• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اشتہارات پر نام کے ساتھ اللہ یا محمد لکھنا لازم ہے کیا؟

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
السلام علیکم
سنئے دیوبندی کیا کرتے ہیں دیوبندی اگرکسی کاغذ پر لفظ محمد (ﷺ) یا رحمٰن وغیرہ شخصی نام کے ساتھ ہو یا بغیر کسی نام سے جڑاہوا ہو کسی اخبار میں لکھا ہوا ہو یا رسالہ کے ورق پر اس کو احترام سے رکھتے ہیں اور کسی جگہ اکٹھا کر لیتے ہیں اور پھر ان کو یا جلا کر اس طور پر کہ اس کی راکھ بھی نہ اڑے پانی کا چھینٹا دے کر اس راکھ کو جمع کرلیتے ہیں کہیں محفوظ جگہ پر دفن کر دیتے ہیں جہاں کسی کے پیر نہ پڑتے ہوں کچھ دنوں کے بعد راکھ مٹی بن جاتی ہے
یا پھر اس راکھ کو دریا میں بہا دیتے ہیں

یا پھر ان اوراق کو کسی کنویں میں ڈال دیتے ہیں جس کا پانی سوکھ گیا ہو اور وہاں گندگی وغیرہ نہ ڈالی جاتی ہو جنگل وغیرہ میں اس طرح کے کنویں ہوا کرتے تھے اب نہیں ملتے تو اب یہ کیا جاتا ہے ان اوراق کو کسی گہرے گڈھے میں بصد احترام دفن کردیا جاتا ہے کچھ دنوں بعد ان کی بھی مٹی بن جاتی ہے۔لیکن جلاکر دفنادینا زیادہ مناسب سمجھا جاتا ہے
وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ
بات تو وہی آجاتی ہے کہ ان اوراق کو جلانا ہی پڑے گا۔
 
شمولیت
مارچ 03، 2013
پیغامات
255
ری ایکشن اسکور
470
پوائنٹ
77

اور حکم دے دیا کہ اس کے سوائے جو قرآن صحیفہ یا مصاحف میں ہے جلا دیا جائے ۔

جلانے کا طریقہ بھی رائج ہے اور پانی میں بہانے کا طریقہ بھی استعمال میں ہے اس لیے مجھے پانی والا سہل لگا تھا باقی کون جلاتا ہے کون نہیں جلاتا اس بارے میں میری معلومات نہ ہونے کے برابر ہے۔ تاہم جو بات محمد نعیم یونس بھائی نے کہی کہ واپس گٹر وغیرہ میں چلے جاتے ہیں یہ بات قابل غور ہے۔ لیکن محمد نعیم یونس بھائی جو اقباس میں نے اوپر حدیث کا پیش کیا ہے اس کے بارے میں میرا اشکال آپ دور فرما دیں کہ کیا حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے جلانے کا حکم قریش کی زبان کے علاوہ والے صحیفوں کے بارے میں نہیں دیا تھا؟ مجھے تو حدیث کے الفاظ سے یہی سمجھ آ سکا ہے اگر اس کا وسیع پہلو نکلتا ہے تو روشنی ڈال کر میری کم علمی میں اضافہ فرما دیں۔ جزاک اللہ خیرا۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
جلانے کا طریقہ بھی رائج ہے اور پانی میں بہانے کا طریقہ بھی استعمال میں ہے اس لیے مجھے پانی والا سہل لگا تھا باقی کون جلاتا ہے کون نہیں جلاتا اس بارے میں میری معلومات نہ ہونے کے برابر ہے۔ تاہم جو بات محمد نعیم یونس بھائی نے کہی کہ واپس گٹر وغیرہ میں چلے جاتے ہیں یہ بات قابل غور ہے۔ لیکن محمد نعیم یونس بھائی جو اقباس میں نے اوپر حدیث کا پیش کیا ہے اس کے بارے میں میرا اشکال آپ دور فرما دیں کہ کیا حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے جلانے کا حکم قریش کی زبان کے علاوہ والے صحیفوں کے بارے میں نہیں دیا تھا؟ مجھے تو حدیث کے الفاظ سے یہی سمجھ آ سکا ہے اگر اس کا وسیع پہلو نکلتا ہے تو روشنی ڈال کر میری کم علمی میں اضافہ فرما دیں۔ جزاک اللہ خیرا۔
السلام علیکم ورحمۃ اللہ
بخاری بھائی۔ جلانے کا طریقہ تو بخاری شریف میں آگیا۔ لیکن جلائے بغیر پانی میں بہانے کے طریقے کے لیے بھی کوئی دلیل اگر آپ کے پاس ہے تو اس کو پیش کردیں۔ تاکہ میرے علم میں بھی اضافہ ہوجائے۔ جزاک اللہ خیرا۔ باقی اشکال والی بات کے لیے علماء سے رجوع کریں۔ ویسے جو آپ سمجھے ہیں وہی میں بھی سمجھا ہوں۔
 
شمولیت
مارچ 03، 2013
پیغامات
255
ری ایکشن اسکور
470
پوائنٹ
77
السلام علیکم ورحمۃ اللہ
بخاری بھائی۔ جلانے کا طریقہ تو بخاری شریف میں آگیا۔ لیکن جلائے بغیر پانی میں بہانے کے طریقے کے لیے بھی کوئی دلیل اگر آپ کے پاس ہے تو اس کو پیش کردیں۔ تاکہ میرے علم میں بھی اضافہ ہوجائے۔ جزاک اللہ خیرا۔ باقی اشکال والی بات کے لیے علماء سے رجوع کریں۔ ویسے جو آپ سمجھے ہیں وہی میں بھی سمجھا ہوں۔
محمد نعیم یونس بھائی و علیکم سلام و رحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اگر دلیل احادیث سے طلب کر رہے ہیں تو میرے علم میں کوئی بھی نہیں ہے تاہم بچپن سے مختلف تنظیموں کو جو مقدس اوراق اکٹھا کرتی ہیں دیکھتا آیا ہوں کہ وہ ان اوراق کو نہر میں بہا دیتے تھے۔ میں نے یہاں اس بات کا دفاع نہیں کیا کہ میرا اخذ کردہ طریقہ ہی صحیح ہے۔ میں نے حدیث کی رو سے جو سوال کیا ہے وہ بھی اس بحث کا آغاز کرنے کی دانستہ کوشش ہر گز نہیں ہے کہ جلانا جائز نہیں ہے بہانا درست ہے۔ میں نے تحقیق حدیث کی ضمن میں یہ سوال کیا ہے کہ کیا حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے صحیفے جلانے کا جو حکم دیا تھا وہ غیر قریش عربی کے صحیفوں کے بارے میں تھا یا ہر شہید مقدس ورق پر اس کا اطلاق ہوتا ہے۔ اس سوال کو کرنے کا مقصد ہر گز ہرگز یہ نہیں ہے جلانے کا طریقہ جو علماء اختیار کرتے ہیں وہ غلط ہے۔ اگر پوچھنے کے انداز سے ایسی کوئی غلط فہمی معرض وجود میں آگئی ہے تو میں اس بارے میں درگذر کا خواستگار ہوں اور امید کرتا ہوں آپ مجھے میری اصلاح کے حوالے سے دعاؤں میں یاد رکھیں گے۔
جہاں تک علماء کی بات ہے تو تحقیق حدیث سیکشن کے ایڈمن مصروف ہیں وہاں آجکل سوال جواب کا سلسلہ موقوف ہے شاید اور یہاں اس لیے سوال کیا کہ آپ یا کوئی اور صاحب علم میری راہنمائی فرما دیں گے۔
جزاک اللہ خیرا
 
Top