السلام علیکم ورحمتہ اللہ!
میرے نزدیک تو یہ تبصرے کرنے والے حضرت کا تساہل ہے بغیر سوچے سمجھے کتابوں کو سرسری سا پڑھکر بڑے بڑے ’تحقیقی‘ تبصرے کردئے جاتے ہیں۔ اکثر کتاب وسنت لائبریری میں یہ دیکھنے کو ملتا ہے کہ کبھی مصنف کا نام غلط لکھ دیا جاتا ہے کبھی اشاعتی ادارہ کا نام کتاب پر کچھ اور تعارف میں کچھ اور ہوتا ہے اور کبھی کسی کتاب پر کسی دوسری کتاب کا تبصرہ پیسٹ کردیا جاتا ہے۔ بہرحال تبصرہ کرنے والوں کی بہت بڑی ذمہ داری ہے کہ کتابوں کو اچھی طرح پڑھ کر درست تبصرہ کیا کریں تاکہ لوگ غلط فہمی میں مبتلا نہ ہوسکیں۔
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ،
شاہد نذیر بھائی،
تبصرہ ہمارے ادارے کے اہل علم حضرات کرتے ہیں۔ اور اس تبصرہ کی ٹائپنگ اپ لوڈنگ اور کتب کی اپ لوڈنگ سے متعلقہ دیگر کام آئی ٹی سیکشن کے حضرات کرتے ہیں۔ تبصرہ میں کسی علمی نقص کی ذمہ داری تو مبصر پر عائد ہوتی ہے۔ لیکن کتابوں کی اپ لوڈنگ سے متعلقہ دیگر امور کی ذمّہ داری یا تو آئی ٹی ممبر پر ہوتی ہے اور یا پھر ہمارا تکنیکی سسٹم اس خرابی کا ذمہ دار ہوتا ہے۔
نیز جس جس کتاب میں غلطی کا ہمیں معلوم ہوتا رہتا ہے ہم اس کو بروقت درست کرتے رہتے ہیں۔ خود آپ نے کئی موقعوں پر ہماری راہنمائی کی تو ہم نے فوری طور پر ان غلطیوں کو درست کر دیا۔ غلطیوں سے مبرا کوئی نہیں ہوتا نہ ہمارا یہ دعویٰ ہی ہے۔ لیکن ہم ان غلطیوں کو کم سے کم یا ختم کرنے کی بھرپور کوشش ضرور کرتے ہیں۔ پچھلے پورے ماہ میں جو کتب اپ لوڈ ہوئی ہیں، ان میں شاید ہی کوئی غلطی کی گئی ہو۔ کیونکہ اب اس معاملے میں مزید سختی کر دی گئی ہے۔ اور ایک رکن اپ لوڈ کرتا ہے تو دوسرا اس کی نگرانی بھی کرتا ہے۔
دراصل یہ شکایت اس سسٹم سے ناواقفیت کی وجہ سے بھی ہوتی ہے۔شاید ہمارے بھائیوں کو یہ بھی اندازہ نہیں کہ روزانہ ایک کتاب کا ہدف حاصل کرنا کتنا مشکل کام ہے اور بزنس کی زبان میں کتنے ریسورسز اس کے لئے درکار ہوتے ہیں۔ اتنے بڑے پیمانے پر کام کرتے ہوئے مختصر سی چار پانچ افراد کی ٹیم کیلئے ہر ہر پہلو پر نظر رکھنا عملی طور پر ناممکن نہ سہی بہت حد تک مشکل ضرور ہوتا ہے۔ آپ اندازہ کر سکتے ہیں کہ مبصر سو سے پانچ چھ سو صفحات کی کتاب کا گہرا مطالعہ روزانہ تو نہیں کر سکتا؟ اور روزانہ ایک کتاب کی اپ لوڈنگ بھی بہت بڑا کام ہے جو بڑے بڑے اداروں کے تحت چلنے والی انٹرنیشنل سائٹس میں بھی نہیں ہو پا رہا، اسلام ہاؤس ڈاٹ کام کی مثال سامنے ہے۔ جبکہ اس میں ہمارے سامنے بجلی کے مسائل، کمپیوٹرز کے مسائل اور پھر انٹرنیٹ کے مسائل اور ہمارے آن لائن سافٹ ویئر کے مسائل، ہماری ہوسٹنگ کے مسائل بھی شامل کریں تو آپ کو حیرت ہوگی کہ یہ کام آخر چل کیسے رہا ہے؟ یہ صرف اللہ ہی کا فضل و احسان اور بہت کرم ہے کہ الحمدللہ آج اس مختصر سی ٹیم کی انتھک محنت اور اس کے پیچھے موجود ادارے کے بھرپور تعاون سے آج آپ حضرات تک اردو زبان میں کتابوں کا سب سے بڑا ذخیرہ آن لائن دستیاب ہے۔ ورنہ اگر اللہ تعالیٰ کا خصوصی فضل و کرم شامل حال نہ ہوتا تو آج یہ ویب سائٹ بھی دیگر کئی اسلامی ویب سائٹس کی طرح یا تو بند ہو گئی ہوتی اور یا پھر اس میڈیا کی دوڑ میں کہیں بہت پیچھے ہوتی۔
اس سب تفصیل کا مقصد یہ ہے میرے محترم بھائی، کہ آپ ان مسائل کی وجہ سے آنے والی چند غلطیوں کو ہمارا تساہل کہنے، سرسری پڑھ کر بڑے بڑے تحقیقی تبصرے کرنے جیسے الفاظ کہنے سے قبل ہمارا یہ جذبہ اور مسائل بھی مد نظر رکھیں گے تو یہ غلطیاں شاید زیادہ بڑی محسوس نہ ہوں۔ یہ ادارہ کوئی بزنس نہیں کر رہا ہے کہ جہاں کسٹمر سروس کے لئے علیحدہ پوری ٹیم موجود ہو، ڈویلپمنٹ کی علیحدہ ٹیم ہو، ڈیزائننگ الگ لوگوں کے پاس ہو، اپ لوڈنگ کے ذمہ دار مختلف ہوں۔ یہاں چند افراد ہی سب کچھ کر رہے ہیں اور بہت ہی محدود وسائل کے ساتھ۔ لہٰذا ایسی کوتاہیوں پر غم و غصہ کے بجائے اگر آپ درگزر فرما دیں اور ہمیں مطلع کر دیا کریں تو ہم ان شاءاللہ مزید بہتر سے بہتر کی طرف کوششیں جاری رکھیں گے۔ اور اللہ نے چاہا تو یہ چھوٹی موٹی غلطیاں بھی آہستہ آہستہ ناپید ہوتی جائیں گی۔
امید ہے کہ اس تفصیلی وضاحت کا آپ اور میرے دیگر بھائی برا نہیں منائیں گے۔ یہ وضاحت اس موقع پر بہت ضروری تھی کہ اس وقت کچھ کوتاہیاں سامنے ہیں تو ساتھ ان کی وجوہات بھی ہونی چاہئیں اور مثبت باتیں بھی سامنے لائی جانی چاہئیں۔۔ ورنہ اس تفصیل کا یہ محل نہیں تھا اور نہ ہی اس کا صلہ ہمیں اللہ تعالیٰ کے سوا کسی سے چاہئے۔
اللہ تعالیٰ ہم سب بھائیوں کو اپنے دین کی خدمت کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور ہم سب کی ان حقیر سی کاوشوں کو اپنی بارگاہ میں قبول فرما کر آخرت میں نجات کا ذریعہ بنا دے ۔ آمین یا رب العالمین۔