گڈمسلم
سینئر رکن
- شمولیت
- مارچ 10، 2011
- پیغامات
- 1,407
- ری ایکشن اسکور
- 4,912
- پوائنٹ
- 292
محترم بھائی آپ نے ایک بیان جاری کیا کہ
ایک مثال دیتا ہوں شاید سمجھ آجائے۔۔۔(صرف مثال ہے مثال کومثال تک ہی رکھنا بھائی ۔۔تھوڑی سی بھی حقیقت ڈال کر لڑنا نہیں۔ اگر مثال بری بھی لگے تو پیشگی معذرت)
یعنی آپ یہ کہنا چاہتے ہیں کہ جس طرح افضل گورو کی حمایت میں جماعۃ الدعوۃ نے جلسے جلوس کیے ہیں۔ اسی طرح فلسطینیوں اور شامیوں کے خلاف بھی اسی وقت نکالتے جب افضل گورو کے خلاف نکالے جارہے تھے۔ آپ کا یہ کہنا کہ ’’ جلوس کیوں نہیں نکالا ‘‘ یہ واضح کرتا ہے کہ آپ اپنے تائیں یہ سمجھ بیٹھے ہیں کہ جماعۃ الدعوۃ والے کشمیر کے مسلمانوں کو تو مسلمان سمجھتے ہیں جس وجہ سے ایک مسلمان کے قتل ہوجانے پر جلسے جلوس نکالے جارہے ہیں لیکن فلسطین اور شام میں روزانہ کتنے مسلمان شہید ہورہے ہیں ان کی حمایت نہیں کرتے۔۔آپ کے اس موقف کا ثبوت آپ کے ہی الفاظ ہیں۔حافظ سعید صاحب نے فلسطین اور شام میں قتل ہونے والے مظلوم مسلمانوں کے لیے جلوس کیوں نہیں نکالا؟
اگر ایک علاقے میں رہنے والے مسلمان کو ناحق پھانسی دی جا رہی ہے تو اس کی خاطر جلسے جلوس اور غائبانہ نماز جنازہ، لیکن دوسری علاقے میں رہنے والے ہزاروں کی تعداد میں مردوں،عورتوں،بچوں اور بوڑھوں کو بے دردی سے قتل کیا جا رہا ہے تو اس کی کے لیے کوئی جلسے جلوس نہیں۔ خیریت کیا کشمیر کی اتنی اہمیت ہے کہ یہاں کا کوئی مسلمان قتل ہو جائے تو اس کے لیے جلسے اور جلوس اور فلسطین اور شام میں اگر ہزاروں کی تعداد میں مسلمان قتل کیے جائیں تو ان کے لیے جلسے جلوس نہیں۔
اس کی وجہ بتائیں گے آپ؟
دیکھیں بھائی ماقبل بیان میں آپ نے جو باتیں کیں ان سے واضح ہوتا ہے کہ آپ کے پاس کوئی ایسا قوی ثبوت ہے کہ جماعۃ الدعوۃ والے کشمیر کے مسلمانوں میں اور باقی جہاں جہاں مسلمان ظلم کی چکی میں پیس رہے ہیں فرق کرتے ہیں۔۔ اب ثبوت اس فرق کا تو آپ کو پیش کرنا ہوگا۔۔ کیونکہ آپ ہی فرق کا بیان جاری کرچکے ہیں۔بس ٹھیک ہے، اچھی بات ہے اگر کوئی فرق نہیں تو۔ویسے آپ کوئی ایسا ثبوت دکھا سکتے ہیں کہ حافظ سعید صاحب نے فلسطین اور شام کے مسلمانوں کے لیے ایسی حمایت کی ہو، تاکہ ہماری معلومات میں اضافہ ہو جائے اور ہمیں بھی پتہ چل جائے کہ حافظ صاحب کے نزدیک تمام مسلمانوں کی اہمیت ہے۔
ایک مثال دیتا ہوں شاید سمجھ آجائے۔۔۔(صرف مثال ہے مثال کومثال تک ہی رکھنا بھائی ۔۔تھوڑی سی بھی حقیقت ڈال کر لڑنا نہیں۔ اگر مثال بری بھی لگے تو پیشگی معذرت)
محترم بھائی آپ افسوس کریں گے اور جو آپ سے ہوسکتاہوگا آپ کریں گے لیکن دونوں معاملہ میں فطرتی طور فرق ضرور ہوگا۔۔جس نقطہ نظر سے آپ افضل گورو والے مسئلہ کو لے رہے ہیں اسی نقطہ کو سمجھانے کےلیے آپ کو مثال دی ہے۔۔ باقی میرے علم میں یہ بات نہیں کہ جماعۃ الدعوۃ والے کشمیریوں کے مسلمانوں کو دوسرے ملک کےمسلمانوں پر فوقیت دیتے ہیں۔۔ اگر آپ کے علم میں ہیں تو ثبوت پیش کیجیے۔ ۔۔والسلاماگر اللہ نہ کرے اللہ نہ کرے اللہ نہ کرے ایک رات آپ کے گھر میں ڈاکہ پڑ جاتا ہے۔۔اور اسی رات آپ کے شہر کے کسی کونے میں کسی اور کے گھر ڈاکہ پڑ جاتا ہے تو آپ کا زیادہ ایکشن کس پر ہوگا ؟ اپنے گھر وال واقعہ پر یا شہر کے کسی کونے میں واقعہ گھر پر ؟
اگر ایکشن میں دونوں کو برابر رکھیں گے ( جو کہ ناممکن ہے) پھر میں نہیں کہتا لیکن اگر کوئی فرق رکھیں گے تو پھر میں کہوں گا کہ خیریت ہے ؟ کیامسئلہ ہے کہ ان کا گھر بھی ڈاکہ کرنے والوں نے بے دردی سے لوٹ لیا ہے۔ لیکن آپ نے کوئی ایکشن نہیں لیا کیا آپ مجھے وجہ بتا سکتے ہیں ؟