محمد فیض الابرار
سینئر رکن
- شمولیت
- جنوری 25، 2012
- پیغامات
- 3,039
- ری ایکشن اسکور
- 1,234
- پوائنٹ
- 402
کسی ملک میں اللہ کوگالی دیکر اسکا پرچار کرنا ،اسمیں زنا کو حلال سمجھنے اور اسے مشروع ٹہرانے سے بڑھکر ہے، اورلوط علیہ السلام کے قوم کی بُرائی اور اسے جائز ٹہرانے سے بڑھکر ہے؛ کیونکہ فواحشات کو حلال سمجھنے کا کُفر ایسا کفر ہے جسکا سبب اللہ کے آسمانی قوانین میں سے ایک قانوں کا انکار کرنا اور اللہ کے احکامات میں سے ایک حکم کی توہین کرنی ہے،
لیکن جہاں تک گالی دینے کی بات ہے تو وہ ایسی کفر ہے جسکا سبب خود قانون سازذات(اللہ) کے ساتھ کُفر کرنا ہے،اور خود قانون ساز ذات (اللہ) کے ساتھ کفر کرنے کا مطلب اسکے سبھی قانون کا انکار کرنا، اور توہین کرنا ہوتا ہے،اور یہ بہت گمبھیر اور شدید تر ہے؛جبکہ دونوں ہی کام کفر ہیں ؛لیکن کفر کی مختلف اقسام ہیں ،جسطرح کہ ایمان کےکئی مراتب ہیں۔
لیکن جہاں تک گالی دینے کی بات ہے تو وہ ایسی کفر ہے جسکا سبب خود قانون سازذات(اللہ) کے ساتھ کُفر کرنا ہے،اور خود قانون ساز ذات (اللہ) کے ساتھ کفر کرنے کا مطلب اسکے سبھی قانون کا انکار کرنا، اور توہین کرنا ہوتا ہے،اور یہ بہت گمبھیر اور شدید تر ہے؛جبکہ دونوں ہی کام کفر ہیں ؛لیکن کفر کی مختلف اقسام ہیں ،جسطرح کہ ایمان کےکئی مراتب ہیں۔