اب کیا کریں کہ اللہ تعالیٰ امام مسلم کی بات نہیں مان رہا اور غلام کے آقا کو مولاہ کہتا ہےہاں لیکن یہاں پر مولاہ سے مراد اللہ تعالی ہے۔ صحیح مسلم کی ایک روایت میں اللہ تعالیٰ کے علاوہ کسی دوسرے کو مولیٰ (بمعنی آقا) کہنے سے منع فرمایا ہے۔ ولا يقل العبد لسيده مولاى ... فإن مولاكم الله عز وجل (غلام اپنے آقا کو مولیٰ نہ کہے ۔۔۔ کیونکہ تمہارا مولیٰ اللہ عز وجل ہے ۔)
اب آپ کیا امام مسلم کی بات مانوں گے یا اللہ تعالیٰ کی ؟؟؟؟؟