• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اللہ کہاں ہے؟ ( اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے فرامین)

عبداللہ حیدر

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 11، 2011
پیغامات
316
ری ایکشن اسکور
1,018
پوائنٹ
120
السَّلام عليْـــــــــــكُمْ ورحمة اللهِ وبركاته

عرض یہ ہے کہ آج کل بول چینل خاص اہل حدیث کو ٹارگٹ کررہا ہے اور کل حنیف قریشی نے امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ کے بارے میں نازیبہ گفتگو کی۔ اسکے بعد سے لوگ ابن تیمیہ رحمہ اللہ کے بارے میں جھوٹی یوٹیوب وڈیوز شیئر کررہے ہیں جس میں انکے اس عقیدہ کو گستاخی و بے ادبی کی طرح ظاہر کیا جارہا ہے۔ گزارش ہے کہ جس کتاب کا ذکر ہے وہ ویب پر اپلوڈ کردی جائے تو ہم دلائل کے ساتھ صحیح عقیدہ اور اپنا مؤقف سب کے سامنے رکھ سکیں گے۔ کیونکہ ہم جیسے عام لوگ دلائل تو دینگے پر جو تحقیق و افکار شیخ الاسلام کی تحریر میں ہوں وہ نہیں لا سکتے۔

جــــزَاك اللّٰه خَـــــــــيْراً
و علیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ،
یہاں سے ڈاون لوڈ کیجیے۔
http://kitabosunnat.com/kutub-library/allah-kahan-he
 

احمدشریف

مبتدی
شمولیت
اپریل 21، 2022
پیغامات
33
ری ایکشن اسکور
4
پوائنٹ
12
اللہ تعالی وقت، مقام، مقام اور 'جسمانی' سمت سے ماورا موجود ہے۔ وہ وہیں ہے جہاں وہ ہمیشہ رہا ہے۔
ابن جوزی صاحب ! بجائے اس کے کہ بیان کردہ قرآنی دلائل پر غور کرتے۔اپنی کلام میں پڑ گئے۔ اور اس ذات کو جس ذات نے تمہاری عقل بنائی ہے۔ اسی عقل سے اس ذات کے بارے میں پہنچان کرنے بیٹھ گئے۔؟ اتنا بھی نہ سوچا کہ شریعت نے ہمیں کس چیز کامکلف بنایا ہے؟ کیا آپ اللہ تعالی نے آپ کو اس بات کامکلف بنایا ہےکہ آپ اللہ تعالی کے بارے میں اپنی عقل کے گھوڑے دوڑائیں ؟
آپ لوگوں کے ہم مثل لوگ پہلے بھی گزرے ہیں۔جن کی مثال اللہ تعالی کچھ یوں بیان فرمائی ہے۔
وَإِذْ قَالَ مُوسَىٰ لِقَوْمِهِ إِنَّ اللَّهَ يَأْمُرُ‌كُمْ أَن تَذْبَحُوا بَقَرَ‌ةً ۖ قَالُوا أَتَتَّخِذُنَا هُزُوًا ۖ قَالَ أَعُوذُ بِاللَّهِ أَنْ أَكُونَ مِنَ الْجَاهِلِينَ ﴿٦٧﴾ قَالُوا ادْعُ لَنَا رَ‌بَّكَ يُبَيِّن لَّنَا مَا هِيَ ۚ قَالَ إِنَّهُ يَقُولُ إِنَّهَا بَقَرَ‌ةٌ لَّا فَارِ‌ضٌ وَلَا بِكْرٌ‌ عَوَانٌ بَيْنَ ذَٰلِكَ ۖ فَافْعَلُوا مَا تُؤْمَرُ‌ونَ ﴿٦٨﴾ قَالُوا ادْعُ لَنَا رَ‌بَّكَ يُبَيِّن لَّنَا مَا لَوْنُهَا ۚ قَالَ إِنَّهُ يَقُولُ إِنَّهَا بَقَرَ‌ةٌ صَفْرَ‌اءُ فَاقِعٌ لَّوْنُهَا تَسُرُّ‌ النَّاظِرِ‌ينَ ﴿٦٩﴾قَالُوا ادْعُ لَنَا رَ‌بَّكَ يُبَيِّن لَّنَا مَا هِيَ إِنَّ الْبَقَرَ‌ تَشَابَهَ عَلَيْنَا وَإِنَّا إِن شَاءَ اللَّهُ لَمُهْتَدُونَ

امید ہے سمجھ آ گئی ہوگی۔ اگر نہ آئی ہو تو ’’دلیل کیا ہے؟‘‘ کی طرح سمجھادوں گا۔ان شاءاللہ۔اور ہاں آپ کی محبوب ترین چیز جس کو واجب تک کہہ دیا جاتا ہے ’’تقلید کیا ہے؟‘‘ کا تھریڈ بھی بے یارو مددگار اور بآواز بلند مدد کےلیے شیخ وپکار کر رہا ہے۔کچھ اس طرف بھی توجہ کرنے کی ضرورت ہے۔

الاستواء معلوم والکیفیۃ مجہولۃ والسؤال عنہ بدعۃ

خَلَقَ ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَٱلْأَرْضَ فِى سِتَّةِ أَيَّامٍۢ ثُمَّ ٱسْتَوَىٰ عَلَى ٱلْعَرْشِ

سوائے رب العالمین کی ذات کے باقی جگہوں پر یہ سوال قائم کیاجاسکتا ہے۔ لیکن اگر محدود لا محدود کی سوچ کا سوال اللہ تعالی کے بارے میں کریں گے تو یہ سوال ہی بنیادی طور پر غلط ہوگا۔
اگر میں آپ کو کہوں کہ مجھے انڈے سے موٹر سائیکل نکال کےدو آپ دو گے ؟ تو جس طرح یہ ناممکنات میں سے ہے تو اسی طرح اللہ تعالی کے بارے میں محدود لا محدود وغیرہ کے بارے میں سوچنا،سوال کرنا بھی ناممکنات میں سے بنا لو۔ سب ٹھیک ہوجائے گا۔ان شاءاللہ
اللہ تعالی وقت، مقام، مقام اور 'جسمانی' سمت سے ماورا موجود ہے۔ وہ وہیں ہے جہاں وہ ہمیشہ رہا ہے۔
مقام کی اسکو ضروت پڑہتی ہے جسکا جسم ہو، سمت ہو، زمانہ ہو۔
اب اس پر زیادہ زور دینے سے کیا فائیدہ۔
 
Top