lovelyalltime
سینئر رکن
- شمولیت
- مارچ 28، 2012
- پیغامات
- 3,735
- ری ایکشن اسکور
- 2,899
- پوائنٹ
- 436
؟؟؟اگر سائل کا مفتی سے سوال کرنا تقلید ہے، جیسا کہ مفتی تقی عثمانی صاحب نے بالا اسکین میں ثابت کرنے کی کوشش کی ہے، تو پھر آج عوام الناس میں حنفی تو کوئی بھی نہ ہوا۔سب ہی لوگ مفتیوں سے سوال کر کے انہی مفتیان کے مقلد بن چکے ہیں۔
فتدبر!
اگر سائل کا مفتی سے سوال کرنا تقلید ہے، جیسا کہ مفتی تقی عثمانی صاحب نے بالا اسکین میں ثابت کرنے کی کوشش کی ہے، تو پھر آج عوام الناس میں حنفی تو کوئی بھی نہ ہوا۔سب ہی لوگ مفتیوں سے سوال کر کے انہی مفتیان کے مقلد بن چکے ہیں۔
فتدبر!
میری غلطی، معذرت۔ یہاںمفتی تقی عثمانی کی جگہ اشرف علی تھانوی ہونا چاہئے تھا۔
میری غلطی، معذرت۔ یہاںمفتی تقی عثمانی کی جگہ اشرف علی تھانوی ہونا چاہئے تھا۔
اصل بات پر بھی کوئی اعتراض ہے یا نہیں؟
یا آپ کے نزدیک سائل کا مفتی سے پوچھنا بھی تقلید ہی ہے جیسا کہ تھانوی صاحب فرما رہے ہیں؟
ٹھیک ۔جی میں اسے تقلید ہی سمجھتا ہوں لیکن امام ابو حنیفہ کی۔ اور اس کی وجہ مکمل ترتیب ہوتی ہے مسئلہ بتانے کی۔
ٹھیک ۔
تو گویا مفتی کا سائل کو دلیل مہیا نہ کرنا ہوئی تقلید۔
اور چونکہ امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کے اصولوں کے مطابق فتویٰ دیا جا رہا ہے، لہٰذا یہ تقلید مفتی کی نہیں، بلکہ امام ابو حنیفہ کی ہوئی۔
کیا میں درست سمجھا ہوں؟
ایسی صورت میں اگر کوئی مفتی کتاب و سنت سے براہ راست اخذ کر کے مسئلہ بتائے۔ مثلاً مسئلہ رفع الیدین۔جی
دلیل مہیا نہ کرنا ضروری نہیں کیوں کہ دلیل کے ساتھ بھی تقلید ہوتی ہے اور وہ تقلید ترجیح راجح یا اصول مجتہد میں ہو رہی ہوتی ہے۔