• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اعتقاد الامام المنبل ابی عبد الله احمد بن حنبل --- عبد العزیز بن الحارث التمیمی -

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,898
پوائنٹ
436
اعتقاد الامام المنبل ابی عبد الله احمد بن حنبل --- عبد العزیز بن الحارث التمیمی -


aqeeda ahmed -2.jpg
aqeeda ahmed -1.jpg
aqeeda ahmed -3.jpg

ترجمہ : اور وہ (احمد بن حنبل) کہتے تھے کہ انبیاء علیہم السلام اپنی قبروں میں زندہ ہیں ، اور نماز پڑھتے ہیں اور مردہ اپنے زائر (قبر پر آنے والے) کو پہچانتا ہے جعمہ کے دن طلوع فجر کے بعد اور طلوع شمس سے پہلے -

(اعتقاد الامام المنبل ابی عبد الله احمد بن حنبل ، صفحہ ٦٨ تا ٧٠)




یہاں @اسحاق سلفی بھائی بتائیں گے کہ اس مسلہ میں صحیح عقیدہ کیا ہونا چاہیے


 
شمولیت
فروری 29، 2012
پیغامات
231
ری ایکشن اسکور
596
پوائنٹ
86
پیارے بھائی پہلے تو آپ یہ بات لکھ کر اپنے کمپیوٹر سکرین پر لٹکا لیں کہ کسی بھی دینی مسئلہ کے بارہ میں اگر علماء میں اختلاف ہو تو بجائے کہ ان علماء پر حسب ذائقہ بدعتی یا منافق کا فتوی لگانے کہ قرآن کی آیت کے مطابق اس مسئلہ کو " اللہ اور اس کے رسول کی طرف پھیر " دیا کریں۔

دوسری بات یہ کہ آپ ماشاء اللہ سے جس نیک کام میں آج کل لگے ہوئے ہیں، آپکی ایسی جتنی بھی پوسٹس کا جواب دیا گیا ہے، آپ نے ایک بھی ایسی پوسٹ جس میں آپکی بات خلاف حقیقت ثابت ہوئی ہے، آج تک نا اپنی غلطی کا اعتراف کیا، نہ ہی اس کام سے خود کو باز رکھا۔ شاید آپکو لگتا ہے کہ ایک بظاہر غیر جانبدار ٹائٹل لگا کر آپ اس پوسٹ سے پھیلنے والے دانستہ یا غیر دانستہ فتنہ سے آپ کا کوئی تعلق ہی نہیں رہتا۔ اللہ جانے یہ دین کی کونسی خدمت میں مصروف ہیں آپ۔

رہی اس پوسٹ کی بات تو سنیئے:

"
انبیاء ہوں یا غیر انبیاء , تمام تر انسان اپنی قبروں میں زندہ ہوتے ہیں لیکن وہ زندگی اخروی زندگی کا پہلا مرحلہ ہے جسے برزخی زندگی کہا جاتا ہے ۔ اور وہ زندگی حیات دنیوی سے مختلف ہوتی ہے ۔

انبیاء صدقین وشہداء اور صالحین کی برزخی زندگیاں نہایت ہی اعلى ترین جبکہ کفار وفساق فجرہ کی زندگیاں نہایت گھٹیا ترین ہوتی ہیں ۔

رہی یہ حدیث کہ "انبیاء زندہ ہیں اور وہ اپنی قبروں میں نماز پڑھتے ہیں " تو وہ ضعیف ہے ۔
تخریج اسکی یہ ہے :
أخرجه البزار في " مسنده " ( 256 ) و تمام الرازي في " الفوائد " ( رقم 56 -
نسختي ) و عنه ابن عساكر في " تاريخ دمشق " ( 4 / 285 / 2 ) و ابن عدي في " الكامل " ( ق 90 / 2 ) و البيهقي في " حياة الأنبياء " ( ص 3 )از الشیخ محمد رفیق طاہر حفظہ اللہ"

دوسری بات : "وان المیت یعلم بزائرہ یوم الجمعہ بعد ضلوع الفجر و قبل طلوع الشمس"

تو بھائی جان ذرا اسکا حاشیہ بھی پڑھ لیں، جس کا ترجمہ کرنے کی آپکو توفیق نہیں ہوئی۔ امید ہے اگر آپ نے کوئی جواب تحریر کرنے کی تکلیف کی تو حاشیہ کا ترجمہ ضرور بیان کر دیں گے، شکریہ۔
 

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,898
پوائنٹ
436
پیارے بھائی پہلے تو آپ یہ بات لکھ کر اپنے کمپیوٹر سکرین پر لٹکا لیں کہ کسی بھی دینی مسئلہ کے بارہ میں اگر علماء میں اختلاف ہو تو بجائے کہ ان علماء پر حسب ذائقہ بدعتی یا منافق کا فتوی لگانے کہ قرآن کی آیت کے مطابق اس مسئلہ کو " اللہ اور اس کے رسول کی طرف پھیر " دیا کریں۔

دوسری بات یہ کہ آپ ماشاء اللہ سے جس نیک کام میں آج کل لگے ہوئے ہیں، آپکی ایسی جتنی بھی پوسٹس کا جواب دیا گیا ہے، آپ نے ایک بھی ایسی پوسٹ جس میں آپکی بات خلاف حقیقت ثابت ہوئی ہے، آج تک نا اپنی غلطی کا اعتراف کیا، نہ ہی اس کام سے خود کو باز رکھا۔ شاید آپکو لگتا ہے کہ ایک بظاہر غیر جانبدار ٹائٹل لگا کر آپ اس پوسٹ سے پھیلنے والے دانستہ یا غیر دانستہ فتنہ سے آپ کا کوئی تعلق ہی نہیں رہتا۔ اللہ جانے یہ دین کی کونسی خدمت میں مصروف ہیں آپ۔

رہی اس پوسٹ کی بات تو سنیئے:

"
انبیاء ہوں یا غیر انبیاء , تمام تر انسان اپنی قبروں میں زندہ ہوتے ہیں لیکن وہ زندگی اخروی زندگی کا پہلا مرحلہ ہے جسے برزخی زندگی کہا جاتا ہے ۔ اور وہ زندگی حیات دنیوی سے مختلف ہوتی ہے ۔
انبیاء صدقین وشہداء اور صالحین کی برزخی زندگیاں نہایت ہی اعلى ترین جبکہ کفار وفساق فجرہ کی زندگیاں نہایت گھٹیا ترین ہوتی ہیں ۔

رہی یہ حدیث کہ "انبیاء زندہ ہیں اور وہ اپنی قبروں میں نماز پڑھتے ہیں " تو وہ ضعیف ہے ۔
تخریج اسکی یہ ہے :
أخرجه البزار في " مسنده " ( 256 ) و تمام الرازي في " الفوائد " ( رقم 56 -
نسختي ) و عنه ابن عساكر في " تاريخ دمشق " ( 4 / 285 / 2 ) و ابن عدي في " الكامل " ( ق 90 / 2 ) و البيهقي في " حياة الأنبياء " ( ص 3 )از الشیخ محمد رفیق طاہر حفظہ اللہ"

دوسری بات : "وان المیت یعلم بزائرہ یوم الجمعہ بعد ضلوع الفجر و قبل طلوع الشمس"

تو بھائی جان ذرا اسکا حاشیہ بھی پڑھ لیں، جس کا ترجمہ کرنے کی آپکو توفیق نہیں ہوئی۔ امید ہے اگر آپ نے کوئی جواب تحریر کرنے کی تکلیف کی تو حاشیہ کا ترجمہ ضرور بیان کر دیں گے، شکریہ۔


یہ احمد بن حنبل رحم الله کا اپنا عقیدہ ہے ، اور یہ آپ اچھی طرح سمجھتے ہوں گے کہ صرف روایت بیان کر دینے پر گرفت نہیں کی جا سکتی جب تک بیان کرنے والا اس پر اپنا عقیدہ نہ بنائے -
 

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,898
پوائنٹ
436
عقل و دانش رکھنے کے باوجود انسان کیسا اندھا ہو جاتا ہے کہ کھلی آنکھوں کے باوجود اسے کچھ نہیں دکھائی دے رہا ہوتا ہے، کتنے کھلے اور واضح انداز میں قرآن میں بیان کردیا گیا ہے کہ انبیائ علیہم السلام کو زندہ کر کے اٹھایا جائے گا یعنی ابھی وہ اس دنیا ، اس دنیاوی قبروں میں زندہ نہیں، احادیث کی رو سے تمام انبیائ اللہ تعالی کے پاس اس کی جنتوں میں برزخی زندگی گزار رہے ہیں۔
 

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,898
پوائنٹ
436
وَالسَّلٰمُ عَلَيَّ يَوْمَ وُلِدْتُّ وَيَوْمَ اَمُوْتُ وَيَوْمَ اُبْعَثُ حَيًّا 33؀ ۔ ۔ ۔ ۔ ’’ اور سلامتی ہو کہ جس دن میں پیدا ہوا، اور جس میں مروں گا اور جس زندہ کر کے اٹھایا جاوں گا ‘‘ ( المریم )


اسی سورہ میں اس سے قبل یحیی علیہ السلام کے لئے بیان کیا گیا ہے : وَسَلٰمٌ عَلَيْهِ يَوْمَ وُلِدَ وَيَوْمَ يَمُوْتُ وَيَوْمَ يُـبْعَثُ حَيًّا 15۝ۧ ۔ ۔ ۔ ’’اور سلامتی ہے اس پر کہ جس دن وہ پیدا ہوا اور جس دن مرا اور جس دن زندہ کر کے اٹھایا جائے گا‘‘۔
 
شمولیت
فروری 29، 2012
پیغامات
231
ری ایکشن اسکور
596
پوائنٹ
86
عقل و دانش رکھنے کے باوجود چند نو نہال دانشوروں (جیسے کراچی کے عثمانی صاحب) کی تقلید میں انسان اپنے متقدمین علماء سے اتنا بدظن ہو جاتا ہے کہ اسے جواب میں مندرجہ ذیل جملہ بھی نہیں پڑھا جاتا:

"
نبیاء ہوں یا غیر انبیاء , تمام تر انسان اپنی قبروں میں زندہ ہوتے ہیں لیکن وہ زندگی اخروی زندگی کا پہلا مرحلہ ہے جسے برزخی زندگی کہا جاتا ہے ۔ اور وہ زندگی حیات دنیوی سے مختلف ہوتی ہے"

آپ سے گزارش کی تھی کہ "امید ہے اگر آپ نے کوئی جواب تحریر کرنے کی تکلیف کی تو حاشیہ کا ترجمہ ضرور بیان کر دیں گے"

اور آپ نے بالکل ویسا ہی کیا جیسا آپ سے امید تھی، یعنی متعلقہ عبارت پر موجود حاشیہ کا ترجمہ پھر گول کر گئے۔ اللہ ہم سب کو علمی خیانتوں سے محفوظ رکھے، آمین۔
 

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,898
پوائنٹ
436
عقل و دانش رکھنے کے باوجود چند نو نہال دانشوروں (جیسے کراچی کے عثمانی صاحب) کی تقلید میں انسان اپنے متقدمین علماء سے اتنا بدظن ہو جاتا ہے کہ اسے جواب میں مندرجہ ذیل جملہ بھی نہیں پڑھا جاتا:

"
نبیاء ہوں یا غیر انبیاء , تمام تر انسان اپنی قبروں میں زندہ ہوتے ہیں لیکن وہ زندگی اخروی زندگی کا پہلا مرحلہ ہے جسے برزخی زندگی کہا جاتا ہے ۔ اور وہ زندگی حیات دنیوی سے مختلف ہوتی ہے"

آپ سے گزارش کی تھی کہ "امید ہے اگر آپ نے کوئی جواب تحریر کرنے کی تکلیف کی تو حاشیہ کا ترجمہ ضرور بیان کر دیں گے"

اور آپ نے بالکل ویسا ہی کیا جیسا آپ سے امید تھی، یعنی متعلقہ عبارت پر موجود حاشیہ کا ترجمہ پھر گول کر گئے۔ اللہ ہم سب کو علمی خیانتوں سے محفوظ رکھے، آمین۔


عقل و دانش رکھنے کے باوجود انسان کیسا اندھا ہو جاتا ہے کہ کھلی آنکھوں کے باوجود اسے کچھ نہیں دکھائی دے رہا ہوتا ہے، کتنے کھلے اور واضح انداز میں قرآن میں بیان کردیا گیا ہے کہ انبیائ علیہم السلام کو زندہ کر کے اٹھایا جائے گا یعنی ابھی وہ اس دنیا ، اس دنیاوی قبروں میں زندہ نہیں، احادیث کی رو سے تمام انبیائ اللہ تعالی کے پاس اس کی جنتوں میں برزخی زندگی گزار رہے ہیں۔
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,551
پوائنٹ
304
عقل و دانش رکھنے کے باوجود چند نو نہال دانشوروں (جیسے کراچی کے عثمانی صاحب) کی تقلید میں انسان اپنے متقدمین علماء سے اتنا بدظن ہو جاتا ہے کہ اسے جواب میں مندرجہ ذیل جملہ بھی نہیں پڑھا جاتا:

"
نبیاء ہوں یا غیر انبیاء , تمام تر انسان اپنی قبروں میں زندہ ہوتے ہیں لیکن وہ زندگی اخروی زندگی کا پہلا مرحلہ ہے جسے برزخی زندگی کہا جاتا ہے ۔ اور وہ زندگی حیات دنیوی سے مختلف ہوتی ہے"

آپ سے گزارش کی تھی کہ "امید ہے اگر آپ نے کوئی جواب تحریر کرنے کی تکلیف کی تو حاشیہ کا ترجمہ ضرور بیان کر دیں گے"

اور آپ نے بالکل ویسا ہی کیا جیسا آپ سے امید تھی، یعنی متعلقہ عبارت پر موجود حاشیہ کا ترجمہ پھر گول کر گئے۔ اللہ ہم سب کو علمی خیانتوں سے محفوظ رکھے، آمین۔

اخروی زندگی سے مراد اگر عالم برزخ یا جنّت کا اعلی مقام ہے تو اس حد تک تو ہمارا بھی یہی عقیدہ ہے کہ انبیاء، شہدا و صالحین زندہ ہیں اور انہیں جنّت میں الله رب العزت کی طرف سے رزق ملتا ہے جیسا کہ قرانی آیات اور صحیح احادیث نبوی سے ثابت ہوتا ہے - لیکن اگر اپنی اپنی قبروں میں زندہ ہونے سے مراد یہ زمینی قبر ہے یا زمین کا گڑھا ہے تو اس عقیدے کا ہم صاف انکار کرتے ہیں-

قرآن کی سوره النحل کی آیت ہے

وَالَّذِينَ يَدْعُونَ مِنْ دُونِ اللَّهِ لَا يَخْلُقُونَ شَيْئًا وَهُمْ يُخْلَقُونَ (٢٠) أَمْوَاتٌ غَيْرُ أَحْيَاءٍ وَمَا يَشْعُرُونَ أَيَّانَ يُبْعَثُونَ (٢١) النحل
اور جن کو یہ لوگ الله کے علاوہ پکار رہے ہیں انہوں نے کچھ تخلیق نہیں کیا- وہ تو خود مخلوق ہیں مردہ بے جان ہیں اور نہیں جانتے کہ کب انھیں زندہ کرکے اٹھایا جائے گا -

اکثریت جانتی ہی کہ قرون اولیٰ اور دور حاضر میں حاجت روائی کے لئے کن کو پکارا جاتا رہا ہے - ظاہر ہے کہ یہ انبیاء و صالحین و شہداء کی شخصیات ہی ہیں جن کو مشرکین نے حاجت روائی کے لئے پکارا اور اب بھی پکارا جا رہا ہے - اور یہ کس بنا پر پکارا گیا - ظاہر ہے کہ یہ اس عقیدے کی بنیاد پر پکارا گیا کہ ہمارے یہ انبیاء و صالحین اپنی قبروں (زمینی) میں زندہ ہیں - اگر اس آیت مبارکہ میں ذرا غور کیا جائے توحق واضح ہو جاتا ہے کہ جن کو تم اپنا حاجت روا مانتے ہو وہ نہ صرف مردہ اجسام ہے بلکہ وہ تو اتنا بھی شعور نہیں رکھتے کہ وہ دوبارہ کب زندہ ہونگے -افسوس کے آج ہمارے اکثر سلفی بھائی بھی اس عقیدے کی بھینٹ جڑھتے نظر آ رہے ہیں کہ انبیاء و صالحین اپنی قبروں میں زندہ ہیں اور ان کی ارواح کا ان کے دنیاوی اجسام سے رابطہ ہے- کیا یہ شرک کی پہلی سیڑھی نہیں؟؟ - قرآن کی اپر دی گئی آیت تو اپنے مفہوم کے لحاظ سے واضح ہے - اب جو سمجھنا چاہے سمجھ لے -

الله ہم کو اپنی سیدھی راہ کی طرف گامزن رکھے اورصحیح عقیدے پر موت دے (آمین)-
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,551
پوائنٹ
304
السلام و علیکم -

بظاھر ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ امام حنبل رح ، امام ابن تیمیہ رح اور امام ابن قیم رح کا عقیدہ بریلوی و دیوبندی حیاتی عقیدے سے مماثلت رکھتا ہے - اہل حدیث بھائی اس بارے میں وضاحت فرمائیں -اور مہربانی کرکے ہم پر الزام نہ لگائیں کہ ہم آئمہ محدثین کا احترام نہیں کرتے-کیوں کہ یہ معامله عقیدے کا ہے جس کی بنیاد پرمعاشرے میں شرک کا وجود پھیل رہا ہے-

الزام سے پہلے آپ کی وضاحت ضروری ہے -ورنہ کل کو دیوبندی بریلوی ہم پر الزام لگائیں گے کہ تمھارے "آئمہ و محدثین " کا بھی وہی عقیدہ ہے جو ہمارا ہے - تو ہم پر تنقید تشنیع کیوں ؟؟

یہ لنک بھی ملاحظه فرمائیں - جو بریلویوں اور دیوبندیوں کے عقائد "انبیاء اپنی قبروں میں زندہ ہیں" کے رد میں ایک اہل سلف بھائی نے لکھا ہے -

http://forum.mohaddis.com/threads/عقیدہِ-حیات-فی-القبور-و-حیات-النبی-صلی-اللہ-علیہ-وسلم-فی-القبر-حصہ-اول.11939/
 
Last edited:
Top