• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

النصر الربانی فی ترجمہ محمد بن الحسن الشیبانی

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
752
پوائنٹ
290
لہٰذا یہ بات تو طے ہے کہ امام دارقطنی نے یہاں امام محمد بن الحسن الشیبانی کی توثیق نہیں کی!
یہ بات کیوں "طے" نہیں ہے کہ امام دارقطنیؒ نے پہلے ضعیف کی جرح کی تھی اور بعد میں اس سے رجوع کرلیا اور کہا کہ "میرے نزدیک ترک کے مستحق نہیں ہیں"؟ كيا وہی بات "طے" ہو جاتی ہے جو آپ کو مناسب معلوم ہوتی ہے یا آپ کے پاس اس بارے میں دارقطنیؒ کی کوئی صریح عبارت ہے؟

تو بلکل جناب! امام محمد کی یہاں کوئی خصوصیت نہیں، یہ صرف معلوماتی ہے، کہ امام محمد کی امام مالک سے روایات، دیگر طرق سے بھی ثابت ہیں!
امام محمد کی امام مالک سے روایات دیگر طرق سے ثابت ہیں۔ اچھا ٹھیک ہے۔ لیکن کیا دارقطنیؒ کی "عندی لا یستحق الترک" کہنے سے یہ مراد ہے؟؟؟
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,416
ری ایکشن اسکور
2,733
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
یہ بات کیوں "طے" نہیں ہے کہ امام دارقطنیؒ نے پہلے ضعیف کی جرح کی تھی اور بعد میں اس سے رجوع کرلیا اور کہا کہ "میرے نزدیک ترک کے مستحق نہیں ہیں"؟ كيا وہی بات "طے" ہو جاتی ہے جو آپ کو مناسب معلوم ہوتی ہے یا آپ کے پاس اس بارے میں دارقطنیؒ کی کوئی صریح عبارت ہے؟
شکر ہے آپ نے یہ تو تسلیم کرلیا کہ امام دار قطنی نے محمد بن الحسن الشیبانی کو ضعیف کہا ہے!
اب آپ کا مدعا یہ ہے کہ یہ احتمال بھی ہو سکتا ہے بعد میں امام دارقطنی نے اپنے اس مؤقف سے رجوع کرلیا ہو!
اور یہ بات تو بھی بہت دور کی کوڑی ہے، بلکہ بے جا کی حجت بازی!
کیونکہ امام دارقطنی کا امام محمد بن حسن الشیبانی کو ضعیف کہنا، اور پھر ''عندی لا یستحق الترک'' میں کوئی توثیق نہیں، بلکہ زیادہ سے زیادہ اس سے ضعف کی شدت کے بیان میں ہے!
دوم کہ ویسے صراحت تو اعتباری شئی ہے، اور پھر بھی جب امام دارقطنی کا محمد بن الحسن الشیبانی کو ضعیف قرار دینا ثابت ہے، اور یہ آپ کو قبول بھی ہے، تو اس سے رجوع کرنے کے لئے پکی دلیل درکار ہے، محض احتمال سے بھی رجوع ثابت نہیں کیا جاسکتا، کہ یقین شک سے زائل نہیں ہواتا!
اور یہاں تو احتمال بھی ''دور کی کوڑی'' والا ہے!

سوم کہ اس کے جس معنی کا ہم نے طے ہونا بتلایا ہے، علم الحدیث کے دو جلیل القدر اماموں سے اسے پیش آپ کا پیش کیا گیا تھا!
لہٰذا یہی معنی طے ہونا ہی قرار پاتا ہے۔ اور وہ دو امام ، امام الذھبی اور امام ابن حجر العسقلانی ہیں!
اس بات کو مد نظر رکھیئے گا کہ آپ نے امام ذہبی سے ہی امام دارقطنی کا قول نقل کیا ہے:
امام نسائیؒ کو قول کے بالکل متصل پہلے علامہ ذہبیؒ نے دارقطنیؒ کا یہ قول تحریر فرمایا ہے:
وقال الدَّارَقُطْنيّ: لا يستحق محمد عندي التَّرْكَ.
آپ سے ہی گفتگو سے اقتباس پیش کرتا ہوں:
آپ کا یہ کہنا کہ امام دارقطنیؒ نے اور امام ذہبیؒ وغیرہ نے اس جرح کو قبول نہیں کیا، یہ بات آپ کی درست نہیں، امام دارقطنیؒ کے حوالہ سے پہلے تفصیل بیان کی گئی، اب امام الذہبیؒ کا موقف بیان کرتے ہیں۔
امام الذہبی رحمہ اللہ اپنی ميزان الاعتدال میں فرماتے ہیں:
محمد بن الحسن الشيباني، أبو عبد الله.
أحد الفقهاء.
لينه النسائي، وغيره من قبل حفظه.
يروي عن مالك بن أنس وغيره.
وكان من بحور العلم والفقه قويا في مالك.
ملاحظہ فرمائیں:صفحه 513 جلد 03 - ميزان الاعتدال في نقد الرجال - امام الذهبي - دار المعرفة للطباعة والنشر، بيروت
ملاحظہ فرمائیں:صفحه 107 جلد 06 - ميزان الاعتدال في نقد الرجال - امام الذهبي - دار الكتب العلمية، بيروت

امام الذہبی ؒ نے، یہاں امام النسائیؒ کی محمد بن الحسن الشیبانیؒ پر حفظ کی جرح کا ذکر کیا، اور انہیں امام مالکؒ کی روایت میں قوی قرار دیا، یعنی کہ امام مالکؒ سے ان کی روایات قوی ہیں، وہ روایات مقبول ہیں، کیونکہ محمد بن حسن الشیبانیؒ کی امام مالکؒ سے روایات دوسرے طرق اور راویوں سے بھی ثابت ہے۔ وگرنہ محمد بن حسن الشیبانی ؒ ضعیف ہیں۔ اب آپ کو یہ معنی سمجھنا مشکل ہو رہا ہے، جبکہ یہ معنی اسی کلام میں موجود ہے۔ اگر امام الذہبیؒ کے نزدیک محمد بن حسن الشیبانیؒ ثقہ ہوتے ، تو امام الذہبیؒ کا محمد بن الحسن الشیبانی ؒ کو صرف امام مالکؒ سے کی گئی روایات میں قوی قرار دینے کا کیا معنی ہوا؟ یہ بات آپ کو اس سے قبل بھی بیان کی تھی۔ امام الذہبیؒ کے اس کلام کا معنی یہی ہے کہ محمد بن الحسن الشیبانیؒ کی امام مالکؒ سے روایات دوسرے طرق سے ثابت ہونے کی وجہ سے یہ قوی ہیں، وگرنہ محمد بن الحسن الشیبانیؒ فی نفسہ ضعیف ہیں۔
علم الحدیث جاننے والے کو یہ بات اسی کلام میں سمجھ آجائے گی۔ لیکن دیگر کے لئے ہم مزید ثبوت بیان کر دیتے ہیں، کہ امام الذہبی ؒ نے نزدیک محمد بن الحسن الشیبانیؒ ضعیف قرار دیا ہے۔
امام الذہبیؒ اپنی کتاب المغنی فی ضعفاء ، جس میں امام الذہبیؒ نے ضعیف روایوں کو ذکر کیا ہے، میں فرماتے ہیں:
مُحَمَّد بن الْحسن الشَّيْبَانِيّ عَن مَالك وَغَيره ضعفه النَّسَائِيّ من قبل حفظه
محمد بن الحسن الشیبانیؒ نے مالکؒ وغیرہ سے روایت کی ہے، امام نسائیؒ نے انہیں حافظہ کی وجہ سے ضعیف قرار دیا ہے،
ملاحظہ فرمائیں: صفحه 179 جلد 02 الكتاب: المغني في الضعفاء – امام الذهبي - إدارة إحياء التراث، قطر
ملاحظہ فرمائیں: صفحه 282 جلد 02 الكتاب: المغني في الضعفاء – امام الذهبي - دار الكتب العلمية، بيروت

امام الذہبیؒ نے یہاں محمد بن الحسن الشیبانیؒ کو ضعیف قرار دیا ہے، لہٰذا ۔لسان الميزان کی عبارت، جو میزان الاعتدال کی نقل ہے، اور جس سے امام ابن حجر العسقلانی نے بھی علق کیا ہے، اس کا وہی معنی ہے، جو ہم بیان کر رہے ہیں کہ ، امام الذہبیؒ نے محمد بن الحسن الشیبانیؒ کو ضعیف قرار دیا ہے، اور امام مالکؒ سے روایت کرنے میں دوسرے طرق سے ثابت ہونے کی وجہ سے قوی! وگرنہ فی نفسہ ضعیف!!
رہی بات کہ محمد بن الحسن الشیبانیؒ پر امام یحیی بن معینؒ کی جرح کو قبول نہیں کیا، تو یہ سوائے ایک تخیل کے کچھ نہیں، کیونکہ امام الذہبیؒ نے محمد بن الحسن الشیبانیؒ پر یحیی بن معینؒ کی جرح کو رد نہیں کیا، بلکہ اس کا ذکر نہیں کیا اور عدم ذکر رد نہیں ہوا کرتا۔
امام الذہبیؒ نے ديوان الضعفاء والمتروكين میں بھی محمد بن الحسن الشیبانیؒ کو ضعیف ومتروک قرار دیا ہے:
محمد بن حسن الشيباني الفقيه: ضعفه النسائی وغيره.
ملاحظہ فرمائیں: صفحه 346 ديوان الضعفاء والمتروكين - امام الذهبي - مكتبة النهضة الحديثة، مكة
امام محمد کی امام مالک سے روایات دیگر طرق سے ثابت ہیں۔ اچھا ٹھیک ہے۔ لیکن کیا دارقطنیؒ کی "عندی لا یستحق الترک" کہنے سے یہ مراد ہے؟؟؟
یہی تو آپ کو بتلایا ہے، جو امام ذہبی نے کہا ہے، اور ابن حجر العسقلانی نے بھی اس سے علق کیا ہے!
کہ اس کا معنی یہ ہے کہ امام مالک سے روایت کرنے میں قوی ہیں! اور وجہ اوپر بیان کردی ہے!
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
752
پوائنٹ
290
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!

شکر ہے آپ نے یہ تو تسلیم کرلیا کہ امام دار قطنی نے محمد بن الحسن الشیبانی کو ضعیف کہا ہے!
اب آپ کا مدعا یہ ہے کہ یہ احتمال بھی ہو سکتا ہے بعد میں امام دارقطنی نے اپنے اس مؤقف سے رجوع کرلیا ہو!
اور یہ بات تو بھی بہت دور کی کوڑی ہے، بلکہ بے جا کی حجت بازی!
کیونکہ امام دارقطنی کا امام محمد بن حسن الشیبانی کو ضعیف کہنا، اور پھر ''عندی لا یستحق الترک'' میں کوئی توثیق نہیں، بلکہ زیادہ سے زیادہ اس سے ضعف کی شدت کے بیان میں ہے!
دوم کہ ویسے صراحت تو اعتباری شئی ہے، اور پھر بھی جب امام دارقطنی کا محمد بن الحسن الشیبانی کو ضعیف قرار دینا ثابت ہے، اور یہ آپ کو قبول بھی ہے، تو اس سے رجوع کرنے کے لئے پکی دلیل درکار ہے، محض احتمال سے بھی رجوع ثابت نہیں کیا جاسکتا، کہ یقین شک سے زائل نہیں ہواتا!
اور یہاں تو احتمال بھی ''دور کی کوڑی'' والا ہے!

سوم کہ اس کے جس معنی کا ہم نے طے ہونا بتلایا ہے، علم الحدیث کے دو جلیل القدر اماموں سے اسے پیش آپ کا پیش کیا گیا تھا!
لہٰذا یہی معنی طے ہونا ہی قرار پاتا ہے۔ اور وہ دو امام ، امام الذھبی اور امام ابن حجر العسقلانی ہیں!
اس بات کو مد نظر رکھیئے گا کہ آپ نے امام ذہبی سے ہی امام دارقطنی کا قول نقل کیا ہے:

آپ سے ہی گفتگو سے اقتباس پیش کرتا ہوں:



یہی تو آپ کو بتلایا ہے، جو امام ذہبی نے کہا ہے، اور ابن حجر العسقلانی نے بھی اس سے علق کیا ہے!
کہ اس کا معنی یہ ہے کہ امام مالک سے روایت کرنے میں قوی ہیں! اور وجہ اوپر بیان کردی ہے!
اتنی لمبی پوسٹ کا کیا فائدہ؟ میں نے صرف یہ پوچھا ہے:
امام محمد کی امام مالک سے روایات دیگر طرق سے ثابت ہیں۔ اچھا ٹھیک ہے۔ لیکن کیا دارقطنیؒ کی "عندی لا یستحق الترک" کہنے سے یہ مراد ہے؟؟؟
اور یہ دارقطنیؒ کے اپنے الفاظ میں مطلوب ہے۔

باقی جو آپ نے "عندی لایستحق الترک" کے بارے میں فرمایا ہے:
دوم کہ ویسے صراحت تو اعتباری شئی ہے، اور پھر بھی جب امام دارقطنی کا محمد بن الحسن الشیبانی کو ضعیف قرار دینا ثابت ہے، اور یہ آپ کو قبول بھی ہے، تو اس سے رجوع کرنے کے لئے پکی دلیل درکار ہے، محض احتمال سے بھی رجوع ثابت نہیں کیا جاسکتا، کہ یقین شک سے زائل نہیں ہواتا!
تو عرض ہے کہ یہ بھی ایک احتمال ہے:
''عندی لا یستحق الترک'' میں کوئی توثیق نہیں، بلکہ زیادہ سے زیادہ اس سے ضعف کی شدت کے بیان میں ہے!
اس پر کوئی دلیل اگر امام دارقطنیؒ کی عبارت سے مل جائے تو مشکور ہوں گا۔
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,416
ری ایکشن اسکور
2,733
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اتنی لمبی پوسٹ کا کیا فائدہ؟ میں نے صرف یہ پوچھا ہے:
تا کہ سند رہے اور بوقت ضرورت کام آوے!
اور یہ دارقطنیؒ کے اپنے الفاظ میں مطلوب ہے۔
دارقطنی کے الفاظ کا معنی ہم نے وہ بیان کیا ہے جو امام ذہبی اور اور ابن حجر العسقلانی کے کا مؤقف ہے، اور اسی کی موافقت میں ہے!
تو عرض ہے کہ یہ بھی ایک احتمال ہے:
اور دارقطنی کے الفاظ کا یہ معنی ہونے کوامام ذہبی اور ابن حجر العسقلانی نے درست قرار دیا ہے، اور اسے مقصود معنی بتلایا ہے! لہٰذا اس معنی کا طے ہونا قرار پاتا ہے، جبکہ آپ کے پیش کردہ خیال کا احتمال بہت بعید ہے، کیوں کہ جب امام دارقطنی کا محمد بن حسن الشیبانی کو ضعیف قرار دینا مسلم ہے، تو پھر ان الفاظ سے محض رجوع کے بعید احتمال سے رجوع تو ثابت نہیں ہو سکتا!
اسی لئے آپ سے عرض کیا تھا، کہ امام ذہبی سے ہی آپ نے امام دارقطنی کے یہ الفاظ نقل کئے ہیں، اور امام ذہبی نے ہی محمد بن الحسن الشیبانی کو خاص امام مالک کی روایت میں قوی بتلایا ہے، اور خاص امام مالک کی روایت میں قوی بتلانا اس بات کی دلیل ہے کہ محمد بن الحسن الشیبانی فی نفسہ ضعیف ہے، لیکن ان کی امام مالک کی روایات کی تصدیق دیگر طرق سے موجود ہے!
اس پر کوئی دلیل اگر امام دارقطنیؒ کی عبارت سے مل جائے تو مشکور ہوں گا۔
امام دارقطنی کےکلام کے فہم کا مطالبہ امام دارقطنی کے ہی الفاظ میں مطلوب ہے، کہیں امام دارقطنی کے الفاظ میں ہی اردو ترجمہ کا مطالبہ نہ کر دیا جائے!
پچھلے مراسلہ میں امام دارقطنی کے اقوال پیش کرکے یہی بتلایا گیا تھا کہ امام دارقطنی کے "عندی لایستحق الترک" سے توثیق ثابت نہیں ہوتی! اور اسی معنی میں امام دارقطنی کے کلام میں نہ کوئی تضاد پیدا ہوتا ہے، اور یہی معنی امام ذہبی اور ابن حجر العسقلانی کا اختیار کردہ ہے۔
نوٹ: ایک بات کہ ابھی بات صرف امام دارقطنی رحمہ اللہ کے مؤقف کی ہورہی ہے!
بالفرض محال کہ امام دارقطنی سے محمد بن حسن الشیبانی کی توثیق ثابت ہو بھی جائے، تب بھی امام نسائی کی جرح محض امام دارقطنی کی توثیق سے غیر معتبر نہیں ہو سکتی، بلکہ دیگر ائمہ حدیث کی جرح کے مقابلہ میں امام دارقطنی کی توثیق غیر معتبر قرار پا سکتی ہے!
لیکن جیسا کہا کہ بالفرض محال!
دوم کہ جب یہ بات مسلم ہے کہ امام دارقطنی نے محمد بن الحسن الشیبانی کو ضعیف کہا ہے، اور مدعی ہو کہ انہوں نے بعد میں رجوع کرلیا، تو اس رجوع کی صریح دلیل مطلوب ہے، محض بعید احتمالات سے رجوع ثابت نہیں ہوتا، لہٰذا امام دارقطنی کا محمد بن الحسن الشیبانی کو ضعیف کہنا ہی برقرار رہے گا!
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
752
پوائنٹ
290
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!

تا کہ سند رہے اور بوقت ضرورت کام آوے!

دارقطنی کے الفاظ کا معنی ہم نے وہ بیان کیا ہے جو امام ذہبی اور اور ابن حجر العسقلانی کے کا مؤقف ہے، اور اسی کی موافقت میں ہے!

اور دارقطنی کے الفاظ کا یہ معنی ہونے کوامام ذہبی اور ابن حجر العسقلانی نے درست قرار دیا ہے، اور اسے مقصود معنی بتلایا ہے! لہٰذا اس معنی کا طے ہونا قرار پاتا ہے، جبکہ آپ کے پیش کردہ خیال کا احتمال بہت بعید ہے، کیوں کہ جب امام دارقطنی کا محمد بن حسن الشیبانی کو ضعیف قرار دینا مسلم ہے، تو پھر ان الفاظ سے محض رجوع کے بعید احتمال سے رجوع تو ثابت نہیں ہو سکتا!
اسی لئے آپ سے عرض کیا تھا، کہ امام ذہبی سے ہی آپ نے امام دارقطنی کے یہ الفاظ نقل کئے ہیں، اور امام ذہبی نے ہی محمد بن الحسن الشیبانی کو خاص امام مالک کی روایت میں قوی بتلایا ہے، اور خاص امام مالک کی روایت میں قوی بتلانا اس بات کی دلیل ہے کہ محمد بن الحسن الشیبانی فی نفسہ ضعیف ہے، لیکن ان کی امام مالک کی روایات کی تصدیق دیگر طرق سے موجود ہے!

امام دارقطنی کےکلام کے فہم کا مطالبہ امام دارقطنی کے ہی الفاظ میں مطلوب ہے، کہیں امام دارقطنی کے الفاظ میں ہی اردو ترجمہ کا مطالبہ نہ کر دیا جائے!
پچھلے مراسلہ میں امام دارقطنی کے اقوال پیش کرکے یہی بتلایا گیا تھا کہ امام دارقطنی کے "عندی لایستحق الترک" سے توثیق ثابت نہیں ہوتی! اور اسی معنی میں امام دارقطنی کے کلام میں نہ کوئی تضاد پیدا ہوتا ہے، اور یہی معنی امام ذہبی اور ابن حجر العسقلانی کا اختیار کردہ ہے۔
نوٹ: ایک بات کہ ابھی بات صرف امام دارقطنی رحمہ اللہ کے مؤقف کی ہورہی ہے!
بالفرض محال کہ امام دارقطنی سے محمد بن حسن الشیبانی کی توثیق ثابت ہو بھی جائے، تب بھی امام نسائی کی جرح محض امام دارقطنی کی توثیق سے غیر معتبر نہیں ہو سکتی، بلکہ دیگر ائمہ حدیث کی جرح کے مقابلہ میں امام دارقطنی کی توثیق غیر معتبر قرار پا سکتی ہے!
لیکن جیسا کہا کہ بالفرض محال!
دوم کہ جب یہ بات مسلم ہے کہ امام دارقطنی نے محمد بن الحسن الشیبانی کو ضعیف کہا ہے، اور مدعی ہو کہ انہوں نے بعد میں رجوع کرلیا، تو اس رجوع کی صریح دلیل مطلوب ہے، محض بعید احتمالات سے رجوع ثابت نہیں ہوتا، لہٰذا امام دارقطنی کا محمد بن الحسن الشیبانی کو ضعیف کہنا ہی برقرار رہے گا!
یعنی آپ کے پاس دارقطنی کے اپنے الفاظ میں یہ بات موجود نہیں ہے؟ اگر ایسا ہے تو ہم آگے بات کرتے ہیں۔
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,416
ری ایکشن اسکور
2,733
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
یعنی آپ کے پاس دارقطنی کے اپنے الفاظ میں یہ بات موجود نہیں ہے؟ اگر ایسا ہے تو ہم آگے بات کرتے ہیں۔
یہ بات دارقطنی کے اپنے الفاظ میں ہی ہے!
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
752
پوائنٹ
290
یہ بات دارقطنی کے اپنے الفاظ میں ہی ہے!
دکھائیے! حوالہ دیجیے!
نہیں تو کذب بیانی پر توبہ کیجیے!

اضافہ: @عدیل سلفی بھائی! آپ ابن داود بھائی سے متفق ہیں جیسا کہ آپ نے انہیں ریٹنگ دی ہے۔ تو دارقطنی کے یہ الفاظ آپ بھی دکھا سکتے ہیں۔
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,416
ری ایکشن اسکور
2,733
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
دکھائیے! حوالہ دیجیے!
نہیں تو کذب بیانی پر توبہ کیجیے!
امام دارقطنی کا کلام پیش کیا گیا ہے، اس کلام کا ہی یہ معنی ہے، جو آپ کو بتلا گیا!
اب علم الکلام میں جھک مار مار کر کلام کو سمجھنے کی مت ماری گئی، ہو تو اس کا کیا کیا جاسکتا ہے!
اور کذاب تو محمد بن الحسن الشیبانی کو قرار دیا گیا ہے، آپ ان کے دفاع میں دوسروں پر کذب بیانی کی تہمت دھرنے سے باز رہیں!
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
752
پوائنٹ
290
امام دارقطنی کا کلام پیش کیا گیا ہے، اس کلام کا ہی یہ معنی ہے، جو آپ کو بتلا گیا!
اب علم الکلام میں جھک مار مار کر کلام کو سمجھنے کی مت ماری گئی، ہو تو اس کا کیا کیا جاسکتا ہے!
اور کذاب تو محمد بن الحسن الشیبانی کو قرار دیا گیا ہے، آپ ان کے دفاع میں دوسروں پر کذب بیانی کی تہمت دھرنے سے باز رہیں!
اس کلام کا جو معنی آپ نے ارشاد فرمایا ہے وہ آپ کے بطن سے برآمد ہوا ہے دارقطنیؒ کے الفاظ سے نہیں۔ میں نے عرض کیا تھا کہ دارقطنیؒ کے الفاظ میں اس بات کی صراحت دکھا سکتے ہیں تو دکھائیں جو آپ کہہ رہے ہیں۔ آپ کے پیٹ کے گھڑے ہوئے معانی کی ہمیں ضرورت نہیں۔
اور اگر دارقطنیؒ کے الفاظ میں یہ بات صراحتاً موجود نہیں ہے تو بتا دیں۔ ہم پھر آگے بات کرتے ہیں۔
 

عدیل سلفی

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 21، 2014
پیغامات
1,717
ری ایکشن اسکور
430
پوائنٹ
197
دکھائیے! حوالہ دیجیے!
نہیں تو کذب بیانی پر توبہ کیجیے!

اضافہ: @عدیل سلفی بھائی! آپ ابن داود بھائی سے متفق ہیں جیسا کہ آپ نے انہیں ریٹنگ دی ہے۔ تو دارقطنی کے یہ الفاظ آپ بھی دکھا سکتے ہیں۔
مجھے جہاں ضرورت ہوگی وہاں جواب دونگا اور میں کسی کے قول کا پابند نہیں ہوں اور
جہاں تک بات ہے ریٹنگ کی تو ریٹنگ کے اوپر آپ کے ہم نوالہ ہم پیالہ کی عبارت کافی ہے
انہیں غیرمتفق کی ریٹنگ دینے دیجئے،پریشان کیوں ہوتے ہیں، یہ توظاہر سی بات ہے کہ وہ متفق کی ریٹنگ دینے سے رہے،انہیں اپنا کام کرنے دیجئے، کسی بھی مضمون کی اہمیت متفق کی ریٹ سے زیادہ نہیں ہوتی اور غیرمتفق کی ریٹ سے کم نہیں ہوتی،کسی کا متفق ہونا یاغیرمتفق ہونا کوئی بڑی بات نہیں ہے ۔
 
Top