• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

(اللهم إني أسألك علما نافعا۔۔) والی روایت کی استنادی حالت

کفایت اللہ

عام رکن
شمولیت
مارچ 14، 2011
پیغامات
5,001
ری ایکشن اسکور
9,806
پوائنٹ
773
جزاک اللہ خیرا۔
مجھے قوی امید تھی شیخ زبیرحفظہ اللہ اس روایت کی تصحیح سے ضرور رجوع کریں گے کیونکہ اس کی تصحیح کے لئے کوئی ادنی سے ادنی سہارا بھی نہیں ہے ۔
بارک اللہ فیکم۔
 
شمولیت
فروری 07، 2013
پیغامات
453
ری ایکشن اسکور
924
پوائنٹ
26
علامہ محمد ناصر الدین الالبانی رحمہ اللہ اس حدیث کے بارے میں کیا فرماتے ہیں؟؟؟
جزاک اللہ خیرا۔
مجھے قوی امید تھی شیخ زبیرحفظہ اللہ اس روایت کی تصحیح سے ضرور رجوع کریں گے کیونکہ اس کی تصحیح کے لئے کوئی ادنی سے ادنی سہارا بھی نہیں ہے ۔
بارک اللہ فیکم۔
 

کفایت اللہ

عام رکن
شمولیت
مارچ 14، 2011
پیغامات
5,001
ری ایکشن اسکور
9,806
پوائنٹ
773
علامہ محمد ناصر الدین الالبانی رحمہ اللہ اس حدیث کے بارے میں کیا فرماتے ہیں؟؟؟
علامہ البانی رحمہ اللہ نے ایک شاذ روایت کو بطور شاہد سامنے رکھ کر تصحیح کی ہے لیکن غالبا علامہ البانی رحمہ اللہ پر اس روایت کا شذوذ واضح نہیں ہوسکا کیونکہ خود علامہ ہی کے اصولوں کی روشنی میں یہ روایت شاذ و مردود ہے ۔

کوئی اگلا سوال اٹھانے سے قبل یہ بھی واضح کردیا جائے کہ حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے بھی اس روایت کی تحسین کی ہے لیکن حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے تحسین کی بنیاد ایک ایسے شاہد کو بنایا ہے جس کا حقیقت کی دنیا میں کوئی وجود ہی نہیں ہے ، اس اجمال کی تفصیل اصل موضوع میں موجود ہے۔

میں نے اصل مضمون میں تینوں شخصیات حافظ ابن حجر رحمہ اللہ ، علامہ البانی رحمہ اللہ ، حافظ زبیر علی زئی حفظہ اللہ کے دلائل کا جائزہ لیا ہے ۔

حافظ ابن حجر رحمہ اللہ کے موقف کا رد پوسٹ نمبر 7 میں ہے ۔

علامہ البانی رحمہ اللہ کے موقف کا رد پوسٹ نمبر 6 میں ہے۔

اور حافظ زبیر علی زئی حفظہ اللہ کے موقف کا رد پوسٹ نمبر 5 میں ہے۔

لیکن میں نے ان شخصیات کا نام نہیں لیا تھا ، ہاں اردو مجلس کے ایک دوست سے دوران گفتگو میں نے بہت پہلے یہ صراحت کی تھی کی اس مضمون میں فلاں فلاں شخصیات پر رد ہے لیکن میں نے ان کا نام لینا مناسب نہیں سمجھا اس پر ہمارے فاضل دوست نے ہمارے اس طرزعمل کی تحسین کی تھی ۔

مگر اب تک کے تجربے سے میں نے یہی سیکھا ہے کہ جب بھی رد کیا جائے تو شخصیتوں کا نام صراحت کے ساتھ لینا چاہئے تاکہ رد پڑھنے اور سننے والا اچھی طرح جان لے کہ فلاں فلاں کا موقف اور ان کے دلائل کو بھی رد کرنے والے نے دیکھ لیا ہے ۔ بصورت دیگر سامع یا قاری کی پوری تسلی نہیں ہوتی ہے، اور وہ سمجھتا ہے کہ رد کرنے والے نے فلاں فلاں کی تحقیق دیکھی ہی نہیں بلکہ بسا اوقات تو پور رد پڑھنے اور سننے کے بعد یہ کہہ دیا جاتا ہے کہ فلاں نے اس کو صحیح کہا ہے لیکن اگر دوران رد ہی نام لے کر رد کردیا جائے تو سامع یا قاری اختلاف کرنے کے باوجود بھی محض تصحیح کا حوالہ نہیں دیتا بلکہ یا تو خاموش ہوتا ہے یا دلائل کی روشنی میں بات کرتا ہے۔
 
شمولیت
فروری 07، 2013
پیغامات
453
ری ایکشن اسکور
924
پوائنٹ
26
آپ نے بالکل صحیح فرمایا ہے شخصیات کا نام لینا ضروری ہے۔ کیونکہ معاملہ ایسا ہے کہ اس دور میں علامہ ناصر الدین الالبانی کی حدیث میں خدمات بہت زیادہ ہیں اور زیادہ تر افراد احادیث کی اسناد کی صحت یا ضعف کے بارے میں انہی کی طرف رجوع کرتے ہیں۔ ظاہر ہے جب قاری کو یہ پتہ ہی نہیں ہوگا کہ محدث العصر نے اس بارے میں کیا فرمایا ہے تو سوال تو کرنا اس کا حق ہوا۔جزاک اللہ خیرا بہت شاندار تحقیق ہے۔ علمی طور پر بہت زیادہ فائدہ ہوا ہے۔میں نے اب اس دعا کو پڑھنا ترک کردیا ہے کیونکہ اس حدیث کی اسناد میں ضعف ثابت ہوچکا ہے۔ اگر آپ کے علم میں علم ۔ رزق ۔ عمل کے بارے میں کوئی جامع دعا ہو تو ضرور بتائیے تاکہ اللہ سبحانہٗ وتعالیٰ سے ان چیزوں کو طلب کرنے کی دعا کی جائے۔
 

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
علامہ البانی رحمہ اللہ نے ایک شاذ روایت کو بطور شاہد سامنے رکھ کر تصحیح کی ہے لیکن غالبا علامہ البانی رحمہ اللہ پر اس روایت کا شذوذ واضح نہیں ہوسکا کیونکہ خود علامہ ہی کے اصولوں کی روشنی میں یہ روایت شاذ و مردود ہے ۔

کوئی اگلا سوال اٹھانے سے قبل یہ بھی واضح کردیا جائے کہ حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے بھی اس روایت کی تحسین کی ہے لیکن حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے تحسین کی بنیاد ایک ایسے شاہد کو بنایا ہے جس کا حقیقت کی دنیا میں کوئی وجود ہی نہیں ہے ، اس اجمال کی تفصیل اصل موضوع میں موجود ہے۔

میں نے اصل مضمون میں تینوں شخصیات حافظ ابن حجر رحمہ اللہ ، علامہ البانی رحمہ اللہ ، حافظ زبیر علی زئی حفظہ اللہ کے دلائل کا جائزہ لیا ہے ۔

حافظ ابن حجر رحمہ اللہ کے موقف کا رد پوسٹ نمبر 7 میں ہے ۔

علامہ البانی رحمہ اللہ کے موقف کا رد پوسٹ نمبر 6 میں ہے۔

اور حافظ زبیر علی زئی حفظہ اللہ کے موقف کا رد پوسٹ نمبر 5 میں ہے۔

لیکن میں نے ان شخصیات کا نام نہیں لیا تھا ، ہاں اردو مجلس کے ایک دوست سے دوران گفتگو میں نے بہت پہلے یہ صراحت کی تھی کی اس مضمون میں فلاں فلاں شخصیات پر رد ہے لیکن میں نے ان کا نام لینا مناسب نہیں سمجھا اس پر ہمارے فاضل دوست نے ہمارے اس طرزعمل کی تحسین کی تھی ۔

مگر اب تک کے تجربے سے میں نے یہی سیکھا ہے کہ جب بھی رد کیا جائے تو شخصیتوں کا نام صراحت کے ساتھ لینا چاہئے تاکہ رد پڑھنے اور سننے والا اچھی طرح جان لے کہ فلاں فلاں کا موقف اور ان کے دلائل کو بھی رد کرنے والے نے دیکھ لیا ہے ۔ بصورت دیگر سامع یا قاری کی پوری تسلی نہیں ہوتی ہے، اور وہ سمجھتا ہے کہ رد کرنے والے نے فلاں فلاں کی تحقیق دیکھی ہی نہیں بلکہ بسا اوقات تو پور رد پڑھنے اور سننے کے بعد یہ کہہ دیا جاتا ہے کہ فلاں نے اس کو صحیح کہا ہے لیکن اگر دوران رد ہی نام لے کر رد کردیا جائے تو سامع یا قاری اختلاف کرنے کے باوجود بھی محض تصحیح کا حوالہ نہیں دیتا بلکہ یا تو خاموش ہوتا ہے یا دلائل کی روشنی میں بات کرتا ہے۔
یہ روایت تو اب تک سعودیہ میں کافی عربی کتب میں موجود ہے۔کیا آپ اس روایت کی استنادی حیثیت کا عربی متن یہاں فراہم کر سکتے ہیں ؟ میرا ایک سوال ہے کہ کتنی ہی ایسی شیخ البانی رحمہ اللہ کی تحقیق کردہ روایات ہیں ، جنھیں بعد از تحقیق شیخ زبیر علی زئی رحمہ اللہ نے ضعیف قرار دیا ہے۔لیکن اب تک کثرت سے ان پر حکم شیخ البانی رحمہ اللہ کا ہی زیادہ روایات میں موجود ہے ، تو اس حوالے سے ہم کونسی رائے اختیار کریں گے ؟ یا پھر عصر حاضر کے محدثین کرام کی تحقیقات کو ماننا ضروری ہے؟
 

بلال 243

رکن
شمولیت
دسمبر 30، 2014
پیغامات
111
ری ایکشن اسکور
36
پوائنٹ
46
شیخ زبیر علی زئی حفظہ اللہ نے بھی سنن ابن ماجہ میں اس روایت کی تحقیق کے بارے میں اپنے سابقہ مؤقف سے رجوع کر لیا ہے۔ ملاحظہ ہو:
لیکن انوار الصحیفہ میں اس روایت کو ضعیف نھیں قرار دیا حافظ زبیر رح نے اور مشکات 2498 میں اسے صییح قرار دیا
 

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
@خضر حیات ، بھائی آپ ہی کچھ بیان کر دیں اس متعلق۔جزاک اللہ خیرا
 
Top