• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اللہ سبحانہ و تعالیٰ سے محبت کی فضیلت

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
بسم اللہ الرحمن الرحیم
اللہ سبحانہ و تعالیٰ سے محبت کی فضیلت

اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے دوستوں کے لیے دنیا اور آخرت دونوں جگہ بشارتیں ہی بشارتیں ہیں ان کے لیے آخرت میں کسی قسم کا خوف ہو گا نہ غم
اَلَآ اِنَّ اَوْلِيَاۗءَ اللّٰهِ لَا خَوْفٌ عَلَيْهِمْ وَلَا ھُمْ يَحْزَنُوْنَ 62۝ښ الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا وَكَانُوْا يَتَّقُوْنَ 63؀ۭ لَھُمُ الْبُشْرٰي فِي الْحَيٰوةِ الدُّنْيَا وَفِي الْاٰخِرَةِ ۭ لَا تَبْدِيْلَ لِكَلِمٰتِ اللّٰهِ ۭ ذٰلِكَ ھُوَ الْفَوْزُ الْعَظِيْمُ 64؀ۭ
ترجمہ: آگاہ رہو کہ اللہ کے دوستوں پر نہ کوئی خوف ہوتا ہے، اور نہ ہی وہ غمگین ہوتے ہیں، وہ جو ایمان لائے اور وہ پرہیز گاری کو اپنائے رکھتے ہیں، ان کے لئے خوشخبری ہے دنیاوی زندگی میں بھی، اور آخرت میں بھی، کوئی تبدیلی نہیں ہو سکتی، اللہ کی باتوں (اور اس کے وعدوں) میں، یہی ہے بڑی کامیابی (سورۃ یونس،آیت 62تا64)
اللہ تعالیٰ سے محبت کرنے والوں سے اللہ تعالیٰ بھی محبت فرماتے ہیں
اللہ تعالیٰ کی محبت میں زندگی بسر کرنا اللہ تعالٰی کا خاص فضل وکرم ہے

يٰٓاَيُّھَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا مَنْ يَّرْتَدَّ مِنْكُمْ عَنْ دِيْنِهٖ فَسَوْفَ يَاْتِي اللّٰهُ بِقَوْمٍ يُّحِبُّهُمْ وَيُحِبُّوْنَهٗٓ ۙ اَذِلَّةٍ عَلَي الْمُؤْمِنِيْنَ اَعِزَّةٍ عَلَي الْكٰفِرِيْنَ ۡ يُجَاهِدُوْنَ فِيْ سَبِيْلِ اللّٰهِ وَلَا يَخَافُوْنَ لَوْمَةَ لَاۗىِٕمٍ ۭ ذٰلِكَ فَضْلُ اللّٰهِ يُؤْتِيْهِ مَنْ يَّشَاۗءُ ۭوَاللّٰهُ وَاسِعٌ عَلِيْمٌ 54؀
ترجمہ: اے ایمان والو! تم میں سے جو شخص اپنے دین سے پھر جائے تو اللہ تعالٰی بہت جلد ایسی قوم کو لائے گا جو اللہ کی محبوب ہوگی اور وہ بھی اللہ سے محبت رکھتی ہوگی وہ نرم دل ہونگے مسلمانوں پر سخت اور تیز ہونگے کفار پر، اللہ کی راہ میں جہاد کریں گے اور کسی ملامت کرنے والے کی ملامت کی پرواہ بھی نہ کریں گے یہ ہے اللہ تعالٰی کا فضل جسے چاہے دے، اللہ تعالٰی بڑی وسعت والا اور زبردست علم والا ہے۔(سورۃ المائدہ،آیت 54)
عن عبادة بن الصامت أن نبي الله صلى الله عليه وسلم قال من أحب لقاء الله أحب الله لقاءه ومن كره لقاء الله كره الله لقاءه
ترجمہ: حضرت عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ ﷺ نے فرمایا"جو شخص اللہ تعالیٰ سے ملاقات کو محبوب رکھتا ہے اللہ تعالیٰ بھی اس کی ملاقات کو محبوب رکھتا ہے ،جو شخص اللہ تعالیٰ سے ملاقات پسند نہیں کرتا اللہ تعالیٰ بھی اس سے ملاقات پسند نہیں کرتا۔(صحیح مسلم)
اللہ کے لیے محبت کرنے والوں کے چہرے قیامت کے روز اس قدر نورانی ہوں گے کہ انبیاء اور شہداء بھی ان کے درجات کی تحسین فرمائیں گے
عن عمر بن الخطاب قال قال النبي صلى الله عليه و سلم " إن من عباد الله لأناسا ما هم بأنبياء ولا شهداء يغبطهم الأنبياء والشهداء يوم القيامة بمكانهم من الله تعالى " قالوا يارسول الله تخبرنا من هم ؟ قال " هم قوم تحابوا بروح الله ( فسروه بالقرآن . كذا قال الخطابي ) على غير أرحام بينهم ولا أموال يتعاطونها فو الله إن وجوههم لنور وإنهم على نور لا يخافون إذا خاف الناس ولا يحزنون إذا حزن الناس وقرأ هذه الآية { ألا إن أولياء الله لا خوف عليهم ولا هم يحزنون }
ترجمہ: حضرت عمر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: اللہ کے بندوں میں سے کچھ ایسے لوگ ہیں جو نبی ہوں گے نہ شہداء لیکن قیامت کے وز اللہ تعالیٰ انہیں ایسے درجات سے نوازیں گے جنہیں انبیاء اور شہداء بھی تحسین کی نگاہوں سے دیکھیں گے ۔صحابہ کرام رضی اللہ عنھم نے عرض کیا یا رسول اللہ ﷺ ! وہ کون لوگ ہوں گے؟ آپ ﷺ نے فرمایا "یہ وہ لوگ ہوں گے جو بغیر کسی رشتہ یا مالی لین دین کے محض اللہ کی رحمت (کے حصول کے لیے) ایک دوسرے کے ساتھ محبت کرتے ہیں۔اللہ کی قسم! ان کے چہرے نورانی ہوں گے اور وہ نور (کے منبروں) پر ہوں گے۔جب لوگ خوف زدہ ہوں گے تو انہیں کسی قسم کا خوف نہیں ہو گا۔جب لوگ غم میں مبتلا ہوں گے تو وہ بے غم ہوں گے ۔اس کے بعد رسول اللہ ﷺ نے یہ آیت تلاوت فرمائی" آگاہ رہو کہ اللہ کے دوستوں پر نہ کوئی خوف ہوتا ہے، اور نہ ہی وہ غمگین ہوتے ہیں(ابوداؤد)
اللہ تعالیٰ سے دوستی کرنا دنیا و ما فیہا سے افضل ہے
عن أَبُو هُرَيْرَةَ ، قَالَ : سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى الله عَليْهِ وسَلَّمَ ، وَهُوَ يَقُولُ : الدُّنْيَا مَلْعُونَةٌ ، مَلْعُونٌ مَا فِيهَا ، إِلاَّ ذِكْرَ اللهِ ، وَمَا وَالاَهُ ، أَوْ عَالِمًا ، أَوْ مُتَعَلِّمًا.
ترجمہ: حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا ہے "دنیا ملعون ہے اور دنیا کی ہر چیز ملعون ہے سوائے اللہ تعالیٰ کے ذکر کے اورس سوائے اس کے جسے اللہ دوست رکھے اور سوائے عالم دین اور طالب علم کے۔(ابن ماجہ)
اللہ تعالیٰ سے دوستی کرنے والوں کو اللہ تعالیٰ گناہوں سے محفوظ رکھتے ہیں
اللہ تعالیٰ سے محبت کرنے والوں کی اللہ تعالیٰ دعائیں قبول فرماتے ہیں

عن أبي هريرة،‏‏‏‏ قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏"‏ إن الله قال من عادى لي وليا فقد آذنته بالحرب،‏‏‏‏ وما تقرب إلى عبدي بشىء أحب إلى مما افترضت عليه،‏‏‏‏ وما يزال عبدي يتقرب إلى بالنوافل حتى أحبه،‏‏‏‏ فإذا أحببته كنت سمعه الذي يسمع به،‏‏‏‏ وبصره الذي يبصر به،‏‏‏‏ ويده التي يبطش بها ورجله التي يمشي بها،‏‏‏‏ وإن سألني لأعطينه،‏‏‏‏ ولئن استعاذني لأعيذنه،‏‏‏‏
ترجمہ: ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیاکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ جس نے میرے کسی ولی سے دشمنی کی اسے میری طرف سے اعلان جنگ ہے اور میرا بندہ جن جن عبادتوں سے میرا قرب حاصل کرتا ہے اور کوئی عبادت مجھ کو اس سے زیادہ پسند نہیں ہے جو میں نے اس پر فرض کی ہے (یعنی فرائض مجھ کو بہت پسند ہیں جیسے نماز، روزہ، حج، زکوٰۃ) اور میرا بندہ فرض ادا کرنے کے بعد نفل عبادتیں کر کے مجھ سے اتنا نزدیک ہو جاتا ہے کہ میں اس سے محبت کرنے لگ جاتا ہوں۔ پھر جب میں اس سے محبت کرنے لگ جاتا ہوں تو میں اس کا کان بن جاتا ہوں جس سے وہ سنتا ہے، اس کی آنکھ بن جاتا ہوں جس سے وہ دیکھتا ہے، اس کا ہاتھ بن جاتا ہوں جس سے وہ پکڑتا ہے، اس کا پاؤں بن جاتا ہوں جس سے وہ چلتا ہے اور اگر وہ مجھ سے مانگتا ہے تو میں اسے دیتا ہوں اگر وہ کسی دشمن یا شیطان سے میری پناہ مانگتا ہے(صحیح بخاری)
اللہ تعالیٰ سے محبت کرنے والے کے ساتھ اللہ تعالیٰ اور آسمانوں کے سارے فرشتے محبت کرتے ہیں اور زمین والوں کے درمیان بھی اسے ہر دلعزیز بنا دیا جاتا ہے
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ اللَّهَ إِذَا أَحَبَّ عَبْدًا دَعَا جِبْرِيلَ فَقَالَ إِنِّي أُحِبُّ فُلَانًا فَأَحِبَّهُ قَالَ فَيُحِبُّهُ جِبْرِيلُ ثُمَّ يُنَادِي فِي السَّمَاءِ فَيَقُولُ إِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ فُلَانًا فَأَحِبُّوهُ فَيُحِبُّهُ أَهْلُ السَّمَاءِ قَالَ ثُمَّ يُوضَعُ لَهُ الْقَبُولُ فِي الْأَرْضِ
ترجمہ: حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ ﷺ نےفرمایا "اللہ تعالیٰ جب کسی بندے سے محبت کرتے ہیں تو جبریل علیہ السلام کو بلا کر فرماتے ہیں میں فلاں شخص سے محبت کرتا ہوں تو بھی اس سے محبت کر،چنانچہ جبریل علیہ السلام بھی اس سے محبت کرنے لگتے ہیں اور (ساتھ ہی) آسمان میں اعلان کرتے ہیں کہ فلاں شخص سے اللہ تعالیٰ محبت فرماتے ہیں تم بھی اس سے محبت کرو،چنانچہ آسمان والے (سب کے سب) اس سے محبت کرنے لگتے ہیں۔پھر زمین میں اس کے لیے قبولیت رکھ دی جاتی ہے۔(صحیح مسلم)
اللہ تعالیٰ سے محبت مومن کو ایمان کامل کے درجہ تک پہنچا دیتی ہے
عن أبي أمامة عن رسول الله صلى الله عليه و سلم أنه قال " من أحب لله وأبغض لله وأعطى لله ومنع لله فقد استكمل الإيمان
ترجمہ: حضرت ابو امامہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا "جس شخص نے اللہ (کی رضا ) کے لیے محبت کی ،اللہ کے لیے غصہ کیا،اللہ کے لیے دیا اور اللہ کے لیے نہ دیا اس نے اپنا ایمان مکمل کر لیا۔(ابوداؤد)
اللہ کے لیے محبت کرنے والے کو یہ دعا دینی چاہیے" اللہ تجھ سے محبت کرے"
عن أنس بن مالك أن رجلا كان عند النبي صلى الله عليه و سلم فمر به رجل فقال يارسول الله إني لأحب هذا فقال له النبي صلى الله عليه و سلم " أعلمته ؟ " قال لا قال " أعلمه " قال فلحقه فقال إني أحبك في الله فقال أحبك الذي أحببتني له
ترجمہ: حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی رسول اکرم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اتنے میں ایک آدمی وہاں سے گزرا تو اس شخص نے کہا "یا رسول اللہ ﷺ ! میں اس آدمی سے محبت کرتا ہوں" نبی اکرم ﷺ نے اس سے پوچھا "کیا تو نے اسے بتایا ہے؟" اس نے عرض کیا"نہیں" آپ ﷺ نے فرمایا 'اسے آگاہ کر دے"۔چنانچہ وہ آدمی اس کے پیچھے گیا اور اسے بتایا "میں تم سے اللہ کے لیے محبت کرتا ہوں۔"جواب میں اس نے یہ دعا دی "تجھ سے وہ ذات محبت کرے جس کے لیے تو نے مجھ سے محبت کی۔"(ابوداؤد)
اقتباس "دوستی اور دشمنی کتاب و سنت کی روشنی میں " از محمد اقبال کیلانی
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
Top