یہ کتاب شایع ہونے کے قریب پہنچ چکی ہے والحمدللہ امید کامل ہے کہ چندماہ تک شایع ہو جائے گی ۔
اصل یہ کتاب پچیس جلدوں میں ہے والحمدللہ اور تمام شایع ہو رہی ہے ۔
اللہ رب العزت ان مبارک جہود کو قبول فرمائیں لیکن الجامع الکامل میں صحیح احادیث کا مکمل احاطہ کیا گیا ہے یا ضعیف احادیث بھی شامل ہیں کیوں کہ ایک جگہ آپ نے لکھا ہے کہ
صرف مرفوع صحیح احادیث کا انتخاب کیا گیا ہے کسی ضعیف حدیث سے استدلال نہیں کیا گیا
اور ایک جگہ آپ نے لکھا ہے کہ:
اس نے اسی مسئلہ کے متعلق تمام احادیث خواہ وہ صحیح ہوں یا ضعیف کا مطالعہ کر لیا ہے خواہ وہ صحیح بخاری ،مسلم میں ہوں ،یا کتب سنن میں یا مسانید میں یا معاجم میں یا اجزاء میں یا مصنفات یا غریب الحدیث میں یا کتب رجال میں یا دیگر کتب میں ہوں ۔اور پھر ہر حدیث کی تحقیق و تخریج سے آگاہی بھی کہ کونسی صحیح ہے اور کونسی ضعیف ،استدلال کس سے کرنا اور کس سے نہیں اگر صحیح ہے تو کیوں اور اگر کوئی حدیث ضعیف ہے تو کیوں؟