• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

العیسی جیسے شخص کو منبر رسول اور امامت حجاج کا منصب سونپنا شعائر اللہ کی توہین اور عالمی صیہونی ایجنڈے کی تکمیل

شمولیت
اپریل 27، 2020
پیغامات
580
ری ایکشن اسکور
187
پوائنٹ
77
العیسی جیسے شخص کو منبر رسول اور امامت حجاج کا منصب سونپنا شعائر اللہ کی توہین اور عالمی صیہونی ایجنڈے کی تکمیل

تحریر : حافظ ضیاء اللہ برنی روپڑی

FB_IMG_1657278615193.jpg

FB_IMG_1657278739353.jpg

العیسی جیسے شخص کو منبر رسول اور امامت حجاج کا منصب سونپنا شعائر اللہ کی توہین اور عالمی صیہونی ایجنڈے کی تکمیل ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کلمہ طیبہ کے جس مفہوم کی عصمت کے لیے مکہ مکرمہ چھوڑ دیا، اپنے چچاؤں اور قریبی اعزہ سے جنگ کی اور آپ کی محبوب ترین ہستیوں کا خون پانی کی طرح بہایا گیا وہ قطعا ہندؤوں کی پوجا، نصرانیوں کی گھنٹیوں اور یہودیوں کی سیوا کے مظاہر سے نہیں جُڑا تھا بلکہ ان سے براءت پر مشتمل ہے۔

یہی وہ اعلان ہے جو (قل یاایھا الکافرون) کی صورت میں قران کریم نے ہر مسلم بچے بوڑھے کی زبان سے جاری کروادیا، کیونکہ یہ فطرت میں ہے اور اسے سمجھنے کے لیے کسی لجنہ کے فتوے یا سستے قسم کے دیسی فلسفیوں کی وسطیت (moderation) کی ضرورت نہیں بلکہ یہ مبادیات وبدیہیات دین میں سے ہے جس کے بغیر انسان مسلمان نہیں ہوسکتا۔

اسی مقدس مفہوم کی پاکیزگی کے تحفظ کے لیے میدان بدر سجا، فرشتے اُترے اور اسی پر (جاء الحق وزھق الباطل) کا اعلان نشر ہوا۔ قریب ترین دیکھنا ہو تو جس ہم دیس میں بستے ہیں اس کی طرف ہجرت کرتے ہوئے اسی کلمہ سے وابستگی پر ہمارے آباء واجداد کا قتل عام کیا گیا۔

بہرحال، مقصود یہ ہے کہ العیسی جیسے منافق کی تعیناتی پر اہل علم کی مطلق خاموشی جُرم عظیم ہے۔ یہ شخص جو ادیان سماویہ یا ابراہیمی ادیان(Abrahamic religions) کی وحدت و تقارب اور اس سے متعلقہ کفریہ شعار کی ترویج میں اس حد تک آگے جاچُکا ہے کہ مندروں اور کلیساؤں میں جاکر ان مشرکین کے تعبدی اُمور کے ذریعہ انکی حمایت کا اعلان کرتا ہے اور پھر ان افکار کی تبلیغ میں ہچکچاتا ہے نہ تاویل کرتا ہے بلاشبہ مُرتد ہے۔

FB_IMG_1657278601767.jpg

FB_IMG_1657278594749.jpg

سب نہیں، لیکن سعودیہ میں بیٹھے ہوئے کثیر فاضل حضرات جو ہمارے مُلک کے کسی سیاستدان کے ہاتھ میں چھلا دیکھ کر امام محمد بن عبد الوہاب رحمہ اللہ تعالی کی کتاب التوحید اور نواقض الاسلام ایک سانس میں سنا دینا چاہتے ہیں وہ بھی گونگے بنے بیٹھے ہیں۔

اور یہاں والا حزبی ٹولہ باقاعدہ اس مقررہ خطیب حج کی مدح سرائی میں یوں مصروف ہے جیسے ریال نے قبر کے رمال میں بھی سکون بخشنا ہے۔

ایک طبقہ بیچارہ مشترکات سیاست کو ڈھونڈنے کے چکر میں حیران و پریشان ہے۔ اُن سے بھی درخواست ہے کہ واپس آجائیں۔ سب سے پہلے عقیدہ توحید کا تحفظ کریں کہ یہیں سے سب مصالح دینیہ پھوٹتی ہیں۔ اور جو مصلحت زمانہ حاضر کے سب سے بڑے فتنے یعنی تقلیب حقائق، ارجاء اور کفر واسلام کی حد فاصل کے ختم کرنے کو سیاسی مقاصد کے لیے گوارا (نارملائیز) کرلیتی ہو سمجھ جاؤ کہ وہ مصلحة مُلغاة بلکہ فتنہ شیطان ہے۔

مُجھے اور میرے علاوہ سب کو رب کے سامنے کھڑے ہونے کا منظر یاد رہنا چاہیے۔ وہاں جب زبان خاموش کردی جائے گی تو انگلیوں کے پور بھی گواہی حق دیں گے۔ کفی بالموت واعظا۔
 

zahra

رکن
شمولیت
دسمبر 04، 2018
پیغامات
203
ری ایکشن اسکور
7
پوائنٹ
48
 
شمولیت
اپریل 27، 2020
پیغامات
580
ری ایکشن اسکور
187
پوائنٹ
77
جزیرہ عرب میں مرد و زن کے "اختلاط" کو شرعی جواز دینے والی پہلی شخصیت محمد العيسى ہیں۔ بعد والے سب لبرلز انہیں کے نقشِ قدم پر آگے بڑھے ہیں۔

الشيخ المحدث عبد العزيز الطريفي حفظه الله فرماتے ہیں:

FB_IMG_1657279994320.jpg

جزیرۃ العرب میں محمد ﷺ کے بعد کوئی فقیہ نہیں ہوا جس نے مرد و زن کے اختلاط کو جائز قرار دیا۔ سب سے پہلے ڈاکٹر محمد العیسی نے اس کو قانونی و شرعی حیثیت دی اس کے بعد بہت سے حضرات لکھنے لگے اور اختلاط عام ہو گیا۔
اللہ کے نزدیک یہ موقف نہایت خطرناک ہے۔


ٹویٹ بتاریخ: 6 مئی 2012ء

IMG_20220708_141646_012.jpg

IMG_20220708_141653_337.jpg

IMG_20220708_141642_971.jpg

IMG_20220708_141655_861.jpg

FB_IMG_1657282141937.jpg

شیخ الاسلام ابن القیم رحمہ اللہ (751ھ) فرماتے ہیں :

"ولی الأمر (یعنی حکمران) پر واجب ہے کہ وہ بازاروں، گلیوں اور مردوں کی مجالس میں مرد و زَن کے اختلاط ہر پابندی عائد کرے...... حکمران سے اس متعلق اللہ تعالی کے ہاں سوال ہوگا، کیوں کہ یہ بہت بڑا فتنہ ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا : میں نے اپنے بعد مردوں کے لیے عورتوں سے بڑھ کر کوئی فتنہ نہیں چھوڑا."

(الطرق الحکمیۃ فی السیاسۃ الشرعیۃ : 721/2 دار عالم الفوائد)
 
Last edited:
شمولیت
اپریل 27، 2020
پیغامات
580
ری ایکشن اسکور
187
پوائنٹ
77
شیخ أحمد موسیٰ جبریل حفظه اللہ تلمیذ شیخ ابن عثیمین کا محمد العیسی جس کو سعودی عرب کی حکومت نے حج کا خطبہ دینے کے لیے مقرر کیا ہے اس کے بارے میں تاثرات ملاحظہ فرمائیں!

IMG_20220708_153922_250.jpg


"زندیق محمد العیسیٰ کے پیچھے نماز پڑھنا جو حج کا خطبہ دینے کے لیے مقرر کیا گیا ہے جائز نہیں ہے اور جو شخص اس کے پیچھے نماز پڑھے اسے اپنی نماز کا اعادہ کرنا چاہیے۔

یہ اس سے مختلف نہیں ہے جو بربہاری، لالکائی، مالک وغیرہ نے اس جیسے دوسرے منحرف لوگوں کے پیچھے نماز پڑھنے کے حوالے سے بیان کیا ہے، اس کی دین سے بغاوتیں و انحرافات بہت زیادہ اور بے شمار ہیں۔".


- شیخ احمد موسی جبریل حفظه الله
 
Top