• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اصلاح کیسے کی جائے؟

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,128
پوائنٹ
412
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

شیخ میرا ایک سوال ہے میرے چاچو کا بیٹا گناہ میں مبتلا ہے جیسا کہ غیر قوم کی لڑکی كے ساتھ اپنا ناجائز رشتہ رکھتا ہے میں نے بہت سمجھایا لیکن نہیں سمجھتا ہے بولتا ہے آپ اپنا دیکھیے میرے بارے میں آپ مت سوچئے . اور ابھی تک ہماری جوائنٹ فیملی ہے . میں اِس بات سے ڈرتا ہوں کی کہیں اُس كے گناہ کی وجہ سے اللہ آخرت میں ہمیں نا پکڑے . اگر اسکے ابو سے بولتا ہوں تو ہو سکتا ہے اسے گھر سے ہمیشہ كے لیے ہی نکل دے کیونکہ وہ اہل توحید والا بندہ ہے وہ کبھی بھی اِس بات کو برداشت نہیں کریں گے . اور اسکا لڑکا اپنے باپ كے علاوہ کسی اور کو کچھ نہیں سمجھتا . میں اس میں کیا کروں میرے چچا کا لڑکا ہے تو میرا بھائی بھی ہُوا لیکن ہمیں کچھ نہیں سمجھتا . میں کیا کروں قرآن و حدیث کی روشنی میں اس کا کوئی حال بتائیں . میں بڑا پریشان ہوں
جزاک اللہ
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,472
پوائنٹ
964
و علیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
1۔ خود سمجھانےکی کوشش کریں ، اگر ناکام ہوجائیں تو :
2۔ اس کے والد کو بتائیں ، خاموش رہنا درست نہیں ۔
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,562
پوائنٹ
791
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ ۔۔
اصلاح کیسے کی جائے؟
بسم اللہ الرحمن الرحیم
صحیح مسلم ،کتاب الایمان کا باب ہے :
باب بَيَانِ كَوْنِ النَّهْيِ عَنِ الْمُنْكَرِ مِنَ الإِيمَانِ وَأَنَّ الإِيمَانَ يَزِيدُ وَيَنْقُصُ وَأَنَّ الأَمْرَ بِالْمَعْرُوفِ وَالنَّهْيَ عَنِ الْمُنْكَرِ وَاجِبَانِ:
باب: اس بات کا بیان کہ بری بات سے منع کرنا ایمان کی علامت ہے، اور یہ کہ ایمان میں کمی بیشی ہوتی ہے، اور امر بالمعروف والنہی عن المنکر دونوں واجب ہیں۔
(قال ) رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " مَنْ رَأَى مِنْكُمْ مُنْكَرًا فَلْيُغَيِّرْهُ بِيَدِهِ، فَإِنْ لَمْ يَسْتَطِعْ فَبِلِسَانِهِ، فَإِنْ لَمْ يَسْتَطِعْ فَبِقَلْبِهِ، وَذَلِكَ أَضْعَفُ الإِيمَانِ ".
پیارے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص تم میں سے کسی منکر (خلاف شرع) کام کو دیکھے تو اس کو مٹا دے اپنے ہاتھ سے، اگر اتنی طاقت نہ ہو تو زبان سے، اور اگر اتنی بھی طاقت نہ ہو تو دل ہی سے سہی (دل میں اس کو برا جانے اور اس سے بیزار ہو) یہ سب سے کم درجہ کا ایمان ہے۔“
(صحیح مسلم ،کتاب الایمان )
اور قرآن کریم ارشاد خداوندی ہے :
((وَالْمُؤْمِنُونَ وَالْمُؤْمِنَاتُ بَعْضُهُمْ أَوْلِيَاءُ بَعْضٍ ۚ يَأْمُرُونَ بِالْمَعْرُوفِ وَيَنْهَوْنَ عَنِ الْمُنكَرِ وَيُقِيمُونَ الصَّلَاةَ وَيُؤْتُونَ الزَّكَاةَ وَيُطِيعُونَ اللَّـهَ وَرَسُولَهُ ۚ أُولَـٰئِكَ سَيَرْحَمُهُمُ اللَّـهُ ۗ إِنَّ اللَّـهَ عَزِيزٌ حَكِيمٌ ))(التوبہ 71 )
اور ایمان والے مرد اور ایمان والی عورتیں ایک دوسرے کے مددگار ہیں نیک بات سکھلاتے ہیں اور بری بات سے منع کرتے ہیں اور نماز قائم رکھتے ہیں اور زکاة دیتے ہیں اور الله اور اس کے رسول کے حکم پر چلتے ہیں وہی لوگ جن پر الله رحم کرے گا بے شک الله زبردست ہے حکمت والا ۔
---------------------
دوسری جگہ فرمایا :
لُعِنَ الَّذِينَ كَفَرُوا مِنْ بَنِي إِسْرَائِيلَ عَلَى لِسَانِ دَاوُودَ وَعِيسَى ابْنِ مَرْيَمَ ذَلِكَ بِمَا عَصَوْا وَكَانُوا يَعْتَدُونَ﴿78﴾ كَانُوا لَا يَتَنَاهَوْنَ عَنْ مُنْكَرٍ فَعَلُوهُ لَبِئْسَ مَا كَانُوا يَفْعَلُونَ﴿79﴾ تَرَى كَثِيرًا مِنْهُمْ يَتَوَلَّوْنَ الَّذِينَ كَفَرُوا لَبِئْسَ مَا قَدَّمَتْ لَهُمْ أَنْفُسُهُمْ أَنْ سَخِطَ اللَّهُ عَلَيْهِمْ وَفِي الْعَذَابِ هُمْ خَالِدُونَ﴿80﴾ وَلَوْ كَانُوا يُؤْمِنُونَ بِاللَّهِ وَالنَّبِيِّ وَمَا أُنْزِلَ إِلَيْهِ مَا اتَّخَذُوهُمْ أَوْلِيَاءَ وَلَكِنَّ كَثِيرًا مِنْهُمْ فَاسِقُونَ﴿81﴾ سورۃ المائدہ
[ بنی اسرائیل کے کافروں پر داؤد [علیہ السلام] اور عیسیٰ بن مریم [علیہ السلام] کی زبانی لعنت کی گئی اس وجہ سے کہ وه نافرمانیاں کرتے تھے اور حد سے آگے بڑھ جاتے تھے۔ (78) آپس میں ایک دوسرے کو برے کاموں سے جو وه کرتے تھے روکتے نہ تھے جو کچھ بھی یہ کرتے تھے یقیناً وه بہت برا تھا۔ (79) ان میں سے بہت سے لوگوں کو آپ دیکھیں گے کہ وه کافروں سے دوستیاں کرتے ہیں، جو کچھ انہوں نے اپنے لئے آگے بھیج رکھا ہے وه بہت برا ہے کہ اللہ تعالیٰ ان سے ناراض ہوا اور وه ہمیشہ عذاب میں رہیں گے۔ (80)
 
Top