طارق بن زیاد
مشہور رکن
- شمولیت
- اگست 04، 2011
- پیغامات
- 324
- ری ایکشن اسکور
- 1,719
- پوائنٹ
- 139
السلام علیکم محترمین
میں نے ایک پوسٹ فیس بک پر قادیانیت کے خلاف لگائی تھی۔جسکے جواب میں انھوں نے یہ احادیث پیش کیں۔
بات مختصر یہ کہ مجھے اس حدیث کی تحقیق چاہئے کہ آیا یہ حدیث صحیح ہے یا نہیں اور یہ کب کی بات ہے آیا پردہ کا حکم نازل ہونے سے پہلے کا یا بعد کا۔
جزاکم اللہ خیرا و احسن الجزاء
حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول مقبول صلی اللہ علیہ وسلم حضرت ام حرام بنت ملحان کے گھر جایا کرتے تھے تو وہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو کھانا پیش کرتی تھیں ( وہ عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ کی زوجہ تھیں )حضرت ام حرام رضی اللہ عنہا نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو کھانا کھلایا اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے جوئیں نکالیں آنحضرت صلی اللہ عیلہ وسلم سوگئے اور پھر مسکراتے ہوئے بیدار ہوئے - ( الادب المفرد )
حضرت سعد رضی اللہ عنہ کے بازو کی رگ میں غزوہ احزاب کے موقع پر زخم آگیا تو ان کو مدینہ میں رفیدہ نامی عورت کے پاس اس کے گھر میں رکھا گیا وہ انکا علاج اور مرہم پٹی کرتی تھیں خود آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم بھی صبح و شام اس عورت کےہاں سعد رضی اللہ عنہ کی عیادت کیلئے تشریف لے جاتے رہے - ( الادب المفرد )
ایک دفعہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایک ہی برتن میں حلوہ کھارہیں تھیں کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ بھی تشریف لے آئے اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی تعمیل میں کھانے میں ان کے ساتھ ہوگئے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ فرماتی ہیں کہ اس اثناء میں حضرت عمر رضی اللہ عنہ کا ہاتھ میری انگلی کے ساتھ چھوگیا۔( الادب المفرد )
یہ سب حوالہ جات بھی اسی قادیانی کے دئے ہوئے ہیں -
میں نے ایک پوسٹ فیس بک پر قادیانیت کے خلاف لگائی تھی۔جسکے جواب میں انھوں نے یہ احادیث پیش کیں۔
بات مختصر یہ کہ مجھے اس حدیث کی تحقیق چاہئے کہ آیا یہ حدیث صحیح ہے یا نہیں اور یہ کب کی بات ہے آیا پردہ کا حکم نازل ہونے سے پہلے کا یا بعد کا۔
جزاکم اللہ خیرا و احسن الجزاء
حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول مقبول صلی اللہ علیہ وسلم حضرت ام حرام بنت ملحان کے گھر جایا کرتے تھے تو وہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو کھانا پیش کرتی تھیں ( وہ عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ کی زوجہ تھیں )حضرت ام حرام رضی اللہ عنہا نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو کھانا کھلایا اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے جوئیں نکالیں آنحضرت صلی اللہ عیلہ وسلم سوگئے اور پھر مسکراتے ہوئے بیدار ہوئے - ( الادب المفرد )
حضرت سعد رضی اللہ عنہ کے بازو کی رگ میں غزوہ احزاب کے موقع پر زخم آگیا تو ان کو مدینہ میں رفیدہ نامی عورت کے پاس اس کے گھر میں رکھا گیا وہ انکا علاج اور مرہم پٹی کرتی تھیں خود آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم بھی صبح و شام اس عورت کےہاں سعد رضی اللہ عنہ کی عیادت کیلئے تشریف لے جاتے رہے - ( الادب المفرد )
ایک دفعہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایک ہی برتن میں حلوہ کھارہیں تھیں کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ بھی تشریف لے آئے اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی تعمیل میں کھانے میں ان کے ساتھ ہوگئے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ فرماتی ہیں کہ اس اثناء میں حضرت عمر رضی اللہ عنہ کا ہاتھ میری انگلی کے ساتھ چھوگیا۔( الادب المفرد )
یہ سب حوالہ جات بھی اسی قادیانی کے دئے ہوئے ہیں -