عصر حاضر میں جمع و تدوینِ احادیث کی کچھ کوششیں
چند ہفتوں سے مولانا تقی عثمانی صاحب کی زیر سر پرستی تیار ہونے والی ’ مدونہ جامعہ ‘ کا ذکر ہورہا ہے ، ہمارے احناف اور دیوبندی بھائیوں کے لیے تو یہ کام واقعتا ایک انوکھا کام ہے . لیکن اہل حدیث یا سلفی حضرات کے لیے یہ کچھ نیا کام نہیں ، ویسے تو خدمت حدیث کی کوئی بھی کوشش سراہے جانے کے لائق ہے ، لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ جتنا کام ’ مدونہ جامعہ ‘ کی ایک کمیٹی نے کیا ہے ، اس سے بہتر اور مفید کام ، اہل حدیث اور سلفی شیخ ضیاء الرحمن اعظمی صاحب نے اتنی ہی مدت میں کر دکھایا ہے . ميري مراد ’ الجامع الکامل فی الحدیث الصحیح الشامل ‘ ہے ۔
شیخ ضیاء الرحمن جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ کی حدیث فیکلٹی کے ایک عرصہ تک ڈین رہے ہیں ، حدیث اور علوم حدیث کے ماہر و متفنن اور اس حوالے سے ان کی تصنیفات مشہور ہیں ، جبکہ دوسری طرف ’ مدونہ جامعہ ‘ کی کمیٹی میں حدیث و اصول حدیث میں تخصص رکھنے والی کوئی شخصیت نظر نہیں آتی - اگرچہ بشری کام کوئی بھی غلطی سے مبرا نہیں ، لیکن ابتدا سے ہی لگ رہا ہے کہ ’ مدونہ جامعہ ‘ کے کام میں غلطیوں کی بھرمار ہوگی ، صحیح و ضعیف کی کوئی پہچان خود ان کا ہدف ہے ہی نہیں .. جبکہ شیخ ضیاء صاحب ایک تو اس فن کی باریکیوں سے واقف ہیں ، دوسرا انہوں نے چھان پھٹک کے بعد احادیث ترتیب دی ہیں .
دونوں طرف کام کرنے والوں کے فہم و فراست کا اس بات سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے ، کہ اعظمی صاحب کی کتاب مکمل ہونے کے بعد بھی انہوں نے ابھی تک اسے ترقیم نہیں لگائی .... کیونکہ وہ جانتے ہیں .. بعد میں ترقیم میں فرق آئے گا ..
جبکہ دوسری طرف مدونہ جامعہ کی پہلی جلد منظر عام پر آئی ہے ، اور اس پر سرخی یہ قائم ہے ’ عالمی ترقیم کے ساتھ ‘ ، یہ ایک وہمی عالمی ترقیم ہے . حقیقت میں اس کا کوئی وجود نہیں ، البتہ جامعین کی خواہش ہے کہ اسے پوری دنیا میں رواج مل جائے ، اور لوگ جب بھی حوالہ دیں تو اسی ’ عالمی ترقیم ‘ کا حوالہ دیں .. خدشہ یہی ہے کہ یہ کتاب مکمل بعد میں ہوگی ، جبکہ مدونہ کی ’ وہمی عالمی ترقیم ‘ تبدیل پہلے ہوجائے گی . کیونکہ احادیث تو بہر صورت کسی نہ کسی صورت رہ ہی جاتی ہیں ۔
دیوبندی حنفی بزرگوں کا مسئلہ یہ ہے کہ انہیں عربی یا غیر عربی سلفیوں کا کام اس لیے پسند نہیں آتا ، کیونکہ اس میں کسی نہ کسی درجے میں صحت و ضعف کا خیال رکھا گیا ہوتا ہے ، جبکہ دوسری طرف صحیح و ضعیف کی تفریق سے ایک قسم کی حساسیت نظر آتی ہے . گویا یہ ان کا ذاتی مسئلہ ہے ، ہمارے لیے ایسا کوئی معاملہ نہیں ، ہمیں شروع سے نئی کتاب چھاپنے کی بجائے ، جہاں تک دیگر محققین پہنچاچکے ہیں ، اس سے آگےبڑھنا چاہیے . یا جو کام ہمارے اہل حدیث یا سلفی کر چکے ہیں ، انہیں آگے پھیلایا جائے ۔ عربی میں ہے تو اردو طبقے میں اس کی پذیرائی پر توجہ کی جائے ۔
تقریبا دو تین سال پہلے جامع الملک عبد اللہ للسنۃ المطہرۃ کے عنوان سے ایک سافٹ ویئر نشر ہوا ہے ، جو ’ مدونہ جامعہ ‘ کے وسیع و عریض دعوے کی نسبت گو محدود ہے ، لیکن فائدے کے اعتبار سے کئی جوامع اور مدونات سے بھاری ہے ۔
اس کی بنیاد کل 90 کتابوں پر رکھی ہے ، جن میں 35 کتب حدیث ہیں ، جبکہ باقی رجال اور اصول حدیث وغیرہ کی امہات الکتب ہیں .
اس کے اعداد و شمار کی ایک جھلک عرض کرتا ہوں :
سافت ویئر کے صفحات کی تعداد :
تین لاکھ ساٹھ ہزار سے زائد
احادیث کی تعداد ( اطراف الاحادیث ):
دو لاکھ اکسٹھ ہزار
أسانید کی تعداد :
تین لاکھ چالیس ہزار
متون مجمّعہ ( جنہیں مدونہ میں غالبا ’ متونِ مختار ‘ کہا گیا ہے ) :
16640
راویوں کی تعداد :
اٹھارہ ہزار سے زائد
اسی طرح سو سے زائد علماء جرح و تعدیل کی فہرست اور جرح و تعدیل میں استعمال ہونے والے الفاظ وغیرہ . ان سب کی فہارس الگ ہیں .
پھر احادیث کی مختلف اقسام ، مثلا مرفوع ، موقوف ، متواتر ، مرسل ، مدلس ، مدرج وغیرہ ان سب کو الگ ’ تطبیقات علوم الحدیث ‘ کے عنوان کے تحت اس انداز سے تریب دیا گیا کہ ایک مدرج حدیث سے آپ سافٹ ویئر میں موجود تمام مدرج احادیث نکال سکتے ہیں . امام بخاری کا مشہور جملہ ہے ’ سکتوا عنہ ‘ اس کے ذریعے آپ ان تمام راویوں تک پہنچ سکتے ہیں ، جن کے متعلق یہ جملہ بولا گیا ہے . ساتھ ان کی احادیث بھی آرہی ہوں گی .
تخریج حدیث کے حوالے سے تین آپشنز ہیں : مختصر ، متوسط ، مفصل .
’ مکانز موضوعیۃ ‘ اور ’ فہارس ‘ وغیرہ کے تحت معلومات کا الگ خزانہ ہے . ایک بٹن دبا کر آپ کے سامنے ان تمام قرآنی آیات یا شعروں کی فہرست آجائے گی ، جو سافٹ ویئز میں موجود کتب حدیث یا رجال میں کہیں بھی استعمال ہوئی ہیں .
لیکن یہ کام ہے بہر صورت کمپیوٹر . جو صرف اس پر اعتماد کرے گا .. ٹھوکر کھائے گا.. البتہ جو اسے بطور ایک ٹول اختیار کرکے اپنی طرف سے تحقیق کرنا چاہے .. وہ سالوں کا کام گھنٹوں میں کرسکتا ہے ۔
یہ سافٹ ویئر آن لائن اور آف لائن دونوں طرح دستیاب ہے ... البتہ محسوس ہوتا ہے کہ آن لائن استعمال کرنا زیادہ آسان ہے.
http://sunnah.alifta.net/Default.aspx
بات کسی اور طرف نکل گئی .. عرض کرنا تھا کہ ہمیں ایک سے شروع کرنے کی ضرروت نہیں ، ہمارے ہم خیال لوگ جو کرچکے ہیں ، ہمیں اسے اپنے لوگوں میں متعارف کروانے یا اس سے مدد لے کر اردو میں کچھ کرنے کی ضرورت ہے .
اردو میں اس کام کے لیے بطور مثال محدث فورم کا حدیث پراجیکٹ ملاحظہ کیا جاسکتا ہے :
http://mohaddis.com