کنعان
فعال رکن
- شمولیت
- جون 29، 2011
- پیغامات
- 3,564
- ری ایکشن اسکور
- 4,425
- پوائنٹ
- 521
السلام علیکم
آج کے دور میں اور آج کے دور کی سیاہی میں بہت فرق ھے، اس کا اندازہ آپ اسطرح بھی کر سکتے ہیں، ترکی کے عجائب گھر میں قرآن کا نسخہ پڑا ہوا ھے اس پر جو لکھائی ھے اس پر غور کریں، اس کاغذ کو جلانے سے الفاظ نظر نہیں آئیں گے۔ یہ اس دور کی ایک ہی طرح کی سیاہی ھے جو ہاتھ سے لکھنے میں استعمال ہوتی تھی۔ مگر اب قرآن مجید ایسی سیاہی سے نہیں پرنٹ ہوتے۔
جن کے گھر میں قرآن مجید پڑا ہوا ھے وہ کسی ایک قرآن کو کسی صفحہ پر صاف حصہ سے حروف پر اپنی شہادت کی انگلی چلائیں تو حروف پر انگلی آتے آپکو وزن محسوس ہو گا۔ اس صفحہ کو آپ جلا کر دیکھ لیں حروف نہیں مٹیں گے۔
دونوں محترم شیخ صاحبان میرے لکھے کو سوال سمجھ لیں یا مشاھدہ، ہو سکے تو اس پر جواب عنایت فرمائیں، جزاک اللہ خیر!
والسلام
جلانے سے قرآنی الفاظ مٹ جاتے ہیں اور وہ کالعدم ہو جاتے ہیں
آج کے دور میں اور آج کے دور کی سیاہی میں بہت فرق ھے، اس کا اندازہ آپ اسطرح بھی کر سکتے ہیں، ترکی کے عجائب گھر میں قرآن کا نسخہ پڑا ہوا ھے اس پر جو لکھائی ھے اس پر غور کریں، اس کاغذ کو جلانے سے الفاظ نظر نہیں آئیں گے۔ یہ اس دور کی ایک ہی طرح کی سیاہی ھے جو ہاتھ سے لکھنے میں استعمال ہوتی تھی۔ مگر اب قرآن مجید ایسی سیاہی سے نہیں پرنٹ ہوتے۔
جن کے گھر میں قرآن مجید پڑا ہوا ھے وہ کسی ایک قرآن کو کسی صفحہ پر صاف حصہ سے حروف پر اپنی شہادت کی انگلی چلائیں تو حروف پر انگلی آتے آپکو وزن محسوس ہو گا۔ اس صفحہ کو آپ جلا کر دیکھ لیں حروف نہیں مٹیں گے۔
دونوں محترم شیخ صاحبان میرے لکھے کو سوال سمجھ لیں یا مشاھدہ، ہو سکے تو اس پر جواب عنایت فرمائیں، جزاک اللہ خیر!
والسلام