القرآن میں عربی کی اہمیت:
عربی لِسَان کی اہمیت کے لئے یہ کہنا ہی کافی ہے کہ جیسے قرآن میں لکھا ہے ’’اِنَّا اَنْزَلْنَاہُ قُرْآناً عَرَبِیّاً لَّعَلَّکُمْ تَعْقِلُوْنَ (2) (یوسف ۱۲) ہم نے اس قرآن کو عربی میں نازل کیا ہے تاکہ تم عقل حاصل کرسکو (۲) ۔‘‘ اور ’’نَزَلَ بِہِ الرُّوْحُ الْاَمِیْنُ (193)عَلَی قَلْبِکَ لِتَکُوْنَ مِنَ الْمُنْذرِیْنَ (194) بِلِسَانٍ عَرَبِیٍّ مُّبِیْنٍ‘‘ (195) (الشعراء ۲۶) اس (اللہ ) نے اس (قرآن) کے ساتھ روح الامین کو نازل کیا۔ آپ (محمدؐ) کے قلب پر تاکہ آپ لوگوں کو نصیحت کرتے رہو۔ بیان کرنے والی (آسان) عربی زبان کے ساتھ (۱۹۵)‘‘ اس لئے اب ایک سچے مسلمان کے نزدیک سوائے عربی کے کوئی دوسری زبان اس کے مقابلے میں اہمیت کی حامل کبھی نہیں بن سکتی۔ قرآن میں عربی لسان کی تمام تر اہمیت کے باوجود بہت سے فرقہ پرست اور قوم پرست علماء لوگوں کو اور اپنی اسلامی حکومتوں کو عربی لسان کی طرف رغبت نہیں دلاتے ہیں کیونکہ عربی زبان کی وجہ سے ہی ان کی مذہبی رواداری عوام اور حکومت پر چلتی ہے!!!