہے (55)

تورات سیدنا موسیٰ﷤ پر نازل ہوئی۔
جب اللہ تعالیٰ نے سیدنا موسیٰ﷤ کے سب سے بڑے دشمن فرعون اور اس کی آل کو سمندر میں غرق کر دیا تو اس کے بعد سیدنا موسیٰ﷤ کو کتاب دی:

﴿ وَلَقَدْ آتَيْنَا مُوسَى الْكِتَابَ مِن بَعْدِ مَا أَهْلَكْنَا الْقُرُ‌ونَ الْأُولَىٰ بَصَائِرَ‌ لِلنَّاسِ وَهُدًى وَرَ‌حْمَةً لَّعَلَّهُمْ يَتَذَكَّرُ‌ونَ ٤٣ ﴾ ۔۔۔ سورة القصص
اور ان اگلے زمانہ والوں کو ہلاک کرنے کے بعد ہم نے موسیٰ﷤ کو ایسی کتاب عنایت فرمائی جو لوگوں کے لیے دلیل اور ہدایت ورحمت ہوکر آئی تھی تاکہ وه نصیحت حاصل کرلیں (43)

اس کتاب کا نام تورات تھا، سیدنا موسیٰ﷤ کے بعد آنے والے انبیاء اور علماء اسی تورات کے مطابق فیصلے کرتے تھے:
﴿ إِنَّا أَنزَلْنَا التَّوْرَ‌اةَ فِيهَا هُدًى وَنُورٌ‌ ۚ يَحْكُمُ بِهَا النَّبِيُّونَ الَّذِينَ أَسْلَمُوا لِلَّذِينَ هَادُوا وَالرَّ‌بَّانِيُّونَ وَالْأَحْبَارُ‌ بِمَا اسْتُحْفِظُوا مِن كِتَابِ اللَّـهِ وَكَانُوا عَلَيْهِ شُهَدَاءَ ۚ ۔۔۔ الآية ٤٤ ﴾ ۔۔۔ سورة المائدة
ہم نے تورات نازل فرمائی ہے جس میں ہدایت ونور ہے، یہودیوں میں اسی تورات کے ساتھ اللہ تعالیٰ کے ماننے والے انبیاء﷩ اور اہل اللہ اور علما فیصلے کرتے تھے کیونکہ انہیں اللہ کی اس کتاب کی حفاظت کا حکم دیا گیا تھا اور وه اس پر اقراری گواه تھے۔
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,351
پوائنٹ
800
اللہ کی کتاب۔

جب لکھی ہوئی ہو تو کہلائے گی "الکتاب" یعنی خاص لکھائی۔
جب اس الکتاب کو پڑھا جائے گا، تو یہ کہلائے گی " القرآن" یعنی خاص پڑھائی۔

هُوَ الَّذِي أَنزَلَ عَلَيْكَ الْكِتَابَ مِنْهُ آيَاتٌ مُّحْكَمَاتٌ هُنَّ أُمُّ الْكِتَابِ وَأُخَرُ مُتَشَابِهَاتٌ ۖ فَأَمَّا الَّذِينَ فِي قُلُوبِهِمْ زَيْغٌ فَيَتَّبِعُونَ مَا تَشَابَهَ مِنْهُ ابْتِغَاءَ الْفِتْنَةِ وَابْتِغَاءَ تَأْوِيلِهِ ۗ وَمَا يَعْلَمُ تَأْوِيلَهُ إِلَّا اللَّـهُ ۗ وَالرَّاسِخُونَ فِي الْعِلْمِ يَقُولُونَ آمَنَّا بِهِ كُلٌّ مِّنْ عِندِ رَبِّنَا ۗ وَمَا يَذَّكَّرُ إِلَّا أُولُو الْأَلْبَابِ ﴿٧-٣﴾

وہی خدا ہے، جس نے یہ کتاب تم پر نازل کی ہے اِس کتاب میں دو طرح کی آیات ہیں: ایک محکمات، جو الکتاب کی ماں ہیں، اور دوسری متشابہات جن لوگوں کے دلو ں میں ٹیڑھ ہے، وہ فتنے کی تلاش میں ہمیشہ متشابہات ہی کے پیچھے پڑے رہتے ہیں اور اُن کو معنی پہنانے کی کوشش کیا کرتے ہیں، حالانکہ ان کا حقیقی مفہوم اللہ کے سوا کوئی نہیں جانتا بخلا ف اِس کے جو لوگ علم میں پختہ کار ہیں، وہ کہتے ہیں کہ "ہمارا اُن پر ایمان ہے، یہ سب ہمارے رب ہی کی طرف سے ہیں" اور سچ یہ ہے کہ کسی چیز سے صحیح سبق صرف دانشمند لوگ ہی حاصل کرتے ہیں (7)


یعنیاللہ کے حکم والی آیات أُمُّ الْكِتَابِ ہیں۔


وَكَيْفَ يُحَكِّمُونَكَ وَعِندَهُمُ التَّوْرَاةُ فِيهَا حُكْمُ اللَّـهِ ثُمَّ يَتَوَلَّوْنَ مِن بَعْدِ ذَٰلِكَ ۚ وَمَا أُولَـٰئِكَ بِالْمُؤْمِنِينَ ﴿٤٣-٥﴾
اور یہ تمہیں کیسے حَکم بناتے ہیں جبکہ ان کے پاس توراۃ موجود ہے جس میں اللہ کا حکم لکھا ہوا ہے اور پھر یہ اس سے منہ موڑ رہے ہیں؟ اصل بات یہ ہے کہ یہ لوگ ایمان ہی نہیں رکھتے


دنیا میں وہ کون سی کتاب ھے جس میں، اللہ کا حکم لکھا ہوا ھے؟
یقینا" اللہ کی کتاب۔

اللہ کی کتاب میں حکم والی جو آیات ہیں وہ "التّوراۃ" ہیں۔
توراۃ کا مطلب ھے "قانون" یعنی جن آیات میں اللہ کا قانون یا اللہ کا حکم بیان ہوا ھے وہ " التّوراۃ" ھے۔
اس سارے ڈھگوسلے کی کوئی دلیل؟؟؟!
یا مسلم صاحب کا فرمان ہی اللہ کی وحی اور دلیل ہے؟؟!!

تورات نبی کریمﷺ پر نہیں بلکہ سیدنا موسیٰ﷤ پر نازل ہوئی تھی، کیا قرآن کریم کی وہ تمام آیات جن میں اللہ کا قانون یا اللہ کا حکم بیان ہوا ہے، سیدنا موسیٰ﷤ پر نازل ہوئی تھیں؟

تو پھر نبی کریمﷺ پر کیا نازل ہوا؟؟؟

انجیل کا مطلب ھے "خوشخبری"
اللہ کی کتاب میں جن آیات میں خوشخبریاں بیان ہوئی ہیں، وہ "الانجیل" ہیں۔

وَإِذْ قَالَ عِيسَى ابْنُ مَرْيَمَ يَا بَنِي إِسْرَائِيلَ إِنِّي رَسُولُ اللَّـهِ إِلَيْكُم مُّصَدِّقًا لِّمَا بَيْنَ يَدَيَّ مِنَ التَّوْرَاةِ وَمُبَشِّرًا بِرَسُولٍ يَأْتِي مِن بَعْدِي اسْمُهُ أَحْمَدُ ۖ فَلَمَّا جَاءَهُم بِالْبَيِّنَاتِ قَالُوا هَـٰذَا سِحْرٌ مُّبِينٌ ﴿٦-٦١﴾

اور یاد کرو عیسیٰؑ ابن مریمؑ کی وہ بات جو اس نے کہی تھی کہ "اے بنی اسرائیل، میں تمہاری طرف اللہ کا بھیجا ہوا رسول ہوں، تصدیق کرنے والا ہوں اُس توراۃ کی جو مجھ سے پہلے آئی ہوئی موجود ہے، اور بشارت دینے والا ہوں ایک رسول کی جو میرے بعد آئے گا جس کا نام احمد ہوگا مگر جب وہ ان کے پاس کھلی کھلی نشانیاں لے کر آیا تو انہوں نے کہا یہ تو صریح دھوکا ہے (6)

یہ بہت بڑی خوشخبری ھے۔
گویا مسلم صاحب کے نزدیک خوشخبری والی آیات قرآن نہیں بلکہ انجیل ہیں۔

قل هاتوا برهانكم إن كنتم صادقين

انجیل نبی کریمﷺ پر نہیں بلکہ سیدنا عیسیٰ﷤ پر نازل ہوئی تھی تو کیا قرآن کریم کی تمام خوشخبری والی آیات سیدنا عیسیٰ﷤ پر نازل ہوئی تھیں؟!!

تو پھر نبی کریمﷺ پر کیا نازل ہوا؟؟!

افسوس کہ مسلم صاحب احادیث کا ردّ کرتے کرتے قرآن کریم کے ردّ پر بھی اُتر آئے۔ یہی انجام ہوتا ہے انکارِ حدیث کا۔

انہوں نے قرآن کریم کے ٹکڑے کر دئیے کہ فلاں حصہ تو قرآن نہیں بلکہ تورات ہے اور فلاں حصہ انجیل ہے۔ حالانکہ اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم میں قرآن کے حصّے بخرے کرنے والوں پر شدید تنقید کی ہے، فرمانِ باری ہے:
﴿ وَقُلْ إِنِّي أَنَا النَّذِيرُ‌ الْمُبِينُ ٨٩ كَمَا أَنزَلْنَا عَلَى الْمُقْتَسِمِينَ ٩٠ الَّذِينَ جَعَلُوا الْقُرْ‌آنَ عِضِينَ ٩١ فَوَرَ‌بِّكَ لَنَسْأَلَنَّهُمْ أَجْمَعِينَ ٩٢ عَمَّا كَانُوا يَعْمَلُونَ ٩٣ ﴾ ۔۔۔ سورة الحجر
اور کہہ دیجئے کہ میں تو کھلم کھلا ڈرانے والا ہوں (89) جیسے کہ ہم نے ان تقسیم کرنے والوں پر (عذاب) اتارا (90) جنہوں نے اس کتاب الٰہی کے ٹکڑے ٹکڑے کر دیئے (91) قسم ہے تیرے پالنے والے کی! ہم ان سب سے ضرور باز پرس کریں گے (92) ہر اس چیز کی جو وه کرتے تھے (93)

مسلم صاحب نے حدیث کو تو ردّ کیا ہی تھا اب قرآن کا بھی ردّ کر دیا ہے۔ ان سے گزارش ہے کہ چلیں اپنے موقف کے مطابق سورۃ الفاتحۃ یا سورۃ البقرۃ یا کوئی اور کسی سورت کریمہ سے تورات، انجیل اور قرآن کی ایک ایک آیت الگ کر کے دکھائیں۔
علاوہ ازیں

مسلم صاحب نے قرآن کریم کی قانون یا احکام والی آیات کو تورات قرار دیا ہے اور خوشخبری والی آیات کو انجیل قرار دیا ہے، لیکن نہ جانے زبور کو (جو سیدنا داؤد ﷤) پر نازل ہوئی تھی کیوں چھوڑ گئے ہیں، اس کے بارے میں کوئی ارشاد فرمائیں کہ قرآن کریم کی کن آیات کو زبور کہا جاتا ہے۔ مسلم صاحب کے نزدیک شائد سارا قرآن ہی تورات، زبور اور انجیل ہے۔ نہ جانے اس میں کوئی ایک آیت قرآن کی بھی ہے یا نہیں؟؟؟!!
لیجئے حدیث سے بچتے بچتے قرآن کریم سے ہاتھ صاف ہوگئے۔ اب شائد مسلم صاحب کیلئے دین اسلام اپنی یا پرویز صاحب کی ذاتی خواہشات کا نام ہے اور شائد وہ اسے ہی اللہ کی وحی سمجھتے ہیں؟؟!!

واقعی ہی اللہ تعالیٰ نے سچ فرمایا ہے:
﴿ أَفَرَ‌أَيْتَ مَنِ اتَّخَذَ إِلَـٰهَهُ هَوَاهُ وَأَضَلَّهُ اللَّـهُ عَلَىٰ عِلْمٍ وَخَتَمَ عَلَىٰ سَمْعِهِ وَقَلْبِهِ وَجَعَلَ عَلَىٰ بَصَرِ‌هِ غِشَاوَةً فَمَن يَهْدِيهِ مِن بَعْدِ اللَّـهِ ۚ أَفَلَا تَذَكَّرُ‌ونَ ٢٣ ﴾ ۔۔۔ سورة الجاثية
کیا آپ نے اسے بھی دیکھا؟ جس نے اپنی خواہش نفس کو اپنا معبود بنا رکھا ہے اور باوجود سمجھ بوجھ کے اللہ نے اسے گمراه کردیا ہے اور اس کے کان اور دل پر مہر لگادی ہے اور اس کی آنکھ پر بھی پرده ڈال دیا ہے، اب ایسے شخص کو اللہ کے بعد کون ہدایت دے سکتا ہے (23)

اللہ تعالیٰ ہماری اصلاح فرمائیں!

يا مقلب القلوب ثبت قلوبنا علىٰ دينك
 

muslim

رکن
شمولیت
ستمبر 29، 2011
پیغامات
467
ری ایکشن اسکور
567
پوائنٹ
86
قرآن سے ثابت ہوتا ہے کہ قرآن، تورات، زبور اور انجیل ایک ہی بلکہ الگ الگ کتابیں ہیں۔
درج ذيل آیات کریمہ سے ثابتہ ہوتا ہے کہ قرآن، تورات، زبور اور انجیل الگ الگ کتابیں ہیں:

﴿ وَعْدًا عَلَيْهِ حَقًّا فِي التَّوْرَ‌اةِ وَالْإِنجِيلِ وَالْقُرْ‌آنِ ۚ ۔۔۔ الآية ١١١ ﴾ ۔۔۔ سورة التوبة
اس پر سچا وعده کیا گیا ہے تورات میں، انجیل میں اور قرآن میں۔
اس سے یہ کہاں ثابت ہورہا ھے کہ یہ سب الگ الگ کتابیں ہیں؟


الر ۚ تِلْكَ آيَاتُ الْكِتَابِ وَقُرْآنٍ مُّبِينٍ ﴿١-١٥﴾

ا ل ر یہ آیات ہیں الکتاب کی اور قرآن مبین کی (1)

آپکے فارمولے کے حساب سے الکتاب اور قرآن الگ الگ چیزیں ہونی چاہیئں، اور آیت میں الکتاب اور قرآن کے درمیان " و" ھے۔
کیا الکتاب اور قرآن کی آیات الگ الگ ہیں؟
معلوم ہوا کہ یہ تمام کتابیں الگ الگ ہیں، جن کے نزول کی ترتیب یہ ہے کہ تورات، انجیل اور قرآن۔

﴿ نَزَّلَ عَلَيْكَ الْكِتَابَ بِالْحَقِّ مُصَدِّقًا لِّمَا بَيْنَ يَدَيْهِ وَأَنزَلَ التَّوْرَ‌اةَ وَالْإِنجِيلَ ٣ مِن قَبْلُ هُدًى لِّلنَّاسِ وَأَنزَلَ الْفُرْ‌قَانَ ۗ إِنَّ الَّذِينَ كَفَرُ‌وا بِآيَاتِ اللَّـهِ لَهُمْ عَذَابٌ شَدِيدٌ ۗ وَاللَّـهُ عَزِيزٌ ذُو انتِقَامٍ ٤ ﴾ ۔۔۔ سورة آل عمران
جس نے آپ پر حق کے ساتھ اس کتاب (قرآن) کو نازل فرمایا ہے، جو اپنے سے پہلے کی تصدیق کرنے والی ہے، اسی نے تورات اور انجیل کو اتارا تھا (3) اس سے پہلے، لوگوں کو ہدایت کرنے والی بنا کر، اور قرآن بھی اسی نے اتارا، جو لوگ اللہ تعالیٰ کی آیتوں سے کفر کرتے ہیں ان کے لئے سخت عذاب ہے اور اللہ تعالیٰ غالب ہے، بدلہ لینے والا ہے (4)

معلوم ہوا کہ تورات وانجیل الگ کتابیں ہیں جو قرآن کریم سے پہلے نازل ہوئیں۔

آپ نے آیت میں فرقان کا ترجمہ قرآن کیا ھے، کیا آپ درج زیل آیت میں بھی فرقان کا ترجمہ قران ہی کریں گے؟

وَإِذْ آتَيْنَا مُوسَى الْكِتَابَ وَالْفُرْقَانَ لَعَلَّكُمْ تَهْتَدُونَ ﴿٥٣-٢﴾


الله تعالیٰ نے صرف قرآن جیسی کتاب یا اس جیسی کوئی ایک سورت لانے کا چیلنچ کیا ہوا ہے، یہ چیلنج تورات، زبور اور انجیل کے متعلق نہیں ہے۔ جس سے معلوم ہوا کہ تورات، انجیل اور زبور قرآن کے علاوہ الگ کتابیں ہیں۔
﴿ قُل لَّئِنِ اجْتَمَعَتِ الْإِنسُ وَالْجِنُّ عَلَىٰ أَن يَأْتُوا بِمِثْلِ هَـٰذَا الْقُرْ‌آنِ لَا يَأْتُونَ بِمِثْلِهِ وَلَوْ كَانَ بَعْضُهُمْ لِبَعْضٍ ظَهِيرً‌ا ٨٨ ﴾ ۔۔۔ سورة الإسراء

آپ میری بات سمجھے ہی نہیں۔ قرآن کا مطلب ھے پڑھائی۔
اللہ کی کتاب میں موجود توراۃ، زبور، انجیل، احسن حدیث کی پڑھائی کو القرآن کہا جائے گا۔
جاری ھے۔
 
Top