• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اشرف المخلوق

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
محدث فورم پر خوش آمدید سسٹر
اس فقرہ کی مجھے سمجھ نہیں آئی تھوڑی وضاحت کردیں؟ شکریہ
لفظ خدا کے اگر معانی دیکھیےجائیں تو ان معانی میں سے یہ معانی بھی سامنے آتے ہیں۔باکمال، ماہر، خود مختار، آزاد، وغیرہ۔ اگر جملہ میں خدا کے لفظ سے ان میں سے کوئی معنی متعین کرلیا جائے تو پھر جملہ میں کوئی قباحت معلوم نہیں ہوتی۔
 

shinning4earth

مبتدی
شمولیت
اپریل 11، 2013
پیغامات
71
ری ایکشن اسکور
173
پوائنٹ
26
اس جملے سے بہن نے کیا مطلب لیا ہے یہ تو وہی بتا سکیں گی۔ البتہ ظاہری لحاظ سے یہ جملہ غلط ہے اس سے پرہیز کرنا چاہیے۔

ہر راستہ بیان کر کے مجھ پہ یہ روا کیا
[SUP][/SUP]
آپ اپنی ذات میں اپنا ہی خدا ہوں میں​

وقال اللہ تعالی
انا ھدیناہ السبیل اما شاکرا او اما کفورا۔۔۔
ایک دوسری جگہ فرمایا
و قل الحق من ربکم ـ‘ فمن شآ ء فلیؤمن ومن شآء فلیکفر (سورۃ الکھف ٢٩)


نیز فرمایا
قد جآءکم بصآئر من ربکم ، من ابصرفلنفسہ ومن عمی فعلیھا وما انا علیکم بحفیظ۔ (سورۃ الانعام -١٠٤)

میرے اس جملے کا مطلب اور دلیل پیش نظر ہے ۔ امید ہے محمد شاہد صاحب کو بھی اب اس جملے کو سمجھنے میں پریشانی نہ ہوگی۔
دعا گو + محتاج دعا
 

shinning4earth

مبتدی
شمولیت
اپریل 11، 2013
پیغامات
71
ری ایکشن اسکور
173
پوائنٹ
26
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
محدث فورم پر خوش آمدید سسٹر

لفظ خدا کے اگر معانی دیکھیےجائیں تو ان معانی میں سے یہ معانی بھی سامنے آتے ہیں۔باکمال، ماہر، خود مختار، آزاد، وغیرہ۔ اگر جملہ میں خدا کے لفظ سے ان میں سے کوئی معنی متعین کرلیا جائے تو پھر جملہ میں کوئی قباحت معلوم نہیں ہوتی۔
اللہ تعالی آپ کو جزائے خیر دے ۔
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
ہر راستہ بیان کر کے مجھ پہ یہ روا کیا
آپ اپنی ذات میں اپنا ہی خدا ہوں میں​


وقال اللہ تعالی
انا ھدیناہ السبیل اما شاکرا او اما کفورا۔۔۔
ایک دوسری جگہ فرمایا
و قل الحق من ربکم ـ‘ فمن شآ ء فلیؤمن ومن شآء فلیکفر (سورۃ الکھف ٢٩)


نیز فرمایا
قد جآءکم بصآئر من ربکم ، من ابصرفلنفسہ ومن عمی فعلیھا وما انا علیکم بحفیظ۔ (سورۃ الانعام -١٠٤)

میرے اس جملے کا مطلب اور دلیل پیش نظر ہے ۔ امید ہے محمد شاہد صاحب کو بھی اب اس جملے کو سمجھنے میں پریشانی نہ ہوگی۔
دعا گو + محتاج دعا
مجھے اور شاہد بھائی کو جس بات سے اختلاف ہے وہ شعر کا دوسرا مصرعہ ہے، جس کی آپ نے وضاحت نہیں کی۔
وَقُلِ ٱلْحَقُّ مِن رَّ‌بِّكُمْ ۖ فَمَن شَآءَ فَلْيُؤْمِن وَمَن شَآءَ فَلْيَكْفُرْ‌۔۔۔سورۃ الکہف
ترجمہ: اور اعلان کردے کہ یہ سراسر برحق (قرآن) تمہارے رب کی طرف سے ہے۔ اب جو چاہے ایمان ﻻئے اور جو چاہے کفر کرے۔

اس آیت کا مفہوم ہے کہ قرآن مجید اللہ کی طرف سے برحق کتاب ہے اب انسانیت کو اختیار ہے کہ وہ ایمان لائے یا کفر کرے، نیز دیگر اور جگہوں پر یہ واضح کر دیا گیا ہے کہ ایمان والے کامیاب اور کفر کرنے والے ناکام ہیں۔لیکن اس آیت سے اپنی ذات میں آپ خدا ہونے کی بات کہاں ہے؟
 

shinning4earth

مبتدی
شمولیت
اپریل 11، 2013
پیغامات
71
ری ایکشن اسکور
173
پوائنٹ
26
بسم اللہ
یہاں خدا کا لفظ " با اختیار " کے معنوں میں لیا گیا ہے۔ اور جو آیت بیان کی گئی تھی اس میں بھی انسان کے بااختیار ہونے کا ذکر ہے۔
اللہ تعالی فرماتا ہے ،
وانا ھدینا ہ السبیل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کہ ہم نے تو راستہ دکھا دیا ( ہر ایک راستہ بیان کرکے مجھ پہ یہ روا کیا )
پھر کیا کہا ؟۔۔۔ اما شاکرا او اما کفورا۔۔۔۔چاہو تو شکر گزار بن جاؤ چاہو تو منکر۔۔۔ یعنی انسان کو بااختیار کر دیا۔

پھر سورۃ الکہف میں بھی اسی اختیار کا اعلان ہے ، فمن شآء ۔۔۔" جو چاہے " ایمان لے آئے "جو چاہے " کفر کرے ۔

کہ اے ابن آدم ہم نے تو حق بیان کردیا اب یہ تیرا اختیار ہے کہ تو چاہے تو کفر کرے تو چاہے تو شکر گزار بن جائے ۔
شعر کا مفہوم بھی یہی ہے ----اور پہلا مصرعہ دوسرے سے جدا نہیں ---- کہ مجھ ہر راستہ بیان کرکے مجھے یہ بتادیا کہ میں اب اپنی ذات میں خود مختار ہوں ، چاہوں تو اس کے بتائے ہوئے راستے پر چل کے شکر گزار بن جاؤں چاہوں تو۔۔۔۔۔
اللہ تعالی ہمارے دلوں میں دین کی چاہت ڈال دے اور ہماری تمام کوششوں کو اسی کی نظر کردے کیونکہ ہمارے ساتھ تو ہماری چاہت اورکوشش ہی جائے گی -
وما للانسان الا ما سعی۔
یوم یتذکر الانسان ما سعی- النزعات ٣٥
 
Top