• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اسماءالرجال پر ایسی کتاب؟

عدیل سلفی

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 21، 2014
پیغامات
1,718
ری ایکشن اسکور
428
پوائنٹ
197
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ


اسماءالرجال پر ایسی کوئی کتاب ہے جس میں تمام رجال کی صرف تاریخ ولادت اور تاریخ وفات ہو؟
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
اسماءالرجال پر ایسی کوئی کتاب ہے جس میں تمام رجال کی صرف تاریخ ولادت اور تاریخ وفات ہو؟
و علیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
نہیں ۔
 

عدیل سلفی

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 21، 2014
پیغامات
1,718
ری ایکشن اسکور
428
پوائنٹ
197
شیخ محترم ایک کتاب محدث دمشق ابن زبر محمد بن عبیداللہ ربعی ف٣٧٩ھ کی ہے
کتاب الوفیات کے نام سے ہے

اس کتاب کے بارے میں معلومات چاہیے کیا یہ کتاب معتبر ہے ؟
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
شیخ محترم ایک کتاب محدث دمشق ابن زبر محمد بن عبیداللہ ربعی ف٣٧٩ھ کی ہے
کتاب الوفیات کے نام سے ہے
اس کتاب کے بارے میں معلومات چاہیے کیا یہ کتاب معتبر ہے ؟
الرسالة المستطرفة لبيان مشهور كتب السنة المشرفة (ص: 212)
له كتاب الوفيات مشهور على السنين اه جمعه من الهجرة ووصل إلى سنة ثمان وثلاثين وثلاثمائة.
جی بالکل معتبر کتاب ہے ، تہذیب الکمال ، سیر اعلام النبلاء اور دیگر معتبر کتب میں اس کے حوالہ جات موجود ہیں ۔
اس میں 338 تک کا ذکر ہے ، بعد میں علماء اس پر اضافے کرتے رہے ہیں ، اور یہ سلسلہ ساتویں آٹھویں ہجری تک پہنچ جاتا ہے ، تفصیل الرسالۃ المستطرفۃ میں دیکھی جاسکتی ہے ۔
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,132
پوائنٹ
412
محترم شیخ!
اگر مصروفیت نہ ہو تو درج ذیل کتب کے سلسلے میں بھی بتائیں:
الانساب
توضیح المشتبۃ
ذیل تذکرۃ الحفاظ

یہ تینوں کتب کیسی ہیں. مزید اگر تھوڑی سے وضاحت بھی کر دیں کہ کیسے ان سے فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے تو بیحد ممنون وشاکر ہوں گا.

جزاکم اللہ خیرا
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
محترم شیخ!
ایک کتاب اور ہے فوات الوفیات محمد بن شاکر الکتبی کی. وہ کس طرح کی کتاب اور اور کیسی ہے؟؟؟
ابن شاکر الکتبی ( 764 ھ ) خود کوئی محقق عالم دین نہیں تھے ، بلکہ کتابوں کا کاروبار کرتے تھے ، ( اسی وجہ سے کتبی لقب سے معروف ہوئے ) ان کی اکثر تالیفات دیگر علماء ، مؤرخین کی کتابوں سے ماخوذ ہیں ، فوات الوفیات بھی الوافی بالوفیات للصفدی سے ماخوذ ہے ، البتہ کتبی کی طرف سے اشعار اور قصائد کا اضافہ ایک ایسی خصوصیت ہے جو کہ الوافی میں موجود نہیں ۔ کتاب کے محقق احسان عباس کے مطابق فوات الوفیات کی عبارت بھی کوئی اعلی پائے کی نہیں ، بلکہ اس میں صرفی نحوی کئی غلطیاں ہیں ۔ ابن شاکر کتب سے شغف کی وجہ سے وسعت مطالعہ تو رکھتے تھے ، موجود لٹریچر پر ان کی نگاہ تھی ، لیکن تصنیف و تالیف کے لیے جس تحقیق اور تدقیق کی ضرورت ہے ، وہ اس دور کے علماء کے مقابلے میں کمزور تھی ۔
البتہ ابن خلکان کی الوفیات اور اس کے بعد صفدی کی الوافی بالوفیات یہ دونوں تحقیقی کتابیں ہیں ۔ و رحمہم اللہ جمیعا ۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
محترم شیخ!
اگر مصروفیت نہ ہو تو درج ذیل کتب کے سلسلے میں بھی بتائیں:
الانساب
توضیح المشتبۃ
ذیل تذکرۃ الحفاظ

یہ تینوں کتب کیسی ہیں. مزید اگر تھوڑی سے وضاحت بھی کر دیں کہ کیسے ان سے فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے تو بیحد ممنون وشاکر ہوں گا.

جزاکم اللہ خیرا
علامہ سمعانی (562ھ)کی کتاب ’ الانساب ‘ اپنے موضوع پر بہترین اور عمدہ کتاب ہے ، اور ہمیشہ علماء اس سے مستفید ہورتے رہے ہیں ۔
اس کتاب کا فائدہ یہ ہے کہ اس سے آپ کو علماء کے القاب ، نسبتوں کے متعلق معلومات ملیں گی مثال کے طور پر ’ قرشی ، ہاشمی ، بغدادی ، بصری ، حنفی ، شافعی ، تیمی ، سلیمانی ، خیاط ، کیال ، زیات وغیرہ ، کسی نام کے ساتھ اس طرح کا کوئی اضافہ ہو ، آپ جاننا چاہتے ہوں کہ یہ لقب یا نسبت کس وجہ سے ہے ، تو اس کا جواب آپ کو ابو سعد السمعانی کی الأنساب سے ملے گا ۔ کتاب کی ترتیب حروف تہجی کے اعتبار سے ہے ، مثال کے طور پر خیاط آپ کو خ میں ، زیات ز میں ملے گا ۔
توضیح المشتبہ
توضيح المشتبه في ضبط أسماء الرواة وأنسابهم وألقابهم وكناهم
علامہ ابن ناصر الدین الدمشقی ( 842 ھ ) کی یہ کتاب کا موضوع اور اس کا فائدہ اس کے نام سے ظاہر ہے ، ایک نام ہے ، شریح ، ایک ہے سریج ، ان دونوں میں فرق ، اسی طرح کسی کا نام سلام بغیر شد کے ہے یا سلّام شد کے ساتھ ہے ، یہ کتاب آپ کو بتائے گی ۔
یعنی راویوں کے ناموں ، نسبتوں ، کنیتوں اور لقبوں کا تلفظ کیا ہے ، اس کتاب سے آپ کو پتہ چلے گا ، تلفظ اور ادائیگی کے متعلق رہنمائی کو محدثین کی اصطلاح میں ’ ضبط ‘ کہا جاتا ہے ، اور پھر اس ضبط سے مراد بھی صرف ’ زبر زیر پیش ‘ لگا نہیں بتانا بلکہ باقاعدہ حروف کے ساتھ بتایا جاتا ہے ، جیسے میں سریج بالسین المہملہ ثم الیاء ثم المعجمۃ اس سے یہ واضح ہوجائے گا کہ یہ لفظ ’ سریج ‘ ہے نہ کہ ’ شریح ‘ ۔
اس کا فائدہ شاید اب ہمیں زیادہ نظر نہ آئے ، لیکن کبھی کوی پرانا مخطوط پڑنے کا موقع ملے تو آپ کو اس کی ضرورت اور افادیت کا کما حقہ پتہ چل جائے گا ، اس وقت زبر زیر پیش تو دور کی بات نقطے بھی عام طور پر نہیں لگائے جاتے تھے ۔
ذیل تذکرۃ الحفاظ ( ذیل طبقات الحفاظ )
سے مراد غالبا آپ کی امام سیوطی ( 911ھ ) کی کتاب ہے ، جو انہوں نے علامہ ذہبی کی تذکرۃ الحفاظ پر بطور حاشیہ لکھی ہے ، تذکرۃ الحفاظ میں علامہ ذہبی ( 748 ھ ) نے اپنے دور تک کے کبار محدثین اور حفاظ حدیث کا مختصر پیرائے میں تذکرہ کیا ہے ، علامہ سیوطی نے ذہبی سے لیکر اپنے دور تک( تقریبا ڈیرھ صدی ) کے محدثین اور حفاظ حدیث کے تراجم کا اس میں اضافہ کردیا ہے ۔
ان کتابوں کا خاصہ یہ ہے کہ ان میں محدثین ، اور حافظ حدیث کے تراجم اکٹھے کرنے پر توجہ کی گئی ہے ، دیگر علماء کرام جو فن حدیث میں مشہور نہیں ہوئے ، ان کا ترجمہ ایسی کتابوں میں نہیں ہے ۔
حافظ ذہبی کی کتاب تذکرۃ الحفاظ پر سیوطی کے علاوہ کئی اور علماء و محدثین نے بھی حاشیے اور ذیول لکھے ہیں ، جن میں سے کئی ایک مطبوع و موجود ہیں ۔
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,132
پوائنٹ
412
جزاکم اللہ خیرا محترم شیخ.
اللہ آپکے علم وعمل میں برکت عطا فرماۓ. آمین
 
Top