• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

الجامع الکامل فی الحدیث الصحیح الشامل

رضا میاں

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 11، 2011
پیغامات
1,557
ری ایکشن اسکور
3,580
پوائنٹ
384
امریکہ میں آپ کے آس پاس کہیں دار السلام کی برانچ نہیں ہے ؟
جی نہیں ہے یہاں دور دور تک کچھ بھی نہیں ہے۔ دارالسلام جو سب سے قریب ہے وہ 5 گھنٹے کی مسافت پر ہے، لیکن ویسے بھی میرے خیال سے یہ کتاب صرف سعودی عرب کے دار السلام میں ہی فی الحال میسر ہے، یہاں پر نہیں آئی ابھی۔
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,564
پوائنٹ
791
جی نہیں ہے یہاں دور دور تک کچھ بھی نہیں ہے۔ دارالسلام جو سب سے قریب ہے وہ 5 گھنٹے کی مسافت پر ہے، لیکن ویسے بھی میرے خیال سے یہ کتاب صرف سعودی عرب کے دار السلام میں ہی فی الحال میسر ہے، یہاں پر نہیں آئی ابھی۔
السلام علیکم ورحمۃ اللہ
دار السلام کی ویب سائیٹ سے رابطہ نمبر لے کر بذریعہ ڈاک بھیجنے کا آرڈر دے دینا چاہیئے
یا پھر دار السلام والوں سے منگوانے کا محفوظ طریقہ معلوم کیا جاسکتا ہے
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
عصر حاضر میں جمع و تدوینِ احادیث کی کچھ کوششیں

چند ہفتوں سے مولانا تقی عثمانی صاحب کی زیر سر پرستی تیار ہونے والی ’ مدونہ جامعہ ‘ کا ذکر ہورہا ہے ، ہمارے احناف اور دیوبندی بھائیوں کے لیے تو یہ کام واقعتا ایک انوکھا کام ہے . لیکن اہل حدیث یا سلفی حضرات کے لیے یہ کچھ نیا کام نہیں ، ویسے تو خدمت حدیث کی کوئی بھی کوشش سراہے جانے کے لائق ہے ، لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ جتنا کام ’ مدونہ جامعہ ‘ کی ایک کمیٹی نے کیا ہے ، اس سے بہتر اور مفید کام ، اہل حدیث اور سلفی شیخ ضیاء الرحمن اعظمی صاحب نے اتنی ہی مدت میں کر دکھایا ہے . ميري مراد ’ الجامع الکامل فی الحدیث الصحیح الشامل ‘ ہے ۔
شیخ ضیاء الرحمن جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ کی حدیث فیکلٹی کے ایک عرصہ تک ڈین رہے ہیں ، حدیث اور علوم حدیث کے ماہر و متفنن اور اس حوالے سے ان کی تصنیفات مشہور ہیں ، جبکہ دوسری طرف ’ مدونہ جامعہ ‘ کی کمیٹی میں حدیث و اصول حدیث میں تخصص رکھنے والی کوئی شخصیت نظر نہیں آتی - اگرچہ بشری کام کوئی بھی غلطی سے مبرا نہیں ، لیکن ابتدا سے ہی لگ رہا ہے کہ ’ مدونہ جامعہ ‘ کے کام میں غلطیوں کی بھرمار ہوگی ، صحیح و ضعیف کی کوئی پہچان خود ان کا ہدف ہے ہی نہیں .. جبکہ شیخ ضیاء صاحب ایک تو اس فن کی باریکیوں سے واقف ہیں ، دوسرا انہوں نے چھان پھٹک کے بعد احادیث ترتیب دی ہیں .
دونوں طرف کام کرنے والوں کے فہم و فراست کا اس بات سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے ، کہ اعظمی صاحب کی کتاب مکمل ہونے کے بعد بھی انہوں نے ابھی تک اسے ترقیم نہیں لگائی .... کیونکہ وہ جانتے ہیں .. بعد میں ترقیم میں فرق آئے گا ..
جبکہ دوسری طرف مدونہ جامعہ کی پہلی جلد منظر عام پر آئی ہے ، اور اس پر سرخی یہ قائم ہے ’ عالمی ترقیم کے ساتھ ‘ ، یہ ایک وہمی عالمی ترقیم ہے . حقیقت میں اس کا کوئی وجود نہیں ، البتہ جامعین کی خواہش ہے کہ اسے پوری دنیا میں رواج مل جائے ، اور لوگ جب بھی حوالہ دیں تو اسی ’ عالمی ترقیم ‘ کا حوالہ دیں .. خدشہ یہی ہے کہ یہ کتاب مکمل بعد میں ہوگی ، جبکہ مدونہ کی ’ وہمی عالمی ترقیم ‘ تبدیل پہلے ہوجائے گی . کیونکہ احادیث تو بہر صورت کسی نہ کسی صورت رہ ہی جاتی ہیں ۔
دیوبندی حنفی بزرگوں کا مسئلہ یہ ہے کہ انہیں عربی یا غیر عربی سلفیوں کا کام اس لیے پسند نہیں آتا ، کیونکہ اس میں کسی نہ کسی درجے میں صحت و ضعف کا خیال رکھا گیا ہوتا ہے ، جبکہ دوسری طرف صحیح و ضعیف کی تفریق سے ایک قسم کی حساسیت نظر آتی ہے . گویا یہ ان کا ذاتی مسئلہ ہے ، ہمارے لیے ایسا کوئی معاملہ نہیں ، ہمیں شروع سے نئی کتاب چھاپنے کی بجائے ، جہاں تک دیگر محققین پہنچاچکے ہیں ، اس سے آگےبڑھنا چاہیے . یا جو کام ہمارے اہل حدیث یا سلفی کر چکے ہیں ، انہیں آگے پھیلایا جائے ۔ عربی میں ہے تو اردو طبقے میں اس کی پذیرائی پر توجہ کی جائے ۔
تقریبا دو تین سال پہلے جامع الملک عبد اللہ للسنۃ المطہرۃ کے عنوان سے ایک سافٹ ویئر نشر ہوا ہے ، جو ’ مدونہ جامعہ ‘ کے وسیع و عریض دعوے کی نسبت گو محدود ہے ، لیکن فائدے کے اعتبار سے کئی جوامع اور مدونات سے بھاری ہے ۔
اس کی بنیاد کل 90 کتابوں پر رکھی ہے ، جن میں 35 کتب حدیث ہیں ، جبکہ باقی رجال اور اصول حدیث وغیرہ کی امہات الکتب ہیں .
اس کے اعداد و شمار کی ایک جھلک عرض کرتا ہوں :
سافت ویئر کے صفحات کی تعداد :
تین لاکھ ساٹھ ہزار سے زائد
احادیث کی تعداد ( اطراف الاحادیث ):
دو لاکھ اکسٹھ ہزار
أسانید کی تعداد :
تین لاکھ چالیس ہزار
متون مجمّعہ ( جنہیں مدونہ میں غالبا ’ متونِ مختار ‘ کہا گیا ہے ) :
16640
راویوں کی تعداد :
اٹھارہ ہزار سے زائد
اسی طرح سو سے زائد علماء جرح و تعدیل کی فہرست اور جرح و تعدیل میں استعمال ہونے والے الفاظ وغیرہ . ان سب کی فہارس الگ ہیں .
پھر احادیث کی مختلف اقسام ، مثلا مرفوع ، موقوف ، متواتر ، مرسل ، مدلس ، مدرج وغیرہ ان سب کو الگ ’ تطبیقات علوم الحدیث ‘ کے عنوان کے تحت اس انداز سے تریب دیا گیا کہ ایک مدرج حدیث سے آپ سافٹ ویئر میں موجود تمام مدرج احادیث نکال سکتے ہیں . امام بخاری کا مشہور جملہ ہے ’ سکتوا عنہ ‘ اس کے ذریعے آپ ان تمام راویوں تک پہنچ سکتے ہیں ، جن کے متعلق یہ جملہ بولا گیا ہے . ساتھ ان کی احادیث بھی آرہی ہوں گی .
تخریج حدیث کے حوالے سے تین آپشنز ہیں : مختصر ، متوسط ، مفصل .
’ مکانز موضوعیۃ ‘ اور ’ فہارس ‘ وغیرہ کے تحت معلومات کا الگ خزانہ ہے . ایک بٹن دبا کر آپ کے سامنے ان تمام قرآنی آیات یا شعروں کی فہرست آجائے گی ، جو سافٹ ویئز میں موجود کتب حدیث یا رجال میں کہیں بھی استعمال ہوئی ہیں .
لیکن یہ کام ہے بہر صورت کمپیوٹر . جو صرف اس پر اعتماد کرے گا .. ٹھوکر کھائے گا.. البتہ جو اسے بطور ایک ٹول اختیار کرکے اپنی طرف سے تحقیق کرنا چاہے .. وہ سالوں کا کام گھنٹوں میں کرسکتا ہے ۔
یہ سافٹ ویئر آن لائن اور آف لائن دونوں طرح دستیاب ہے ... البتہ محسوس ہوتا ہے کہ آن لائن استعمال کرنا زیادہ آسان ہے.
http://sunnah.alifta.net/Default.aspx
بات کسی اور طرف نکل گئی .. عرض کرنا تھا کہ ہمیں ایک سے شروع کرنے کی ضرروت نہیں ، ہمارے ہم خیال لوگ جو کرچکے ہیں ، ہمیں اسے اپنے لوگوں میں متعارف کروانے یا اس سے مدد لے کر اردو میں کچھ کرنے کی ضرورت ہے .
اردو میں اس کام کے لیے بطور مثال محدث فورم کا حدیث پراجیکٹ ملاحظہ کیا جاسکتا ہے :
http://mohaddis.com
 

رضا میاں

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 11، 2011
پیغامات
1,557
ری ایکشن اسکور
3,580
پوائنٹ
384
تقی صاحب کی کتاب کے کچھ صفحے دیکھے میں نے۔ میرے خیال سے اس کتاب کی تدوین میں ان کا مقصد صرف تمام احادیث کو ایک نمبرنگ دینا ہے اور کچھ نہیں۔ البتہ اس میں متن کے لحاظ سے تخریج کی گئی ہے رواۃ کے اعتبار سے نہیں۔ رواۃ کے اختلافات کے بغیر یہ جاننا بہت مشکل ہے کہ کون سے الفاظ کس راوی سے آئے ہیں اور وہ اصل حدیث کا حصہ ہیں بھی یا نہیں۔ یعنی مختصر بات یہ ہے کہ انہوں نے ہر حدیث کے تمام مصادر اکھٹے کر کے انہیں ایک نمبرنگ دی ہے اور نیچے ان تمام کتب کے نام لکھ دیے ہیں جن میں وہ روایت پائی جاتی ہے، جس سے اس کتاب کی قیمت کچھ کم ہو گئی، مجھے لگا تھا کہ جس کام میں دس سال سے زیادہ لگے ہوں وہ کام اس سے کم از کم بہتر ہونا چاہیے تھا۔
بہرحال، اللہ انہیں اس کاوش کا نیک صلہ دے۔ آمین
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,684
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
چند ہفتوں سے مولانا تقی عثمانی صاحب کی زیر سر پرستی تیار ہونے والی ’ مدونہ جامعہ ‘ کا ذکر ہورہا ہے ، ہمارے احناف اور دیوبندی بھائیوں کے لیے تو یہ کام واقعتا ایک انوکھا کام ہے . لیکن اہل حدیث یا سلفی حضرات کے لیے یہ کچھ نیا کام نہیں ، ویسے تو خدمت حدیث کی کوئی بھی کوشش سراہے جانے کے لائق ہے ، لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ جتنا کام ’ مدونہ جامعہ ‘ کی ایک کمیٹی نے کیا ہے ، اس سے بہتر اور مفید کام ، اہل حدیث اور سلفی شیخ ضیاء الرحمن اعظمی صاحب نے اتنی ہی مدت میں کر دکھایا ہے . ميري مراد ’ الجامع الکامل فی الحدیث الصحیح الشامل ‘ ہے ۔
شیخ ضیاء الرحمن جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ کی حدیث فیکلٹی کے ایک عرصہ تک ڈین رہے ہیں ، حدیث اور علوم حدیث کے ماہر و متفنن اور اس حوالے سے ان کی تصنیفات مشہور ہیں ، جبکہ دوسری طرف ’ مدونہ جامعہ ‘ کی کمیٹی میں حدیث و اصول حدیث میں تخصص رکھنے والی کوئی شخصیت نظر نہیں آتی - اگرچہ بشری کام کوئی بھی غلطی سے مبرا نہیں ، لیکن ابتدا سے ہی لگ رہا ہے کہ ’ مدونہ جامعہ ‘ کے کام میں غلطیوں کی بھرمار ہوگی ، صحیح و ضعیف کی کوئی پہچان خود ان کا ہدف ہے ہی نہیں .. جبکہ شیخ ضیاء صاحب ایک تو اس فن کی باریکیوں سے واقف ہیں ، دوسرا انہوں نے چھان پھٹک کے بعد احادیث ترتیب دی ہیں .
دونوں طرف کام کرنے والوں کے فہم و فراست کا اس بات سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے ، کہ اعظمی صاحب کی کتاب مکمل ہونے کے بعد بھی انہوں نے ابھی تک اسے ترقیم نہیں لگائی .... کیونکہ وہ جانتے ہیں .. بعد میں ترقیم میں فرق آئے گا ..
جبکہ دوسری طرف مدونہ جامعہ کی پہلی جلد منظر عام پر آئی ہے ، اور اس پر سرخی یہ قائم ہے ’ عالمی ترقیم کے ساتھ ‘ ، یہ ایک وہمی عالمی ترقیم ہے . حقیقت میں اس کا کوئی وجود نہیں ، البتہ جامعین کی خواہش ہے کہ اسے پوری دنیا میں رواج مل جائے ، اور لوگ جب بھی حوالہ دیں تو اسی ’ عالمی ترقیم ‘ کا حوالہ دیں .. خدشہ یہی ہے کہ یہ کتاب مکمل بعد میں ہوگی ، جبکہ مدونہ کی ’ وہمی عالمی ترقیم ‘ تبدیل پہلے ہوجائے گی . کیونکہ احادیث تو بہر صورت کسی نہ کسی صورت رہ ہی جاتی ہیں ۔
دیوبندی حنفی بزرگوں کا مسئلہ یہ ہے کہ انہیں عربی یا غیر عربی سلفیوں کا کام اس لیے پسند نہیں آتا ، کیونکہ اس میں کسی نہ کسی درجے میں صحت و ضعف کا خیال رکھا گیا ہوتا ہے ، جبکہ دوسری طرف صحیح و ضعیف کی تفریق سے ایک قسم کی حساسیت نظر آتی ہے . گویا یہ ان کا ذاتی مسئلہ ہے ، ہمارے لیے ایسا کوئی معاملہ نہیں ، ہمیں شروع سے نئی کتاب چھاپنے کی بجائے ، جہاں تک دیگر محققین پہنچاچکے ہیں ، اس سے آگےبڑھنا چاہیے . یا جو کام ہمارے اہل حدیث یا سلفی کر چکے ہیں ، انہیں آگے پھیلایا جائے ۔ عربی میں ہے تو اردو طبقے میں اس کی پذیرائی پر توجہ کی جائے ۔
اگر یہ آپ کی اپنی تحریر ہے تو مجھے آپ کے ان کافی حد تک غیر محتاط الفاظ اور تبصروں پر حیرت ہے۔ مفتی تقی عثمانی صاحب کی حدیث اور علوم حدیث پر نظر شاید ہی کسی سے مخفی ہو۔ آپ فقہ اور خصوصاً جدید معاشی احکام کے بارے میں شہرت رکھتے ہیں لیکن دیگر علوم پر بھی آپ کی کتب آپ کی گرفت کی وضاحت کرتی ہیں۔ زادہ اللہ علما و عملا۔
بہرحال مفتی تقی عثمانی صاحب دامت برکاتہم کا اپنا اس بارے میں جو خیال ہے وہ اس لنک پر دیکھا جا سکتا ہے۔
کتاب تک رسائی فی الحال ہوئی نہیں۔ اس تک رسائی ہو تو اس کا جائزہ لیتے ہیں۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
اگر یہ آپ کی اپنی تحریر ہے تو مجھے آپ کے ان کافی حد تک غیر محتاط الفاظ اور تبصروں پر حیرت ہے۔ مفتی تقی عثمانی صاحب کی حدیث اور علوم حدیث پر نظر شاید ہی کسی سے مخفی ہو۔ آپ فقہ اور خصوصاً جدید معاشی احکام کے بارے میں شہرت رکھتے ہیں لیکن دیگر علوم پر بھی آپ کی کتب آپ کی گرفت کی وضاحت کرتی ہیں۔ زادہ اللہ علما و عملا۔
بہرحال مفتی تقی عثمانی صاحب دامت برکاتہم کا اپنا اس بارے میں جو خیال ہے وہ اس لنک پر دیکھا جا سکتا ہے۔
کتاب تک رسائی فی الحال ہوئی نہیں۔ اس تک رسائی ہو تو اس کا جائزہ لیتے ہیں۔
جی یہ میری اپنی تحریر ہی ہے ۔
جو لنک آپ نے دیا ہے ، اپنی تحریر لکھنے سے پہلے میں وہ تحریر پڑھ چکا تھا ۔
 
Top