السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
آپ سے چند ایک گزارشات ہیں ان پر غور فرمائیں اور وضاحت کریں:
امریکی سٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی ڈیجیٹل آؤٹ ریچ نامی ٹیم
یہ کیا ہے ؟اور آپ کا اشارہ کس طرف ہے؟
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
آپ ہی کے اس فورم پر ایک رکن
tashfin28 نامی ہے۔ جس کا دعویٰ ہے کہ وہ امریکی سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی ڈیجیٹل آؤٹ ریچ ٹیم کا حصہ ہے۔ یہ ٹیم امریکی کی دہشت گردی کے خلاف جنگ( جو کہ بلا شک و شبہ عالمِ اسلام کے خلاف شروع کردہ صلیبی صہیونی جنگ ہے) کا حصہ ہے۔ اور اس کا مقصد مجاہدین کے خلاف پروپیگنڈہ کرنا اور عام عوام کے ذہنوں میں اس جنگ کے حوالے سے تشکیک کے بیج بونا ہے۔ تاکہ اس امت کو اس کے ان بیٹوں کے متعلق گمراہ کیا جاسکے جو درحقیقت اس صلیبی صہیونی اتحاد کے سامنے اس امت کی فرنٹ لائن ہیں اور اس امت کو اس کا کھویا ہوا وقار دوبارہ دلوانے کے لیئے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کر رہے ہیں۔
اس فورم کے ٹائٹل بینر پر فورم کا تعارف کچھ یوں درج ہے۔
محدث فورم۔ کتاب و سنت کی روشنی میں فہم سلف کے مطابق آزادانہ بحث و تحقیق کا حامی دعوتی و علمی فورم
اب ظاہر ہے کہ یہاں آزادانہ سے مراد رائے کی وہ آزادی ہرگز نہیں ہے جو امریکہ و مغرب میں رائج ہے بلکہ وہ آزادی ہے جو کتاب و سنت کی روشنی میں ہو۔ یہاں ہر قسم کے موضوعات زیر بحث آتے ہیں چاہے وہ عقیدہ سے متعلق ہوں یا فروعی ہوں۔ میرا سوال کا تعلق عقیدہ الولا والبرا سے ہے۔ یعنی اللہ کے لیئے دوستی اور اللہ کے لیئے دشمنی۔ کیا اس عقیدہ کے تحت ہم امریکہ اور اس کے ایجنٹوں کو یہ نہیں کہہ سکتے کہ ہم تمھیں اس فورم پر اپنی جنگ کا پروپیگنڈہ کرنے کی اجازت نہیں دےسکتے اور جو کچھ ہمارے ملک میں ہو رہا ہے وہ ہمارا آپس کا معاملہ ہے۔ گو امریکی ایجنٹ بین ہونے کے بعد دوسرے نام سے شناخت چھپا کر دوبارہ فورم میں آسکتے ہیں۔ مگر ان کو یہ پیغام تو ضرور جائے گا کہ پاکستانی عوام امریکیوں اور ان کی اس جنگ کے متعلق کیا موقف رکھتے ہیں اور یقیناََ اس سے ان کے حوصلے بھی پست ہوں گے کہ تیرہ برس ہر قسم کا مال و متاع اور ہر پروپیگنڈہ اپنانے کے باوجود وہ مسلمانوں کے دلوں سے قرآن کا دیا ہوا سبق نہیں نکال سکے کہ "یہودو نصاریٰ ہرگز تمہارے دوست نہیں ہو سکتے" ۔
کیا یہ حیرت کی بات نہیں کہ وہ اسلام کے خلاف جنگ میں پروپیگنڈہ کے لیئے اسلامی فورمز کو کھلم کھلا استعمال کریں اور ہم میں ان کو یہ کہنے کی جرات بھی نہ ہو تمہاری جنگ اسلام کے خلاف ہے اور تم ہمارے ہزاروں بہنوں اور بھائیوں اور معصوم بچوں کے قاتل ہو ؟ تمھارے لیئے ہمارے پاس کوئی جگہ نہیں۔
کیا یہ حیرت کی بات نہیں فورم کی اتفاقی پالیسوں کی خلاف ورزی کرنے والا تو بین ہو جائے مگر پاکستان کی سرحدوں کی خلاف ورزی کرنے والے بین نہ ہوں۔
مشرف کے اختیار میں جو کچھ تھا اس نےکفار کو اسے مسلمانوں کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت دی تو پورے عالم اسلام میں مبغوض اور مطعون ٹھہرا۔اب ہمیں تو یہ کوشش کرنی چاہیے کہ جو کچھ ہمارے اختیار میں کم از کم وہ تو کفار اسلام کے خلاف نہ استعمال کرنے پائیں۔
شاید آپ کا خیال ہوگا کہ ایسا کرنے سے کہیں آپ کے فورم ہی پر پابندی نہ لگ جائے اور آپ کو بھی انتہا پسندی کی سند نہ عطا ہوجائے۔
بہرحال یہ فیصلہ کرنا آپ کا کام ہے کہ اس ضمن میں آپ کو کیا کرنا ہے۔ میں نے تو یہ سوال اُٹھایا تھا کہ کفار اور ان کے ایجنٹ (اگر آپ تسلیم کریں کہ امریکہ کافر ہے ) کو مسلمانوں کے معاملات میں رائے زنی کا حق کس دلیل کے تحت دیا گیا ہے کیا شرعاََ ایسا کرنا جائز ہے کہ حربی کفار کو دورانِ جنگ عام مسلمانوں کے درمیان جنگ سے متعلق پروپیگنڈہ کرنے کی اجازت دی جائے ؟
تو اس ضمن میں ابھی تک کوئی شرعی دلیل تو نہیں دی گئی۔ البتہ عذر یا کچھ فوائد ضرور بیان کیئے گئے ہیں۔